لاہور (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سپریم لیڈر میاں نواز شریف کی لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری آمد جبکہ اس موقع پر سینیٹ میں قائدِ ایوان اسحاق ڈار، سابق وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، سابق وفاقی وزیرِ توانائی خرم دستگیر اور سابق وزیرِ اعلٰی پنجاب حمزہ شہباز بھی ان کے ہمراہ تھے۔
میاں نواز شریف نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے 2013 میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالا تھا، ہم نے غریبوں کے مفت علاج کیلئے ہیلتھ کارڈ دیا، ہم ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں اور اس جرم کی پاداش میں ہمیں جلاوطنی اور قید بھی کاٹنا پڑتی ہے۔
تین بار پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہونے والے میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم 2022 میں حکومت میں آنے کیلئے تیار نہیں تھے لیکن پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانا بھی ضروری تھا، شہباز شریف کے بطور وزیراعظم مستعفی ہونے کی تقریر تیار تھی مگر ہم نے دھمکیوں کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا اور پاکستان کے مفاد کیلئے بےخوف ہو کر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔
میاں نواز شریف نے کہا کہ جب بات پاکستان کی ہو تو ہم اپنے فیصلے کرتے ہوئے ذاتی مفادات اور نقصانات کی پرواہ نہیں کرتے، ہم میں اور دوسروں میں یہی فرق ہے کہ ہم صرف پاکستان کو دیکھتے ہیں، ہم نے 1998 میں ایٹمی دھماکے کیے تو اسلامی ممالک پاکستان کو اپنا رکھوالا سمجھنے لگے تھے، ہم پاکستان کو بچانے کیلئے جو بھی کرنا پڑا کرتے آئے ہیں اور انشاءاللّٰه آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں پالیسی ریٹ سوا چھ فیصد تھا جبکہ آج 22 فیصد پر ہے، آج یہ حالت ہے کہ پاکستان ایک ایک ارب ڈالر کیلئے محتاج ہو گیا ہے، ہم نے چار سالوں تک ڈالر کو 104 روپے پر باندھ کر رکھا، اگر ہمارے دور کی ترقی اور پالیسی جاری رہتی تو آج ڈالر چالیس یا پچاس روپے کا ہوتا، اگر لوگ ترقی، تعلیم اور صحت مانگتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے اور انہیں یہ سہولیات فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار آئی ایم ایف پروگرام کو ہم نے مکمل کیا، ہم پاکستان میں سی پیک لائے، پاکستان 2013 سے 2017 کے دوران دنیا کی چوبیسویں معیشت بن چکا تھا، ہم پاکستان کی معاشی مشکلات کو سمجھتے ہیں اور ملک کو درپیش تمام مسائل پر ہماری نظر ہے، ہماری 1990 کے دورِ حکومت والی پالیسی اور ترقی کی رفتار جاری رہتی تو آج پاکستان ترقی کی رفتار میں کہیں آگے ہوتا، بھارت نے ہماری معاشی پالیسی کو استعمال کرتے ہوئے ترقی حاصل کی۔
میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ کہ آج سب سے سستی کرنسی پاکستان کی ہے، پاکستان کی کرنسی کو مٹی میں ملا دیا گیا، اتنی مہنگائی میں عوام کیسے زندہ رہیں گے؟ کاروبار کیسے چلے گا؟ قوم کو جھوٹے خواب دکھانے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، معیشت کی بہتری کیلئے دلیری اور بہادری کے ساتھ فیصلے کرنا ہوں گے، عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہو گا، گھریلو صارفین کو مہنگی بجلی دے کر ان پر ظلم کیا جا رہا ہے، گھریلو صارفین کیلئے بجلی سستی کرنا پڑے گی، ہمیں اپنے لیے اقتدار نہیں چاہیے بلکہ ہمیں خوشحال پاکستان چاہیے۔