پنجاب کے نگران وزیرِ اطلاعات عامر میر نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران یہ دعویٰ کیا ہے کہ انٹیلی جینس کی مصدقہ اطلاعات کے مطابق 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں میں شامل 30 سے 40 دہشتگرد افراد زمان پارک میں عمران خان کی رہائش گاہ پر پناہ لیے ہوئے ہیں۔
عامر میر نے خبردار کیا کہ تحریکِ انصاف 24 گھنٹوں کے اندر ان تمام دہشتگردوں کو پنجاب پولیس کے حوالہ کرے ورنہ قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔ دہشت گردوں کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں کیے جانے کا فیصلہ ہو چکا ہے جبکہ 254 مقدمات میں کم و بیش 3400 ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں، مزید افراد کی شناخت کا عمل جاری ہے۔
نگران وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا کہ پنجاب حکومت نے شرپسندوں کے خلاف کارروائی کیلئے پنجاب پولیس کے بندھے ہوئے ہاتھ کھول دیئے ہیں لہذا اب کسی نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا تو اس کو فواد چودھری سے زیادہ تیز دوڑنا پڑے گا، تحریکِ انصاف کی خواتین دہشتگردی پر اکسانے میں مردوں سے بھی آگے ہیں جبکہ تحریکِ انصاف کے اندر فوجی تنصیبات پر حملوں کی منصوبہ بندی پہلے سے ہو چکی تھی اور دھمکیاں بھی دی گئی تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریکِ انصاف ایک سال سے فوج اور دیگر ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہی ہے، کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کرنے والوں کا زمان پارک سے رابطہ تھا۔ 9 مئی کو تحریکِ انصاف کے شرپسندوں نے پاکستان کی ریڈ لائن کراس کی تھی، مجرموں کو عبرت کا نشان بنایا جائے گا، اس شرپسندی کا علاج ویکسین نہیں بلکہ سرجری ہے۔