اسلام آباد—وزیراعظم میاں شہباز شریف نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے ملکی مفادات کی راہ میں بچھائی گئی سرنگیں صاف کیں، ہم نے صرف 15 ماہ میں 4 برس کی بربادیوں کا ملبہ صاف کیا، اس عرصہ کے دوران ہم نے سیاست نہیں بلکہ ریاست کی حفاظت کی اور ریاست کو بچانے کیلئے اپنی سیاست کی قربانی دی، ہم نے معیشت اور خارجہ تعلقات سمیت دیگر شعبوں میں لگی آگ بجھائی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے ووٹ بینک کی فکر نہیں کی بلکہ سٹیٹ بینک میں اضافہ کی فکر کی، ہم ملکی معیشت کی بحالی میں مصروف تھے جبکہ کچھ لوگ ملک کو ناکام بنانے کی کوششوں میں مصروف تھے مگر پاکستان کے ڈیفالٹ کا خطرہ اور ان کی ناپاک سازش مٹی میں مل چکی ہے، اقوامِ متحدہ کی طرف سے بھی پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال بہتر ہونے کی گواہی آ چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰه تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہم نے آئی ایم ایف پروگرام بحال کیا، پاکستان کی تاریخ میں ایک دن میں انڈیکس میں ریکارڈ اضافہ ہوا، ہم نے وطن دشمن سازشوں کے باوجود ہمت نہیں ہاری، میں چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، میں بلاول بھٹو زرداری کی کوششوں کو بھی ستائش پیش کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اپریل 2022 میں ملک کی بھلائی اور خدمت کا فریضہ سونپا گیا تھا، مخلوط حکومت نے ایک مثال اور سمت متعین کی، ہم اگست 2023 میں ذمہ داری نگران حکومت کے سپرد کر دیں گے، ہم نے ملکی معیشت کی بحالی کیلئے جامع پروگرام بنایا ہے، سپیشل انویسٹمنٹ فسیلی ٹیشن کونسل تشکیل دی گئی ہے اور کونسل نے اپنا کام زور و شور سے شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے سخت شرائط پر آئی ایم ایف پروگرام کیا تھا اور پھر سابق حکومت نے اپنے ہی آئی ایم ایف پروگرام سے روگردانی کی جس سے پاکستان کو نقصان پہنچا، ہم معاہدہ کی بحالی کی کوششوں میں مصروف تھے جبکہ سابق حکومت کے لوگ معاہدہ کو ناکام بنانے کی کوششوں میں مصروف تھے، ہم نے وطن دشمن سازشوں کی وجہ سے ہمت نہیں ہاری بلکہ آئی ایم ایف پروگرام بحال کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اب ہمارے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ کشکول توڑ دیں اور مقروض ہونا چھوڑ دیں، ہمیں اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہے اور اپنا کھویا ہوا مقام واپس حاصل کرنا ہے، پوری قوم یکسو ہے کہ قرض کی زندگی نامنظور ہے، آئیں نفرتیں مٹائیں، محبتیں تقسیم کریں اور ایک قوم ہو جائیں۔