وہاڑی—پاکستان مسلم لیگ نواز کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر محترمہ مریم نواز شریف نے وہاڑی میں یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا میں اج کا یہ اجتماع پاکستان کے شہیدوں اور غازیوں کے نام کرتی ہوں، ان ماؤں کے نام کرتی ہوں جن کے لختِ جگر اس دھرتی پر قربان ہو گئے، ان یتیم بچوں کے نام کرتی ہوں جن کے باپ وطن کی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہوئے شہید ہو گئے، ان بیواؤں کے نام کرتی ہوں جن کے شوہر پاکستان کیلئے جان نچھاور کر گئے۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ میں شہیدوں کی بات کرتے ہوئے جذباتی ہو جاتی ہوں، شہید صرف فوج یا کسی ادارہ کے نہیں ہوتے بلکہ پوری قوم کے ہوتے ہیں، وہ شخص بڑا بدنصیب اور بدبخت ہے جس نے اپنے گھٹیا مفادات کیلئے شہیدوں کی یادگار اور علامتوں کو آگ لگوا دی، وہ شخص غدار ہے جس کی وجہ سے وطن کے شہداء کے ورثاء کی آنکھوں میں آنسو آئے، ذرا سوچیں کہ ان ماؤں بہنوں پر کیا گزری ہو گی، قرآن کہتا ہے کہ شہید زندہ ہوتے ہیں۔
مسلم لیگ نواز کی چیف آرگنائزر کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ اچانک نہیں ہوا بلکہ اس کی منصوبہ بندی زمان پارک میں ہوئی اور اس سب کے پیچھے ملک دشمن قوتوں کا ایجنٹ اور توشہ خانہ چور عمران خان تھا۔ پاکستان کے بدترین دشمن بھی پاکستان پر ایسے حملے نہیں کر سکے جو عمران خان نے 9 مئی کو کروائے، جو پاکستان کے بدترین دشمن نہ کر سکے وہ عمران خان نے کر دکھایا۔ جس طرح تخریب کار اور دہشتگرد غاروں میں بیٹھ کر تخریب کاری اور دہشتگردی کے منصوبے بناتے ہیں اور کاغذ کے ٹکڑوں پر اہداف کی نشاندہی کرتے ہیں اسی طرح عمران خان نے زمان پارک میں بیٹھ کر 9 مئی کے حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کیا گیا مگر اس کے سامنے مال آف لاہور اور دیگر عمارتوں کا ایک شیشہ بھی نہیں توڑا گیا۔ عمران خان نے ٹارگٹس طے کر رکھے تھے اور اپنے غنڈوں کو بتایا ہوا تھا کہ جب مجھے گرفتار کیا جائے تو تم نے فلاں جگہوں پر حملے کرنے ہیں جبکہ تمام جگہوں کیلئے حملہ آور بھی طے کیے ہوئے تھے۔ ان طیاروں کو کیوں جلایا گیا جن سے ہمارے جوانوں نے دشمن پر حملے کیے تھے؟ وہ طیارے پاکستان کا فخر تھے، ان پر حملے کیوں کیے گئے؟
مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف کے جتھے ہر شہر میں صرف فوجی تنصیبات پر حملہ آور کیوں ہوئے؟ یہ حملے صرف پاکستان کی فوج پر تھے، ہم نے بھی جنرل باجوہ اور جنرل فیض کے خلاف سٹینڈ لیا تھا مگر چونکہ نواز شریف اس مٹی کا بیٹا ہے لہذا نواز شریف نے صرف جنرل باجوہ اور جنرل فیض سے جواب مانگا، پاکستان کی فوج پر حملے نہیں کروائے اور نہ ہی شہداء کی یادگاریں جلانے کی ترغیب دی، عمران خان کا مقصد پاکستان کی فوج کو سرنگوں کرنا تھا، عمران خان کو شرم آنی چاہیے، عمران خان کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے، ان حملوں کا ذمہ دار صرف عمران خان نہیں بلکہ وہ لوگ بھی ہیں جو 2011 سے اب تک عمران خان کی سرپرستی کرتے آئے ہیں۔
سانحہ 9 مئی کا ذکر کرتے ہوئے مریم نواز شریف نے کہا کہ یہ پاکستان کی فوج کے خلاف مسلح بغاوت تھی جس کا سرغنہ عمران خان ہے، یہ کوئی پہلا حملہ نہیں تھا بلکہ یہ حملہ ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ تھا اور اس کا آغاز تب ہوا تھا جب موجودہ آرمی چیف کو کرپشن کی نشاندہی کرنے پر ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی کے عہدہ سے ہٹایا گیا اور اس کی جگہ پر اپنی آنکھوں اور اپنے کان فیض حمید کو لایا گیا تھا، پھر دس سال اقتدار پر ناحق قابض رہنے کیلئے نئے ڈی جی آئی ایس ائی کی تقرری بھی روکی گئی تھی، 25 مئی کو اسلام آباد انے کا مقصد صرف جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف بننے سے روکنا تھا۔
محترمہ مریم نواز شریف نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ عمران خان کے تکبر اور اس کی رعونت کا یہ عالم تھا کہ وہ کہتا تھا نواز شریف کے جیل سے اے سی اتروا دوں گا، ٹی وی اٹھوا لوں گا، کھانا رکوا دوں گا مگر اج وہ متکبر شخص خود بےبسی کی تصویر بنا ہوا ہے، جب نواز شریف پر مظالم کے پہاڑ توڑے گئے تو نواز شریف نے آسمان کی جانب دیکھ کر کہا تھا؛ میں اپنا فیصلہ اللّٰه پر چھوڑتا ہوں۔
مسلم لیگ نواز کی چیف آرگنائزر کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز عمران خان نے عدالت کو لکھ کر دیا ہے کہ مریم نواز مجھ سے اپنے باپ کا انتقام لے رہی ہے حالانکہ مریم نواز انتقام نہیں لے رہی بلکہ مریم نواز نے اپنے والد کے مشن کا جو پرچم اٹھایا تھا وہ گرنے نہیں دیا، مریم نواز نے اپنے باپ کا ساتھ دیا اور پاکستان کی ہر بیٹی کا سر فخر سے بلند کیا، مریم نواز جانتی تھی کہ میرا باپ حق پر ہے، مریم نواز اسی مٹی کی بیٹی ہے، مریم نواز کو اس مٹی کی خاطر جیل بھی برداشت ہے اور مریم نواز اس مٹی کیلئے جان دینے سے بھی گریز نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے سر پر کالی بالٹی نہیں ڈالی، مریم نواز وہیل چیئر پر نہیں بیٹھی، مریم نواز عدالتوں سے نہیں بھاگی بلکہ جتنی بھی مشکلات آئیں مریم نواز نے ان کو ہار بنا کر گلے میں پہنا، یہ اقتدار کی جنگ نہیں بلکہ حق کی خاطر جدوجہد تھی۔ عمران خان سمجھتا ہے کہ نواز شریف انتقام لے گا مگر نواز شریف اور اس کی بیٹی انتقام پر یقین نہیں رکھتے بلکہ اللّٰه تعالیٰ کے انصاف پر یقین رکھتے ہیں اور جب آسمان کا نظام حرکت میں آ جائے تو پھر زمین والوں کو کچھ کرنے کی ضرورت نہیں رہتی۔
چیف آرگنائزر مسلم لیگ نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان یہ سمجھا تھا کہ امریکی سازش کا ڈرامہ کروں گا تو بازی پلٹ جائے گی، اسمبلیاں تحلیل کر دوں گا تو بازی پلٹ جائے گی، 25 مئی کو اسلام آباد پر چڑھائی کروں گا تو بازی پلٹ جائے گی، فوج پر حملے کروا دوں گا تو بازی پلٹ جائے گی مگر اس کی ہر سازش ناکام ہوئی۔ جو ٹکر کے لوگ کہتے تھے کہ تیرا باپ بھی دے گا آزادی، وہ آج جیل سے ایسے بھاگ رہے ہیں کہ بھاگتے بھاگتے تحریکِ انصاف سے بھی نکل گئے ہیں۔
محترمہ مریم نواز شریف نے وہاڑی میں یوتھ کنونشن کے دوران سکرین پر ایک ویڈیو بھی چلانے کا کہا جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف سمیت تمام مسلم لیگی قیادت اور راہنماؤں کی قید و بند کا ریکارڈ دکھایا گیا اور پھر ان کے جیل میں گزرے دنوں کی تعداد کا موازنہ تحریکِ انصاف کے راہنماؤں سے کیا گیا جو صرف چند دن جیل میں رہ کر اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹ گئے اور تحریکِ انصاف چھوڑنے کا بھی اعلان کر دیا۔
مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر کا کہنا تھا کہ نظریاتی سیاستدان جیلوں سے نہیں ڈرتے بلکہ چور، ڈاکو اور دہشتگرد افراد جیلوں سے ڈرتے ہیں، عمران خان اب کہتا ہے کہ لوگ پریشر کی وجہ سے میری پارٹی چھوڑ رہے ہیں حالانکہ عمران خان نے ابھی تک پریشر کا سامنا ہی نہیں کیا، پریشر وہ ہوتا ہے جب ایک قیدی باپ کے سامنے اس کی بیٹی کو گرفتار کیا جائے، پریشر وہ تھا جب نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز اور کیپٹن صفدر ایک جیل میں قید تھے مگر ظلم کے آگے کسی کا سر نہیں جھکا، پریشر وہ تھا جب نواز شریف پاکستان کے اندر جیل میں تھا اور نواز شریف کی بیوی لندن میں بسترِ مرگ پر تھی مگر نواز شریف کو خیریت دریافت کرنے کیلئے بات کرنے کی اجازت تک نہ تھی، پریشر وہ تھا مگر ہمارا سر نہیں جھکا اور ہم نے مسلم لیگ نواز کی خواتین کارکنان اور بچوں کو اپنے لیے ڈھال نہیں بنایا بلکہ ہم خود اپنی قوم کے آگے ڈھال بن گئے۔
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا ذکر کرتے ہوئے محترمہ مریم نواز شریف نے کہا کہ رانا صاحب کے خلاف ایک جھوٹا مقدمہ بنایا گیا اور ایسا مقدمہ بنایا گیا کہ جس کی سزا موت ہوتی ہے، رانا ثناء اللّٰہ کی اہلیہ ان کیلئے کھانا لے کر باہر کھڑی رہتی تھیں اور رانا ثناء اللّٰہ پر نواز شریف کا ساتھ چھوڑنے کیلئے پریشر ڈالا گیا تو رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ نواز شریف کو چھوڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا بلکہ جہاں نواز شریف کا پسینہ گرے گا وہاں میرا خون گرے گا۔ نواز شریف کا کوئی ایک ساتھی بھی نواز شریف کو چھوڑ کر نہیں گیا، اس کو نظریہ کہتے ہیں، اس کو مشن کہتے ہیں، یہ وطن سے محبت ہوتی ہے، یہ وفا ہوتی ہے۔ صرف ایک شخص نواز شریف کو چھوڑ کر گیا اور وہ چودھری نثار تھا مگر وہ بھی جاتے ہوئے یہ گواہی دے کر گیا کہ نواز شریف ایماندار شخص ہے۔
چیف آرگنائزر مسلم لیگ نواز کا کہنا تھا کہ جب عمران خان خود گیدڑ ہے تو لوگ اس کے ساتھ کیسے کھڑے ہوں گے؟ جب کارکنان دیکھیں گے کہ عمران خان جیل کے خوف سے ٹانگ پر پلاستر لگا کر بیٹھ جاتا ہے اور 6 مہینے تک نہیں اتارتا، منہ پر کالی بالٹی اور کالا ڈبا پہن لیتا ہے تو وہ لوگ کیوں نہیں بھاگیں گے؟ نواز شریف نے قانون کا احترام کیا، خود گرفتاری پیش کی اور پارٹی کو فرنٹ سے لیڈ کیا۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ 9 مئی کو ریاست پر حملے کرنے والے افراد گرفتار ہو کر خود یہ گواہی دے رہے ہیں کہ ان حملوں کی منصوبہ بندی کا سرغنہ عمران خان ہے اور یہ سب کچھ عمران خان کی ہدایات پر کیا گیا، مجھے شدید افسوس ہے کہ تخریب کاری کا گندہ منصوبہ عمران خان کا تھا، تربیت عمران خان کی تھی، ہدایات عمران خان کی تھیں مگر غریب افراد کے بچے سزائیں بھگت رہے ہیں اور ان کو ورغلانے والا عمران خان کھلا پھر رہا ہے، دہشتگردی پر اکسانے والا آزاد ہے جبکہ اس کی ہدایات کے مطابق حملے کرنے والے اکیلے سزائیں بھگت رہے ہیں۔
محترمہ مریم نواز شریف نے عمران خان کی مبینہ اہلیہ بشریٰ بی بی کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ عمران خان کی بیوی چور ہے، پانچ پانچ قیراط کی انگوٹھیاں اور زیورات کھا گئی، توشہ خانہ کو لوٹ کر کھا گئی، پنجاب کو لوٹ کر کھا گئی، جہلم میں 458 کنال کی زمین کھا گئی مگر عمران خان اس کو چادر میں لپیٹ کر عدالت میں لے کر جاتا ہے، جو خواتین عمران خان کی ڈھال بنی رہیں اور 9 مئی کو جتھوں کی سربراہی کرتی رہیں وہ بھی برابر کی مجرم ہیں، ان عورتوں کو۔پیٹرول بم بنانے میں ایسی مہارت حاصل تھی کہ دیکھ کر حیرت ہوتی تھی۔ سیاسی جماعتوں کے کارکنان کو پیٹرول بم بنانا نہیں آتے، غلیل سے نشانے لگانا نہیں آتے، فوجی تنصیبات پر حملے کرنا نہیں آتے بلکہ یہ صرف دہشتگرد تنظیموں کا کام ہوتا ہے، میں نے کہا تھا کہ اپنے بچوں کو اس دہشتگرد کے قریب مت جانے دیں، عمران خان نے قوم کے بچوں کے ذہن میں جھوٹ اور نفرت کے بیج بوئے جبکہ عمران خان کے اپنے بچے برطانیہ میں عیاشی کر رہے ہیں، یہ شخص اپنی پارٹی کے جھنڈے اپنے بچوں کو کیوں نہیں پکڑاتا؟
مریم نواز شریف نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمہارا وقت اب ختم ہو چکا ہے، پاکستان کو مبارک ہو کہ جس گندے نالے سے عمران خان کی تبدیلی نکلی تھی، اب اسی گندے نالے میں ڈوب رہی ہے، ان کی پکڑ دھکڑ شروع ہوئی ہے تو پاکستان میں سکون آ گیا ہے کیونکہ اب یہ دہشتگرد فتنہ اپنے گھر میں چھپ کر بیٹھ گیا ہے، پاکستان کے عوام کو مبارک ہو کہ اپ کی جان اس فتنے سے چھوٹ رہی ہے۔
مسلم لیگ نواز کی چیف آرگنائزر کا کہنا تھا کہ غریب کے بچے رل رہے ہیں جبکہ وردی کو ڈنڈے پر ڈال کر اس کا سائز پوچھنے والے حسان نیازی کو عمران خان نے چھپا رکھا ہے، خدیجہ شاہ 9 مئی کو حملوں کی سربراہی کرتی رہی اور اب برقعہ پہن کر عدالت آتی ہے اور کہتی ہے کہ مجھے شرم اتی ہے، تمہیں تب شرم کیوں نہ آئی جب تم جتھوں کی سربراہی کر رہی تھی؟ اب کہتی ہے کہ میں تو کسی اور ملک کی شہری ہوں، اس سے پوچھنا چاہیے کہ کاروبار کرنے، حکومت کرنے اور ریاست پر حملے کرنے کیلئے پاکستان میں رہتی ہو اور قانون تمہیں پکڑے تو کسی اور ملک کی شہری بن جاتی ہو؟
سینئر نائب صدر مسلم لیگ نواز نے کہا کہ عمران خان عدالت میں کہتا ہے کہ مریم نواز اور نواز شریف میرے اور فوج کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کر رہے ہیں، کیا ہم نے تمہاری زبان اور تمہارا دماغ ہیک کیا ہوا ہے؟ کیا تمہیں 9 مئی کو ریاست پر حملہ آور ہونے کیلئے نواز شریف اور مریم نواز نے کہا تھا؟
مریم نواز شریف نے عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب قوم عمران خان کو نہیں چھوڑے گی اور ان ججز کو بھی نہیں چھوڑے گی جو تمہارے سہولت کار بنے ہوئے ہیں، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی ساس کی آڈیو لیک ہوئی ہے جس میں وہ ہائے ہائے کر رہی ہے، آج عمر عطا بندیال کہتا ہے کہ آڈیو ٹیپ کرنا ائین و قانون کی خلاف ورزی ہے، اگر آڈیو ٹیپنگ آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے تو کیا عمران خان کیلئے سہولت کاری کرنا آئین و قانون کی خلاف ورزی نہیں ہے؟ کیا ایک چور اور ڈاکو کا ساتھ دینا آئین و قانون کی خلاف ورزی نہیں ہے، جب عمران خان 60 ارب کی چوری کر کے سپریم کورٹ آیا تو “تمہیں دیکھ کر خوشی ہوئی” کہنا آئین و قانون کی خلاف ورزی نہیں ہے؟
انہوں نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے متعلق مزید کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ مقدمہ بھی آپ کے خلاف ہو اور بینچ میں بھی آپ ہی شامل ہوں، مقدمہ ساس کے خلاف ہو اور داماد سن رہا ہو، مظاہر نقوی تمہارا ساتھی ہے، تم اس کے خلاف مقدمہ نہیں سن سکتے۔
اپنے والد کا ذکر کرتے ہوئے مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے پرویز مشرف کی آمریت کے دوران اٹک قلعہ میں قید کاٹی اور پھر اڈیالہ جیل اور کوٹ لکھپت میں بھی ناحق قید کاٹی مگر نواز شریف کل بھی تھا، الحمدللّٰه آج بھی ہے اور انشاءاللّٰه کل بھی رہے گا۔
خطاب کے آخر میں انہوں نے ایک بار پھر عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ذہن سے یہ خناس نکال دو کہ جس کو ٹکٹ دو گے وہ جیت جائے گا، اب تمہاری ٹکٹ لینے کیلئے کوئی نہیں ہو گا، اگر کوئی تمہاری ٹکٹ لے کر عوام کے پاس گیا تو عوام اس کا وہی حال کریں گے جو تم نے 9 مئی کو پاکستان کا حال کیا، یور گیم از اوور (تمہارا کھیل اب ختم ہو چکا ہے).