اسلام آباد—اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی کی درخواست منظور کر لی، ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق جہانگیری پر مشتمل دو رکنی بینچ نے عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے سنائی گئی سزا کے خلاف درخواست پر سماعت کی، گزشتہ روز فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا۔
الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے یہ مؤقف اختیار کیا کہ توشہ خانہ کیس کرپٹ پریکٹس کا کیس ہے، یہ غلط ڈیکلریشن کا معاملہ ہے اور عمران خان 44 سماعتوں میں سے صرف 4 بار پیش ہوئے اور سیشن کورٹ ہی یہ کیس سننے کی مجاز عدالت ہے۔ وکیل الیکش کمیشن نے ریاست کو سنے بغیر فیصلہ سنانے کی مخالفت بھی کی۔
دو رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا جس کے بعد عدالتی عملہ نے بتایا کہ فیصلہ کل 11 بجے سنایا جائے گا، آج دو گھنٹے تاخیر کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیصلہ سنا دیا گیا ہے جس کے مطابق عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل کر دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 5 اگست کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ فوجداری کیس کا فیصلہ سنایا تھا جس میں عمران خان کو تین برس قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی، فیصلہ کے بعد پولیس نے تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کو لاہور میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کر دیا تھا۔