تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل باجوہ کا جب تک ہمارے ساتھ اچھا تعلق رہا ہم سیم پیج پررہے اورفوج مدد کرتی رہی فوج کی تنظیمی صلاحیت ہمارے لیے مددگار رہی لیکن جب جنرل باجوہ نے ملک کے بڑے مجرموں کی حمایت شروع کردی تو مسئلہ بن گیا کیونکہ انکے نزدیک کرپشن بڑا مسئلہ نہیں تھا جنرل باجوہ کے موجودہ وزیراعظم شہباز شریف کیساتھ بڑے اچھے تعلقات تھے اور اسی وجہ سے رجیم چینج ہوا۔
عمران خان نے کہا کہ میری حکومت گرانے کا ذمہ دار امریکہ نہیں بالکہ جنرل باجوہ ہیں جو شواہد سامنے آئے ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت گرانے کا منصوبہ امریکہ نے نہیں بنایا بالکہ یہ جنرل باجوہ تھے جنہوں نے امریکہ کو باور کروایا کہ میں اینٹی امریکن ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ہٹانے کا منصوبہ امریکہ سے یہاں نہیں آیا تھا۔
امریکہ سے تعلقات کی بحالی کے سوال پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ جو کچھ ہوا وہ ماضی کا حصہ تھا میں سمجھتا ہوں کہ بین الاقوامی تعلقات ذاتی انا کی بنیاد پر نہیں ہونے چاہییں امریکہ ایک سپر پاور ہے اور ہمارا مفاد اسی میں ہے کہ ہمارے امریکہ کے تعلقات اچھے ہونے چاہییں۔