پشاور (تھرسڈے ٹائمز) — پشاور ہائی کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر سپیکر قومی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے سے روک دیا ہے۔
پشاور ہائی کورٹ میں مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کے خلاف دائر سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس شکیل احمد نے سماعت کی جس کے بعد عدالت کی جانب سے مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین کو حلف اٹھانے سے روکتے ہوئے کل تک حکمِ امتناع جاری کر دیا گیا ہے۔
پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو کل تک جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے یہ بھی پوچھا ہے کہ کیا مخصوص نشستوں کیلئے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے؟ عدالت نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو عدالتی معاملات کے نوٹسز جاری کر دیئے ہیں اور لارجر بینچ کی تشکیل کیلئے کیس چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کو بھیج دیا ہے۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کیلئے درخواست مسترد کی جا چکی ہے جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے کہا گیا کہ سنی اتحاد کونسل خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے کوٹے کی مستحق نہیں ہے۔