لاہور (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سپریم لیڈر میاں نواز شریف نے ماڈل ٹاؤن میں پارٹی کے ہیڈ کوارٹرز میں کارکنان اور منتخب اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں مرکز اور پنجاب میں اکثریت حاصل ہوئی ہے، مسلم لیگ (ن) مرکز اور پنجاب میں سنگل لارجسٹ پارٹی بن کر ابھری ہے۔
میاں نواز شریف نے وکٹری سپیچ کا آغاز کیا تو کارکنان نے “میاں صاحب آئی لو یو” کے نعرے شروع کر دیئے جس پر میاں نواز شریف نے کہا کہ میں بھی آپ سب سے بہت زیادہ پیار کرتا ہوں، میں آپ کی آنکھوں میں ایک چمک دیکھ رہا ہوں اور یہ چمک مجھے کہہ رہی ہے کہ ہماری زندگیوں میں ایک روشن تبدیلی آنی چاہیے، یہ چمک پاکستان کیلئے ایک خوبصورت سفر کا اغاز چاہتی ہے، یہ چمک پاکستان کے مسائل کا حل چاہتی ہے۔
قائدِ مسلم لیگ (ن) نے کارکنان کو مسلم لیگ (ن) کی فتح کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) عام انتخابات میں سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے، ہمارا فرض ہے کہ ملک کو بھنور سے نکالنے کی تدبیر کریں، ہم نے الحمدللّٰه پہلے بھی ملک کو بھنور سے نکالا ہے اور انشاءاللّٰه اب بھی نکالیں گے، ہم سب کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں اور سب کو دعوت دیتے ہیں کہ زخمی پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کیلئے آئیں ہمارے ساتھ بیٹھیں۔
میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارا ایجنڈا ایک خوشحال پاکستان ہے، سب کو معلوم ہے کہ کس نے پاکستان کیلئے کیا کیا ہے، سب جانتے ہیں کہ ہم نے کیسے پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکال کر ملکی معیشت کو مستحکم کیا اور دفاعی طاقت کو مضبوط بنایا، ہم نے معاشی و دفاع سطوح کے ساتھ معاشرے لحاظ سے بھی پاکستان کی بھرپور خدمت کی اور ہمارا ٹریک ریکارڈ ہے کہ ہم اپنے سینوں میں پاکستان کا درد رکھتے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے سپریم لیڈر نے کہا کہ ہمیں جو مینڈیٹ ملا ہے ہم اس کے مطابق چاہتے ہیں کہ سب کو ساتھ ملا کر آگے بڑھیں، پاکستان اس چیز کا متحمل نہیں ہو سکتا کہ بار بار انتخابات کرائے جائیں، پاکستان ہم سب کا ہے، ہم سب کو مل کر پاکستان کو مشکلات سے نکالنا چاہیے، یہ پاکستان کے مستقبل کا سوال ہے، ہمیں پاکستان کو بھنور سے نکالنے کیلئے اس قوم کی امنگوں پر پورا اترنا چاہیے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز کچھ لوگوں نے 10 فیصد سے بھی کم نتائج پر قیاس آرائیاں شروع کر دی تھیں جو غلط ثابت ہوئیں، ہمیں استحکام کیلئے کم از کم دس سال چاہئیں، ہم کسی سے لڑنا نہیں چاہتے کیونکہ پاکستان کسی لڑائی کا متحمل نہیں ہو سکتا، ہم سب کو مل بیٹھ کر معاملات طے کرنا ہوں گے، پاکستان دنیا میں ایک اچھا مقام حاصل کر سکتا تھا مگر ہمیں کام نہ کرنے دیا گیا، ہم نے جو مومینٹم قائم کیا تھا وہ قائم رہتا تو پاکستان آج دنیا میں ایک بہت بڑی طاقت بن چکا ہوتا۔
میاں نواز شریف نے کہا کہ ہم نے جب ایٹمی تجربات کیے تو ہم ہر لحاظ سے مضبوط ہو گئے تھے، میں آج اپنی خدمات بیان نہیں کرنا چاہتا کیونکہ آپ سب کچھ جانتے ہیں، آپ سب 1990 سے اب تک کا سارا ریکارڈ جانتے ہیں، میں کسی سے موازنہ بھی نہیں کرنا چاہتا، ہمارا ایک منفرد ریکارڈ ہے، میں آج پاکستان کے درد کے بادے میں بات کرنا چاہتا ہوں، بہت اچھا ہوتا اگر ہمیں ایسی اکثریت ملتی کہ ہم پوری قوت سے ملک کو آگے لے کر چلتے لیکن چونکہ مکمل اکثریت نہیں ہے لہذا ہم سب کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کیلئے تیار ہیں۔
قائدِ مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ میں نے شہباز شریف کی ڈیوٹی لگائی ہے کہ وہ اس بارے میں پیش رفت کریں اور اس کیلئے آصف علی زرداری، مولانا فضل الرحمٰن، ایم کیو ایم اور دیگر سے ملاقات کریں اور سب کو ساتھ مل کر چلنے کی دعوت دیں، شہباز شریف اور اسحاق ڈار آج ہی پہلی ملاقات کریں گے، ہم چاہتے ہیں کہ ایسا کام کریں کہ غریب عوام کیلئے بجلی اور گیس کا بل بوجھ نہ ہو، پیٹرول خریدتے وقت انہیں کوئی بوجھ محسوس نہ ہو سکے، بچوں کے سکول کی فیس کیلئے کوئی بوجھ محسوس نہیں ہونا چاہیے، تمام پاکستانیوں کیلئے باعزت روزگار ہونا چاہیے۔
میاں نواز شریف نے کہا کہ انشاءاللّٰه پاکستان کی روشنیاں پھر لوٹیں گی، بدامنی کا خاتمہ ہو گا، نفرتوں کا خاتمہ ہو گا، غریب کا چولہا جلے گا اور انشاءاللّٰه قوم سکھ کا سانس لے سکیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے تعلقات دنیا کے ساتھ بھی بہتر ہوں اور ہمسایوں کے ساتھ بھی اچھے ہوں، ہم سب مل کر پاکستان کے مسائل حل کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے سپریم لیڈر کا مزید کہنا تھا کہ میں مسلم لیگ (ن) کے تمام منتخب ارکان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہتا ہوں کہ اب آپ نے سیاست کو عبادت سمجھنا ہے، اپنے حلقوں کے عوام کے مسائل حل کرنا اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے ہمارا بھرپور ساتھ دینا، ہم پاکستان کے عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔