مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر اورسینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پاکستان میں جتنا پوٹینشل ہے جو نعمتیں اللہ تعالی نے پاکستان کو دی ہوئی ہیں اور اگر پاکستان میاں نواز شریف کے ویژن پر چلے اور اس ملک کی ترقی میں کوئی رکاوٹ آڑے نہ آئے تو لوگوں کو باہر جاکر مزدوری نہیں کرنا پڑیگی۔ یہ بات انہوں نے ماڈل ٹاون لاہور میں مسلم لیگ ن لیبر ونگ سے یوم مئی کے حوالہ سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
چیف آرگنائزر ن لیگ نے کہا کہ اتنے سخت اور معاشی حالات کے باوجود وزیراعظم شہباز شریف نے کم از کم تنخواہ کو پینتیس ہزار کیا ہے لیکن میں ان سے کہوں گی کہ کم از کم تنخواہ چالیس ہزار ہونی چاہیے یہ بات میں وزیراعظم اور وزیر خزانہ تک پہنچاونگی اور میں یہ سمجھتی ہوں کہ یہ بھی کم ہوگی۔
سینئر نائب صدر ن لیگ نے اس موقع پر کہا کہ یہ زیادہ پرانی بات نہیں صرف 2017 کی بات ہے جب آپکا نمائندہ نواز شریف وزیراعظم تھا جب روٹی دو روپے کی تھی مزدور اور اسکے بچے پیٹ بھر کر روٹی کھاتے تھے سبزیاں سستی تھیں ملک میں ترقی آرہی تھی سڑکیں موٹر ویز بن رہی تھیں کارخانے لگ رہے تھے دہشتگردی ختم ہورہی تھی معیشت تیزی سے ترقی کررہی تھی لیکن آج اس ترقی کرتے پاکستان کا کیا حال کردیا گیا ہے۔
مریم نواز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ جو فتنہ آج مزدوروں کیلئے ریلی نکالا رہا ہے تو اسے کہنا ہے کہ تم ریلیاں چھوڑو تم صرف پاکستان کیخلاف سازش کرنا بند کردو مزدور کا بھلا ہوجائیگا۔ تم سازشی طریقوں سے اقتدار کے راستے کھولنا بند کرو مزدور کو روٹی ملنا شروع ہوجائیگی۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کی ترقی کی راہ میں صرف ایک شخص حائل ہے جس کا نام عمران خان ہے جو ایک فتنہ ہے۔ فتنے کی جو تعریف ہے وہ اٹھا کر دیکھیں تو وہ عمران خان پر فٹ آتی ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ ملک میں جو سڑکیں موٹر ویز میٹرو بس اورنج لائن بن رہی تھیں اور ترقیاتی منصوبے لگ رہے تھے اسکا فائدہ پاکستان کے مزدور اور غریب کو ہورہا تھا پھر کس کو ان چیزوں کی تکلیف ہوئی۔
چیف آرگنائزن لیگ نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کی بری حالت کا ذمہ دار عمران خان اور اسکے ساتھ پورا گینگ ہے جس نے پاکستان کو نوچ نوچ کر کھایا ہے۔ اس یہ گینگ کا سرغنہ عمران خان ہے، اس گینگ میں پاکستان کا ہر کرپٹ ترین شخص موجود ہے چاہے وہ ثاقب نثار ہو جنرل فیض ہو جسٹس مظاہر نقوی ہو وہ کوئی بھی کرپٹ ترین شخص ہو وہ اس گینگ کا حصہ نکلے گا۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ اس گینگ کو ملک کی ترقی نظر آرہی تھی لیکن اس ٹولے میں کسی کو ایکسٹینشن چاہیے تھی کسی کو وزیراعظم بننا تھا اپنے مفاد کے چکروں میں ملک کا ناقابل تلافی نقصان کردیا گیا۔ یہ سب آج بھی جاری و ساری ہے پہلے نئے آرمی چیف کی تقرری روکنے پر ناکام ہونے کےبعد اب جوڈیشل اسٹیلشمنٹ اسے بچانے آگئی ہے۔
سینئر نائب صدر ن لیگ نے کا کہنا تھا کہ جب اس فتنے کا ہر حربہ اور سیاست ناکام ہوگئی تو اسکو بچانے کیلئے یہ تین ممبر بنچ آگیا آج ملک جن آئینی و قانونی ہچکولے کھا رہا ہے اسکی وجہ وہ متنازع سوموٹو نوٹس ہے۔
عمران خان کی سیاست جب ہچکولے کھا رہی تھی پے درپے ناکامی سے دوچار تھی تو جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس اعجازالاحسن نے لاہور ہائیکورٹ میں چلنے والا کیس کھینچ کر اپنے پاس لے گئے۔
سپریم کورٹ کے سوموٹو پربات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ناانصافی اور سازش کیوجہ سے جسطرح سوموٹو لیے گئے قانون آئین انصاف کا تماشہ بنایا گیا اس پر صرف عوام اور سیاستدان نہیں بولے بلکہ سپریم کورٹ کے ججز بھی چیخ اٹھے کہ یہ سب کیا ہورہا ہے انہوں نے تو سپریم کورٹ کے اندر ایسی تفریق پیدا کردی ہے کہ قوم کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔
مریم نواز نے اس موقع پر کہا کہ پہلے عوام کے سامنے یہ آنا چاہیے کہ جنرل باجوہ جسے یہ میر جعفر، غدار، جانور کہتے تھے اسکے کہنے پر اسمبلیاں کیوں توڑی گئیں وہ اسلئے کہ اسمبلیاں توڑو اور یہ تین ممبر بنچ تمہیں نیا الیکشن دے گا۔ عمران خان کے سہولتکار آئیندہ الیکشن میں آر ٹی ایس نہیں بٹھا سکتے تو پھر عمران خان کے سہولتکاروں نے اسے لانے کیلئے یہ نیا منصوبہ بنایا ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ مکافات عمل دیکھیے کہ وہ ثاقب نثار جس نے نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزارت عظمی سے نکال دیا آج اسکا اپنا بیٹا ایک کروڑ بیس لاکھ رشورت لیتا پکڑا گیا ہے۔ پیچھے بیٹھ کر آج بھی وہ ثاقب نثار جو ریٹائرڈ ہوچکا ہے ڈوریاں ہلا رہا ہے عمران خان کو دوبارہ لانے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار نےکیسی چوری کی ٹریننگ بیٹے کو دی ہوئی ہے۔ یہ ابھی ریٹائرڈ ہے تو یہ حالت ہے تو جب یہ چیف جسٹس ہوگا تو پھر کیا قیامت ڈھاتا ہوگا۔ انہوں نے ثاقب نثار کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا کہ ثاقب نثار اگر تم ایک ٹکٹ کیلئے ایک کروڑ بیس لاکھ لیتے ہو تو پھر بتاو نواز شریف کیخلاف فیصلہ کرنے کیلئے کیا لیا تھا۔
مریم نواز نے کہا کہ جب نواز شریف نے کہا تھا میں اپنا فیصلہ اپنے اللہ پر چھوڑتا ہوں تو دیکھو آج نواز شریف کو کچھ کرنے کی ضرورت نہیں انکے خلاف سازشیں کرنیوالے اور فیصلے دینے والے خود بھی سب بول رہے ہیں انکے ساتھی بھی بول رہے ہیں اور انکے بچے بھی بول رہے ہیں۔
سینئر نائب صدر ن لیگ نے کہا کہ دنیا کے مہذب ملکوں میں فیصلے آئین قانون میرٹ پر ہوتے ہیں جبکہ یہاں پر فیصلے ساسوں کے کہنے پر دامادوں کے کہنے پر اور بیٹوں کی رشوتوں پر ہوتے ہیں یہاں پر سوا سوا کروڑ میں انصاف بک رہا ہے۔
اس موقع پر مریم نواز نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی ساس کی آڈیو لیک پر بات کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی ساس کہتی ہیں کہ میں عمران کے جلسے میں گئی تھی تو وہاں لاکھوں لوگ تھے اس آڈیو پر کہا جا رہا ہے کہ کسی کی ذاتی باتیں ٹیپ نہیں ہونا چاہییں لیکن یہ ذاتی گفتگو نہیں تھی وہ کوئی گاجر کا حلوہ بنانے کی ترکیب نہیں بتا رہی تھیں بلکہ سازش کررہی تھیں کہ عمران کو واپس کیسے لانا ہے۔
مریم نواز نے اس موقع پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور تین رکنی بنچ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں ان سے پوچھتی ہوں کہ کیا وہ یہ سب اسکے لیے کررہے ہیں جسکے پاس نہ کردار ہے نہ کارکردگی۔ جسٹس مظاہر نقوی اور اعجازالاحسن کو اسلئے کٹہرے میں کھڑا نہیں کرتے کیونکہ آپکی سپریم کورٹ میں اکثریت کم ہوجاتی ہے۔
مریم نواز نے اس موقع پر انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ تین رکنی بنچ کی جنگ شہباز شریف سے نہیں بلکہ یہ سب کچھ اگلی تقرریوں کیلئے ہے کیونکہ یہ وہ گروہ ہے جو سمجھتا ہے کہ اگلا بندہ انکا نہ آیا تو انکی پوچھ گچھ شروع ہوجائیگی یہ سب احتساب سے بچنے کیلئے کررہے ہیں۔
چیف آرگنائزر ن لیگ نے کہا کہ وہ جو اپنے آپکو سیاسی لیڈر کہتا ہے روز کالی بالٹی کالے ڈبے میں منہ ڈال کر آجاتا ہے ایسی حرکتیں لیڈر نہیں کرتے لیڈر سینہ تان کر پیش ہوتے ہیں، لیڈر اپنے کارکنان کے آگے ڈھال بن کر کھڑے ہوتے ہیں منہ پر کالا ڈبہ پہن کر نہیں آتے۔
ن لیگی لیڈر نے سوال کیا کہ کیا اس شخص کو دوبارہ ہمارے سروں پر مسلط کرنا چاہتے ہیں وہ جو جب نشہ کرتا ہے تو اسے پتہ نہیں ہوتا کہ کہنا کیا ہے۔ پہلے استعفے دیکر کہتا ہے استعفے قبول کیے جائیں پھر کہتا ہےاستعفے نامنظور کیے جائیں پہلے رعونت سے اسمبلیاں توڑیں اب سپریم کورٹ جانے والے ہیں کہ اسمبلیاں بحال کی جائیں، کیوں کیا یہ ملک تمہارے والد صاحب کا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان کے 75 سالہ دور میں اگر نواز شریف کے نو برس نکال دیں تو پیچھے کھنڈرات بچتے ہیں۔ نواز شریف ملک کیلئے دن رات ایک کرتا ہے اور یہی ان سب کو تکلیف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب پتہ چل رہا ہے کہ اصل سسلین مافیا اور گاڈ فادر وہ سازشی گٹھ جوڑ ہے جنہوں نے پیسے بنائے بھی ہوئے ہیں کھائے بھی ہوئے ہیں اور کھلائے بھی ہوئے ہیں یہ کوئی نیک نام بندہ اس ملک کے سسٹم میں آنے نہیں دینگے کیونکہ انکی کرتوت سامنے آجائینگے۔
مریم نواز نے کہا کہ پارلیمنٹ جو عوام کی نمائندہ اسمبلی ہے اس نے جو قانون بنایا وہ بھی اس تین رکنی بنچ کو منظور نہیں کیونکہ وہ قانون سپریم کورٹ کو مضبوط کرتا ہے اور سازشوں اور ون مین شو کو ختم کرتا ہے اسی لیے انکو تکلیف ہے۔ آپکو پارلیمنٹ کا آئین کا قانون کا فیصلہ ماننا پڑیگا اس ملک کے منتخب نمائندوں کا فیصلہ ماننا پڑیگا اور پارلیمنٹ اپنے فیصلے منوا کر رہیگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس نواز شریف کو چور چور کہا گیا وہ اللہ کے فضل سے صادق و امین نکلا اور جو چور چور کہنے والے تھے جو صادق و امین کا لقب دینے والے تھے انکی اپنی اولادیں چور نکلیں۔ نواز شریف اب واپس آئیگا ترقی کا جو سفر 2017 میں ٹوٹا تھا غریب مزدور کی سستی روٹی کا جو سفر ٹوٹا تھا ان شا اللہ 2023 کے الیکشن کے بعد نواز شریف کی قیادت میں دوبارہ شروع ہوگا۔