ACROSS TT

News

امریکی اراکین کانگریس کا وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو خط، بھٹہ انڈسٹری کی جدت کی تعریف

امریکی کانگریس کے اراکین نے وزیراعلیٰ مریم نواز کو ایک اہم خط میں پنجاب کی بھٹہ انڈسٹری کی جدت کو سراہتے ہوئے اسے جبری مشقت کے خاتمے، ماحولیاتی بہتری اور پاک امریکا اقتصادی تعاون کیلئے اہم قرار دیا ہے۔

ٹی ٹی پی افغان سرزمین کو پاکستان پر حملوں کیلئے استعمال کر رہی ہے، ڈنمارک

ٹی ٹی پی (کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان) افغان سرزمین کو پاکستان پر حملوں کیلئے استعمال کر رہی ہے جبکہ اسے افغان عبوری حکومت کی لاجسٹک اور مالی معاونت حاصل ہے، یہ گروہ خطہ کیلئے ایک سنگین خطرہ ہے۔

সাবেক প্রধানমন্ত্রী শেখ হাসিনাকে মানবতাবিরোধী অপরাধ ও ছাত্র আন্দোলন দমনে মৃত্যুদণ্ড

ঢাকার একটি বিশেষ ট্রাইব্যুনাল সাবেক প্রধানমন্ত্রী শেখ হাসিনাকে মানবতাবিরোধী অপরাধ এবং ২০২৪ সালের ছাত্র আন্দোলনের সহিংস দমন–পীড়নে দোষী সাব্যস্ত করে অনুপস্থিত অবস্থায় মৃত্যুদণ্ড দিয়েছে۔ রায়ে বলা হয় যে তাঁর নির্দেশে নিরাপত্তা বাহিনী বিক্ষোভকারীদের বিরুদ্ধে প্রাণঘাতী অভিযান চালায়, যাতে সরাসরি গুলি এবং ব্যাপক গ্রেপ্তারি অভিযান অন্তর্ভুক্ত ছিল۔

سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ کو انسانیت کے خلاف جرائم اور طلبہ تحریک کریک ڈاؤن میں سزائے موت سنا دی گئی

ڈھاکا کی ایک خصوصی عدالت نے سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ کو انسانیت کے خلاف جرائم اور 2024 کی طلبہ تحریک کے پرتشدد کریک ڈاؤن میں ملوث قرار دیتے ہوئے غیر حاضری میں سزائے موت سنا دی، فیصلے میں کہا گیا کہ ریاستی فورسز نے ان کے حکم پر مظاہرین کے خلاف مہلک کارروائیاں کیں۔

Sheikh Hasina sentenced to death as Bangladesh tribunal rules on deadly student crackdown

A Dhaka tribunal has sentenced ex-prime minister Sheikh Hasina to death after finding her guilty of crimes against humanity over the deadly crackdown on student protesters in 2024. The verdict, delivered in absentia, cites extensive evidence of lethal force used under her command.
Newsroomتحریکِ انصاف پر پابندی لگائی جا سکتی ہے، اب معافی تلافی ممکن...

تحریکِ انصاف پر پابندی لگائی جا سکتی ہے، اب معافی تلافی ممکن نہیں۔ سینیٹر فیصل واوڈا

تحریکِ انصاف نے 9 مئی کو جو کچھ کیا اور اب 1971 جنگ کے حوالہ سے جو کچھ کر رہی ہے اس کے بعد معافی تلافی ممکن نہیں، تحریکِ انصاف کی جانب سے بہت خطرناک کھیل کھیلا جا رہا ہے، تحریکِ انصاف پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔

spot_img

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ 9 مئی اور پھر اب شیخ مجیب الرحمٰن اور 1971 والی جنگ کے حوالہ سے تحریکِ انصاف جو کچھ کر رہی ہے اس کے بعد تحریکِ انصاف پر پابندی لگ سکتی ہے، اب معافی تلافی نہیں ہو سکتی۔

سینیٹر فیصل واوڈا نے ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا پے کہ تحریکِ انصاف نے 9 مئی 2023 کو جو کچھ کیا ہے اور پھر اب شیخ مجیب الرحمٰن اور 1971 کی جنگ کے حوالہ سے جو کچھ کر رہی ہے اس کے بعد تحریکِ انصاف کیلئے معافی کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی بلکہ اب تحریکِ انصاف پر پابندی بھی لگ سکتی ہے۔

فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ تحریکِ انصاف نے 9 مئی کو کلہاڑی ماری تھی، اس کے بعد تحریکِ انصاف کی جانب سے اب جو کھیل کھیلا گیا ہے وہ کلہاڑی کے بعد کلہاڑا مارا گیا ہے، اب اس سب کی معافی تلافی ممکن نہیں ہے، سب کچھ کرنے کے بعد اب یہ کہہ دینے سے بات ختم نہیں ہو جائے گی کہ میں تو 9 مئی میں نہیں تھا اور یہ سب ہم نے تو نہیں کیا، یہ تحریکِ انصاف بہت خطرناک کھیل کھیل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر متحدہ قومی موومنٹ (لندن) پر پابندی لگ سکتی ہے اور اگر تحریکِ لبیک پاکستان کو شیڈول ٹو میں رکھا جا سکتا ہے تو پھر تحریکِ انصاف پر پابندی کیوں نہیں لگ سکتی؟ یہ کھیل کب تک جاری رہے گا کہ میں پکڑتا چلا جاؤں گا اور تم چھوڑتے چلے جانا؟ اس کھیل کے نتیجہ میں یہ سب لوگ اندر چلے جائیں گے۔

فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف کہتی ہے عدلیہ آزاد ہونا چاہتی ہے، جب رؤوف حسن اور تحریکِ انصاف کے دیگر لوگ عدلیہ کے بارے میں توہین آمیز بیانات دے رہے تھے وہ سب کیا تھا؟ جو ججز آپ کیلئے سہولت کاری کرتی ہے کیا وہ اسمان سے اترے ہوئے ہیں؟ کیا وہ ججز پاکستان کے ججز نہیں ہیں؟

فیصل واوڈا نے کہا کہ جو عدلیہ آپ کیلئے سہولت کرے وہ آپ کو پسند ہے اور اس کیلئے آپ جمہوری طور پر کھڑے ہیں لیکن جو آپ کیلئے سہولت کاری نہ کرے اس کے بارے میں آپ غلاظت اگلتے ہیں اور ٹرولنگ کرتے ہیں، یہ دوہرا معیار کیوں رکھا ہوا ہے؟ آپ ایک کام کریں کہ گلا پکڑیں یا پاؤں پکڑیں، آپ پہلے گلا پکڑتے ہیں اور جب نہیں پکڑا جاتا تو آپ پاؤں پکڑ لیتے ہیں، جو دلیر بن کر باہر نکلے تھے وہ اب بِلوں میں گھس گئے ہیں۔

اپنے متعلق توہینِ عدالت نوٹس کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ اگر جج کہتا ہے کہ وہ مجھ سے قرآن اٹھوائے گا تو پھر جج سے بھی قرآن پاک اٹھوایا جائے اور کہا جائے کہ اب سب کچھ سچ بتاؤ، کیا آئین و قانون میں قرآن اٹھانے کی کوئی گنجائش ہے؟ ججز نے آئین و قوانین سے باہر جا کر باتیں کیوں شروع کر دی ہیں؟

Read more

میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے

مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔

Celebrity sufferings

Reham Khan details her explosive marriage with Imran Khan and the challenges she endured during this difficult time.

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
spot_img

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

error: