ACROSS TT

News

Pakistan stock market surges as KSE 100 crosses 107,000 points

The KSE 100 Index crosses 107,000 points, marking a historic milestone for Pakistan’s stock market, driven by bullish trends and growing investor confidence.

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی: کے ایس ای 100 انڈیکس 107,000 پوائنٹس کی حد عبور

پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے ایک اور اہم سنگِ میل عبور کر لیا، جہاں کے ایس ای 100 انڈیکس 107,109 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ 2,000 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ، کاروباری حجم 51 کروڑ شیئرز سے تجاوز کر گیا، جو ملکی معیشت پر سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا مظہر ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی گرفت کمزور: وزیرِاعظم میشل بارنیئر کیخلاف تحریکِ عدم اعتماد کامیاب

فرانسیسی پارلیمنٹ میں وزیرِاعظم میشل بارنیئر کیخلاف تحریکِ عدم اعتماد کامیاب۔ ایک غیرمعمولی اتحاد کے ذریعے میرین لی پین کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت "نیشنل ریلی" نے بائیں بازو کے اتحاد کے ساتھ مل کر بارنیئر کی حکومت کو گرا دیا۔ صدر مینوئل میکرون سخت مشکلات کا شکار۔

Macron’s fragile hold as France ousts Barnier in confidence vote

France’s Parliament ousts Michel Barnier in a no-confidence vote, sparking fresh political turmoil as Marine Le Pen’s influence rises and Macron faces mounting instability.

UnitedHealthcare CEO fatally shot in targeted Manhattan shooting

UnitedHealthcare CEO Brian Thompson was fatally shot in a targeted Midtown Manhattan shooting. Police are investigating the gunman’s motive and escape route.
Newsroomبھارت نے ہماری 1990 والی معاشی پالیسی اپنا کر ترقی حاصل کی،...

بھارت نے ہماری 1990 والی معاشی پالیسی اپنا کر ترقی حاصل کی، نواز شریف

بھارت نے ہماری 1990 والی معاشی پالیسی اپنا کر ترقی حاصل کی، ہماری وہ پالیسی یہاں جاری رہتی تو آج پاکستان ترقی کی رفتار میں کہیں آگے ہوتا، جب بات پاکستان کی ہو تو ہم فیصلے کرتے ہوئے ذاتی مفادات اور نقصانات نہیں دیکھتے۔

spot_img

لاہور (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سپریم لیڈر میاں نواز شریف کی لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری آمد جبکہ اس موقع پر سینیٹ میں قائدِ ایوان اسحاق ڈار، سابق وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، سابق وفاقی وزیرِ توانائی خرم دستگیر اور سابق وزیرِ اعلٰی پنجاب حمزہ شہباز بھی ان کے ہمراہ تھے۔

میاں نواز شریف نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے 2013 میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالا تھا، ہم نے غریبوں کے مفت علاج کیلئے ہیلتھ کارڈ دیا، ہم ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں اور اس جرم کی پاداش میں ہمیں جلاوطنی اور قید بھی کاٹنا پڑتی ہے۔

تین بار پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہونے والے میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم 2022 میں حکومت میں آنے کیلئے تیار نہیں تھے لیکن پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانا بھی ضروری تھا، شہباز شریف کے بطور وزیراعظم مستعفی ہونے کی تقریر تیار تھی مگر ہم نے دھمکیوں کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا اور پاکستان کے مفاد کیلئے بےخوف ہو کر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔

میاں نواز شریف نے کہا کہ جب بات پاکستان کی ہو تو ہم اپنے فیصلے کرتے ہوئے ذاتی مفادات اور نقصانات کی پرواہ نہیں کرتے، ہم میں اور دوسروں میں یہی فرق ہے کہ ہم صرف پاکستان کو دیکھتے ہیں، ہم نے 1998 میں ایٹمی دھماکے کیے تو اسلامی ممالک پاکستان کو اپنا رکھوالا سمجھنے لگے تھے، ہم پاکستان کو بچانے کیلئے جو بھی کرنا پڑا کرتے آئے ہیں اور انشاءاللّٰه آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔

مسلم لیگ (ن) کے قائد کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں پالیسی ریٹ سوا چھ فیصد تھا جبکہ آج 22 فیصد پر ہے، آج یہ حالت ہے کہ پاکستان ایک ایک ارب ڈالر کیلئے محتاج ہو گیا ہے، ہم نے چار سالوں تک ڈالر کو 104 روپے پر باندھ کر رکھا، اگر ہمارے دور کی ترقی اور پالیسی جاری رہتی تو آج ڈالر چالیس یا پچاس روپے کا ہوتا، اگر لوگ ترقی، تعلیم اور صحت مانگتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے اور انہیں یہ سہولیات فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار آئی ایم ایف پروگرام کو ہم نے مکمل کیا، ہم پاکستان میں سی پیک لائے، پاکستان 2013 سے 2017 کے دوران دنیا کی چوبیسویں معیشت بن چکا تھا، ہم پاکستان کی معاشی مشکلات کو سمجھتے ہیں اور ملک کو درپیش تمام مسائل پر ہماری نظر ہے، ہماری 1990 کے دورِ حکومت والی پالیسی اور ترقی کی رفتار جاری رہتی تو آج پاکستان ترقی کی رفتار میں کہیں آگے ہوتا، بھارت نے ہماری معاشی پالیسی کو استعمال کرتے ہوئے ترقی حاصل کی۔

میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ کہ آج سب سے سستی کرنسی پاکستان کی ہے، پاکستان کی کرنسی کو مٹی میں ملا دیا گیا، اتنی مہنگائی میں عوام کیسے زندہ رہیں گے؟ کاروبار کیسے چلے گا؟ قوم کو جھوٹے خواب دکھانے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، معیشت کی بہتری کیلئے دلیری اور بہادری کے ساتھ فیصلے کرنا ہوں گے، عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہو گا، گھریلو صارفین کو مہنگی بجلی دے کر ان پر ظلم کیا جا رہا ہے، گھریلو صارفین کیلئے بجلی سستی کرنا پڑے گی، ہمیں اپنے لیے اقتدار نہیں چاہیے بلکہ ہمیں خوشحال پاکستان چاہیے۔ 

Read more

میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے

مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔

Celebrity sufferings

Reham Khan details her explosive marriage with Imran Khan and the challenges she endured during this difficult time.

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
spot_img

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

error: