پاکستان مسلم لیگ نواز کے نائب صدر اور موجودہ وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ آج ملکی حالات جس نہج پر پہنچ چکے ہیں، ہمیں ان نوجوانوں اور ان کے والدین سے ہمدردی ہے جن کا مستقبل تباہ ہو رہا ہے مگر انہیں بھی اب پاکستان کے بارے میں سوچنا ہو گا کہ پاکستان میں جو کچھ ہوا اور جو کچھ ہو رہا ہے، کیا وہ پاکستان کے مستقبل کیلئے ٹھیک ہے؟ کیا یہ پاکستان کے مفاد میں ہے؟
مسلم لیگی راہنما کا کہنا تھا کہ خدارا پاکستان کے بارے میں سوچیں کہ ایک فتنہ جو کچھ کر گزرا اور جو کچھ کر رہا ہے، کیا وہ اپنے ذاتی مفاد کیلئے کر رہا ہے یا پاکستان کے مفاد کیلئے؟ اس فتنہ نے معصوم لوگوں کی زندگیوں میں زہر گھول دیا ہے، نوجوانوں کو جیلوں میں بھیج دیا ہے جبکہ خود جیل کے خوف سے اور گرفتاری سے بچنے کیلئے خواتین اور نوجوانوں کو اپنی ڈھال بنائے بیٹھا ہے۔
میاں جاوید لطیف نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے معصوم بچوں کی ذہن سازی میں عمران خان سمیت اداروں میں بیٹھے کچھ لوگوں نے بھی اپنا بھرپور کردار ادا کیا، ذہن سازی کرنے والے اور ان کے بچے عیش و عشرت کی زندگیاں گزار رہے ہیں جبکہ گمراہ ہونے والے بچے جیلوں میں ہیں اور ان کے والدین کورٹ کچہریوں میں روتے بلکتے دھکے کھا رہے ہیں۔
میاں جاوید لطیف نے کہا کہ ابھی بھی وقت ہے، اس ملک اور نوجوان نسل کے بارے میں سوچیں، محاسبہ کریں کہ یہ شخص (عمران خان) پاکستان کے مستقبل کیلئے مفید ہے یا خطرہ ہے۔ آگے بڑھیں اور اس فتنہ کی حوصلہ شکنی کریں، اپنے بچوں اور پاکستان کا مستقبل تاریک ہونے سے بچائیں، عہد کریں کہ ہم اپنی تمام تر توانائیاں پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے صرف کریں گے۔