ذرائع کے مطابق تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کو 9 اور 10 مئی کے ریاست مخالف احتجاج اور بدترین جلاؤ گھیراؤ کے بعد مبینہ طور پر دو راستوں میں سے کسی ایک کے انتخاب کے پیغامات بھجوائے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کو فوجی تنصیبات اور عوامی املاک پر حملوں اور جلاؤ گھیراؤ سے متعلق ملٹری کورٹس کے مقدمات کا بطور منصوبہ ساز سامنا کرنے یا پھر غیر معینہ مدت کیلئے اپنے بچوں کے پاس لندن چلے جانے کے آپشنز میں سے مبینہ طور پر کوئی ایک راستہ اختیار کرنے کا کہا گیا ہے۔
یاد رہے کہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں 9 مئی کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد تحریکِ انصاف کے کارکنان کی جانب سے جی ایچ کیو راولپنڈی، کور کمانڈر ہاؤس لاہور، ریڈیو پاکستان پشاور، عسکری ٹاورز لاہور، ایف سی بیرک مردان، چکدرہ ایف سی قلعہ، پی اے ایف یادگارِ شہداء سرگودھا، موٹر وے انٹر چینج سوات اور سروسز ہسپتال لاہور سمیت متعدد فوجی تنصیبات اور عوامی املاک پر حملے کیے گئے، جلاؤ گھیراؤ کیا گیا اور فوج سمیت ریاستی اداروں کے خلاف بدترین نعرے بازی کی گئی تھی۔