مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ اس اس سے بڑی بزدلی کیا ہوگی کہ پہلے اپنے ورکرز اور پارٹی اراکین کو کہتے رہے جیلیں بھرو اور خود گھر بیٹھے رہے انکا لیڈر گیدڑ ثابت ہوا ہے یہ بات مریم نواز نے ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہی۔
مریم نواز نے اس موقع پر کہا کہ مسلم لیگ وہ واحد جماعت ہے جس نے الیکشن کی بھرپور تیاری شروع کردی ہوئی ہے ہم اپنے امیدواروں کے نام فائنل کررہے ہیں ہم الیکشن سے نہیں ڈرتے لیکن اس سے پہلے کچھ فیصلے ہونا باقی ہیں۔
رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا مقابلہ کیسے اس شخص سے کیا جارہا ہے جس نے ایک دن بھی جیل نہیں کاٹی نواز شریف تو ایک بہادر آدمی ہے جس نے دترین انتقام کے باوجود انہوں نے قید کاٹی پہلے اڈیالہ جیل رکھا گیا پھر لاہور جیل میں رکھا گیا اور پھر نیب اٹھا کر لے گئی۔
چیف آرگنائزر ن لیگ نے مزید کہا کہ عمران خان کے کیسز اقامہ والےبیٹے سے تنخواہ نہ لینے والے نہیں بلکہ انہوں نے اپنی بیٹی چھپائی ہےقوم سے جھوٹ بولتے رہےجھوٹ بول کر الیکشن فارمزجمع کروائے190ملین پاونڈ پراپرٹی ٹائیکون کی جیب میں ڈالا انہوں نےاوربیگم نے توشہ خانہ تحائف بیچ کرپیسے بنائے۔
اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کیخلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں کیا یہ ایک دن بھی جیل گئے یہ جیل کے خوف سے چھپ کر اندر بیٹھے ہوتے ہیں اور لوگوں کی بہن بیٹیوں کو باہر اپنی حفاظت کیلئے کھڑا کیا ہوا ہے یہ ہے فرق ایک لیڈر اور گیدڑمیں۔
سینئر نائب صدر ن لیگ نے کہا کہ ہمیں تو انوسٹی گیشن اسٹیج پر ہی گرفتارکرلیا جاتامجھے جب دوبارہ گرفتار کیا گیا میں نے تو کبھی پبلک آفس بھی ہولڈ نہیں کیا تھا مجھے چار ماہ جیل اور57 دن نیب کی قید میں رکھاگیاجھوٹےکیسز میں ہماری ہفتہ میں 6دن پیشیاں ہوتی تھیں اور اسکی مرتبہ تو ایسا کچھ نہیں ہوتا۔
مریم نواز نے انکشاف کیا کہ میرے پاس جنرل فیض کی انوالومنٹ کے ثبوت ہیں اور میں نے جنرل فیض حمید کا اسوقت نام لیا تھا جب وہ حاضر سروس تھے اس بزدل خان کی طرح نہیں کہ جب چیف چلا گیا تو اسکے کورٹ مارشل کی باتیں کرتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے اینکر سے کہا کہ آپکو ایمانداری سے بات کرنا چاہیے نواز شریف ن لیگ اور اسکے کیسز میں فرق ہے مجھے جس کیس بے گناہ قید رکھا گیا وہ میرے آٹھ ماہ واپس کریں لیکن کیا فارن فنڈنگ توشہ خانہ چوری اصل نہیں ابھی تو انکو کسی نے انگلی نہیں لگائی انکے تو دو دن میں رونے نکل گئے ہیں۔
چیف آرگنائزر ن لیگ نے کہا کہ ایک شخص جو ملک میں فتنہ و انتشار پیدا کررہا ہے اس میں اور نواز شریف میں بہت فرق ہے ملک کو اسوقت سیاسی استحکام کی ضرورت ہے جو فتنہ و انتشار کی سیاست کرتا ہو اسکی صرف تقاریر پر ہی نہیں بلکہ سیاست پر بھی پابندی لگنی چاہیے۔
مریم نواز نے کہا کہ کون سا دنیا کا مہذب ملک جو کھلے عام اس چیز کی اجازت دیتا ہے کہ ایک شخص نے بندر کی طرح ہاتھ میں ماچس پکڑی ہو اور وہ ہر چیز کو آگ لگانے پر تلا ہو اور ریاست چپ کر کے اسکا تماشہ دیکھتی رہے۔
اس موقع پر مریم نواز نے مزید کہا کہ جب کوئی عوامی لیڈر ہوتا ہے اسے اسٹیبلشمنٹ ملکر باہر نکالتی ہے تو اسے ہرانے کیلئے تمام حربوں کےباوجود آر ٹی ایس بٹھانا پڑتا ہے لیکن وہ لیڈرجو جنرل پاشااور ظہیر الاسلام کی پیداوار ہےجسکوجنرل فیض نے کندھوں پر اٹھا کر چلایا ہووہ عوامی لیڈر کیسے ہوسکتا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ میں نہیں چاہتی کسی کو سیاست سے آوٹ کیا جائے چاہتی ہوں قانون اپنا راستہ لےاگر عوامی منتخب وزیراعظم کو انتقام کی بنیاد پر سیاست سے باہر نکال دیا گیا تو دوسری جانب ایسا شخص جسکے ہاتھ جرم سےرنگے ہوں وہ کیوں دندناتا پھرے اسکے جرائم پر قانون حرکت میں آنا چاہیے۔