پچھلے دس ماہ سے جاری ہم کوئی غلام تو نہیں، بیرونی سازش، امریکی سازش بیانیہ کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اپنی حکومت گرانے کے حوالہ سے امریکی اوربیرونی سازش کو مسترد کرتے ہوئے سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کو اسکا مورد الزام ٹھہرا دیا ہے انہوں نے کہا کہ جو چیزیں سامنے آرہی ہیں اس سے واضع ہوتا ہے کہ مجھے نکالنے میں امریکہ کا ہاتھ نہیں تھا یہ بات عمران خان نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہی۔
عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ نے ہی امریکہ کو باور کرایا کہ میں اینٹی امریکن ہوں۔ اسکے ساتھ ساتھ انہوں نے سائفر کو بھی حقیقت قرار دیا لیکن کہا کہ یہ سب کچھ ماضی ہوچکا ہے چونکہ امریکہ ایک سپر پاور ہے اسلئے امریکہ کیساتھ ہمارے تعلقات اچھے ہونے چاہییں۔
انتخابات کے حوالہ سے عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن بارے ابھی میں کچھ نہیں کہہ سکتا کہ اسکے نتائج تسلیم کیے جائیں گے کہ نہیں کیونکہ فری اینڈ فیئر الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے۔
تحریک انصاف کے سربراہ نے اپنے ایک خطاب میں جنرل باجوہ کو سپر کنگ کا لقب دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں سب کچھ جنرل باجوہ کی مرضی سے ہوتا تھا ہر اچھی چیز کا کریڈٹ وہ لے لیتے تھے مجھے تو بس پنچنگ بیگ بنایا ہوا تھا ساری تنقید مجھ پر ہوتی تھی اور گالیاں بھی مجھے پڑتی تھیں۔
سربراہ تحریک انصاف نے کہا کہ آج جہاں پاکستان کھڑا ہے اسکا ذمہ دار وہ شخص ہے جس نے ہماری حکومت گرانے کا فیصلہ کیا لیکن اسے آج کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔