The original interview can be read here.
اخبار نیا دور میں سابق آرمی چیف جنرل باجوہ سے صحافی شاہد میتلا کا انٹرویو شائع ہوا ہے جس کیمطابق جنرل باجوہ نے ان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں تین شخص سب سے زیادہ جھوٹے ہیں جن میں عمران خان، شیخ رشید اور ایک صحافی شامل ہیں۔
نیا دور کیمطابق جنرل باجوہ نے بتایا کہ صحافی ابصار عالم پر حملہ اور صحافی طلعت حسین، نصرت جاوید اور مرتضی سولنگی کو نوکریوں سے نکلوانے والی بات ان سے غلط منسوب کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ طلعت حسین کو میں نے نہیں بلکہ جنرل فیض نے نوکری سے نکلوایا تھا۔
اخبار نیا دور نے مزید لکھا کہ جنرل باجوہ نے شاہد میتلا کے سوال کہ کیا ابصار عالم کو گولی آپ نے مروائی کے جواب میں کہا کہ کیا آپ ایک انسان کو قتل کرنے کو معمولی بات سمجھتے ہیں کیا میں نے قبر میں نہیں جانا۔ اخبار نے مزید لکھا کہ جنرل باجوہ کہتے ہیں کہ میں نے آج تک کسی بے گناہ کو کبھی مارنے کا حکم نہیں دیا۔
جنرل باجوہ نے مزید کہا کہ ان پر شہباز گل اور سینیٹر اعظم سواتی کو ننگا کرنے کا الزام بھی لگایا گیا جو غلط ہے میری عمر ساٹھ برس سے اوپرہے اس عمرمیں کسی کو میں کیوں ننگا کرواونگا۔
اخبار کیمطابق جنرل باجوہ نے کہا کہ جب ایمان مزاری نے جنرل باجوہ بے غیرت والا پوسٹر لگایا تو ایک میجر نے کہا کہ ہم اسکو فکس کریں گے جس پر میں نے منع کردیا اور کہا کہ نہیں بس قانونی طریقہ سے نبٹیں اور ایشوکو ختم کریں۔ ایمان مزاری جسٹس اطہر من اللہ کی بیٹی شیریں مزاری کی دوست ہے جب ایمان مزاری پر کیس ہوا تو جسٹس اطہر من اللہ نے اسے ضمانت دے دی۔
اخبار کیمطابق جنرل باجوہ سے شاہد میتلا نے سوال پوچھا کہ کہ مریم نواز کے کمرے کا دروازہ توڑنے کا حکم کس نے دیا تو اسکے جواب میں انہوں نے کہا کہ کیپٹن صفدر کی مزار قائد پر نعرے بازی پرانکے خلاف کاروائی کیلئے عوام فوجی جوانوں اور میڈیا کا دباو تھا جس پر جنرل فیض نے مقدمہ درج کروانے کا کہا مگر کچھ زیادہ ہوگیا۔
اوریا مقبول جان کا ذکر کرتے ہوئے جنرل باجوہ نے کاہ کہ وہ بہت جھوٹا آدمی ہے پہلے اسے میرے بارے میں خواب میں بشارت ہوتی تھی لیکن اب وہ میری مخالفت کرتا ہے۔
جنرل باجوہ نے شیخ رشید کے بارے میں بتایا کہ شیخ رشید جی ایچ کیو کے کوئی قریب نہیں ہے وہ بس ایسے ہی ڈینگیں مارتا رہتا ہے میں جب گورڈن کالج گیا توشیخ رشید اس سے چھے برس قبل ہی کالج سے جاچکا تھا۔ جنرل باجوہ نے کہا کہ شیخ رشید کو میں زندگی میں صرف دو مرتبہ ملا ہوں۔ شیخ رشید جیسے جھوٹے شخص سے میں خود کیوں ملوں گا اسکا کوئی انٹیلیکٹ لیول نہیں ہے وہ بالکل فارغ ہے اور مسلسل جھوٹ بولتا اور نجومیوں کی طرح تاریخیں دیتا رہتا ہے۔