لاہور (تھرسڈے ٹائمز) — وزیرِ اعلٰی پنجاب مریم نواز شریف نے پنجاب میں ’’نواز شریف کسان کارڈ‘‘ کی منظوری دے دی، صوبہ پنجاب میں ’’نواز شریف کسان کارڈ‘‘ کے ذریعہ ایک سال میں 5 لاکھ چھوٹے کاشتکاروں کو آسان اقساط پر 150 ارب روپے کا قرضہ دیا جائے گا جبکہ “نواز شریف کسان کارڈ” میں مختلف اقسام کی سبسڈیز بھی فراہم کی جائیں گی۔
وزیرِ اعلٰی مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت صوبہ پنجاب میں زرعی اصلاحات کیلئے دوسرے خصوصی اجلاس میں پنجاب سیڈ کارپوریشن اور پنجاب ایگری ریسرچ بورڈ کی تشکیلِ نو کا جائزہ لیا گیا جبکہ پنجاب بھر میں نجی شعبہ کے اشتراک سے ماڈل ایگریکلچر سینٹرز بنانے اور چین کے تعاون سے ایگریکلچر یونیورسٹی فیصل آباد میں 2 ارب کی لاگت سے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی خاتون وزیرِ اعلٰی مریم نواز شریف نے کہا کہ ’’نواز شریف کسان کارڈ‘‘ کے ذریعہ ایک سال کے دوران 5 لاکھ چھوٹے کاشتکاروں کو آسان شرائط پر 150 ارب روپے قرضہ دیا جائے گا جبکہ بہترین بیج، کھاد اور کیڑے مار ادویات کی خریداری کیلئے کاشتکاروں کو 30 ہزار روپے فی ایکڑ زرعی قرض دیا جائے گا۔
وزیرِ اعلٰی پنجاب کا کہنا ہے کہ ’’نواز شریف کسان کارڈ‘‘ میں مختلف اقسام کی سبسڈیز فراہم کی جائیں گی، پنجاب بھر میں نجی شعبہ کے اشتراک سے ماڈل ایگریکلچر سینٹرز بنائے جائیں گے جبکہ ان ماڈل ایگریکلچر سینٹرز پر جدید زرعی مشینری، ٹریننگ، پیسٹی سائیڈ بیج اور نمائشی پلاٹ بنائے جائیں گے، پہلے فیز کے تحت ہر ضلع میں ایک ماڈل ایگریکلچر سینٹر بنایا جائے گا جس سے کاشتکاروں کو جعلی کھاد اور جعلی زرعی ادویات سے نجات ملے گی۔
وزیرِ اعلٰی پنجاب مریم نواز شریف نے ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کو ہر فصل کی پیدوار اور ڈیمانڈ کا مکمل ڈیٹا مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ گندم، چاول اور کاٹن کی فصل پر ریسرچ اور ڈویلپمنٹ کیلئے جدید ترین نوعیت کے سینٹرز آف ایکسیلینس قائم کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے، سینٹرز آف ایکسیلینس کو انتظامی امور بورڈ کے ذریعہ کنٹرول کرنے اور ریسرچ سینٹر کو ریجنل یونیورسٹیز سے منسلک کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے جبکہ چین کے تعاون سے ایگریکلچر یونیورسٹی فیصل آباد میں 2 ارب کی لاگت سے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ جعلی کھاد اور جعلی زرعی ادویات کی فروخت روکنے کیلئے ایگریکلچر پیسٹی سائیڈ ایکٹ اور فرٹیلائزرز کنٹرول ایکٹ میں ترامیم کی جائیں گی، ایگریکلچرل ایکسٹینشن ونگ کو جدید ٹیکنالوجی سے مزین کیا جائے گا اور پانچ سو ایگریکلچر گریجویٹس بھرتی کیے جائیں گے جبکہ پاک چائنہ آر اینڈ ڈی سینٹر میں جینوم سینٹر، جرم پلازما ریسورس، سپیڈ بریڈنگ اور ماحولیاتی تغیر پر ریسرچ کی سہولیات بھی میسر ہوں گی۔