اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان میں سب سے پہلا مارشل لاء لگانے والے ملٹری ڈکٹیٹر ایوب خان کی لاش کو قبر سے نکال کر پھانسی پر لٹکا دینا چاہیے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں آئین توڑنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6 کے اطلاق کی حمایت کرتا ہوں، سب سے پہلے اس جعلی فیلڈ مارشل ایوب خان کے خلاف آرٹیکل 6 لگنا چاہیے جس نے اکتوبر 1958 میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر مارشل لاء نافذ کیا، ایوب خان کی لاش یا ہڈیاں قبر سے نکال کر پھانسی پر لٹکا دینی چاہئیں۔
مسلم لیگ (ن) کے راہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 6 کی ابتداء ایوب خان سے ہونی چاہیے اور پھر اس کی انتہاء اپریل 2022 میں تحریکِ عدم اعتماد کے دوران اسے ناکام بنانے کیلئے اسمبلیاں توڑنے والوں پر ہونی چاہیے، تحریکِ عدم اعتماد کے دوران اسمبلیوں کو تحلیل کرنے والوں پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے۔
انہوں نے نیشنل اسمبلی آف پاکستان میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلح افواج میں سب سے پہلے قرآن کا حلف جعلی فیلڈ مارشل ایوب خان نے توڑا، ایوب خان قسم اٹھا کر مُکر گیا اور اس نے جمہوریت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیا جس کے بعد آج تک پاکستان سنبھل نہیں پایا، آج تک پاکستان کے قدم اُکھڑے ہوئے ہیں، سب سے پہلے ایوب خان کی لاش کو قبر سے نکال کر پھانسی دینی چاہیے۔
وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے سابق وزیراعظم عمران خان، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور تحریکِ انصاف کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے جنرل (ر) پرویز مشرف سے لے کر جنرل (ر) ظہیر الاسلام، جنرل (ر) شجاع پاشا، جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور پھر جنرل (ر) فیض حمید تک اتنی بار اپنی ولدیتیں بدلی ہیں کہ انہیں اب اپنی ولدیتیں بھول چکی ہیں، اب ان کی ولدیت کے خانے میں جگہ بھی ختم ہو گئی ہے لیکن ولدیتوں کے نام ختم نہیں ہو رہے۔