سرے، برٹش کولمبیا (تھرسڈے ٹائمز) — کینیڈا کی رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے جمعہ کو ایک مبینہ ہٹ اسکواڈ کو گرفتار کیا ہے، جس کے بارے میں پولیش کی جانب سے شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ انڈین حکومت نے گزشتہ جون میں سرے، برٹش کولمبیا میں ممتاز سکھ علیحدگی پسند لیڈڑ ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کا کام سونپا تھا۔
تحقیقاتی ذرائع کے مطابق، یہ گروہ اضافی تین قتلوں کے ممکنہ روابط کی بھی تفتیش کر رہا ہے، جن میں ایڈمنٹن میں ایک گیارہ سالہ لڑکے کی فائرنگ سے موت بھی شامل ہے۔
ملزمان، جنہیں عدالت میں پیش کیا گیا تھا ان میں کمل پریت سنگھ، کرن پریت سنگھ اور کرن برار شامل ہیں، ان پر فرسٹ ڈگری قتل اور سازش کے سنگین الزامات ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان افراد کی پہچان چند ماہ قبل کی گئی تھی اور انہیں کڑی نگرانی میں رکھا گیا تھا۔
رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس افسران نے جمعہ کے روز پریس کانفرنس میں بتایا کہ تمام ملزمان انڈین شہری ہیں اور گزشتہ تین سے پانچ سالوں سے کینیڈا میں غیر مستقل مقیم ہیں۔ ذرائع نے سی بی سی نیوز کو بتایا کہ یہ افراد 2021 کے بعد کینیڈا آئے تھے، یہ اسڈی ویزے پر کینیڈا آئے لیکن یہ خیال نہیں کیا جاتا کہ انہوں نے کینیڈا میں کسی بھی تعلیمی ادارے میں تعلیم حاصل کی ہو۔
اسسٹنٹ کمشنر ڈیوڈ ٹیبول نے کہا کہ فورس ان افراد کے انڈین حکومت سے رابطوں کی چھان بین کر رہی ہے۔ اسسٹنٹ کمشر نے کینیڈا میں ’’سلیپر ایجنٹوں‘‘ کے ممکنہ وجود پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے اس میڈیا کی جانب سے ’’زبردست سوال‘‘ قرار دیا لیکن مزید تفصیلات فراہم کرنے سے گریز کیا۔
وفاقی پبلک سیفٹی منسٹر ڈومینک لی بلینک نے گرفتاریوں کو ’’اہم پیش رفت‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کام یہیں ختم نہیں ہوتا, درحقیقت، کام جاری ہے۔