اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — قائدِ حزبِ اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ ہمیں بتایا جائے کہ پاکستان کی انٹیلیجنس ایجنسیز بالخصوص انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کا بجٹ کتنا ہے اور وہ بجٹ کہاں لگایا جا رہا ہے۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں بتایا جائے کہ پاکستان کی انٹیلیجنس ایجنسیز بالخصوص انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کا بجٹ کتنا ہے اور وہ بجٹ کہاں لگایا جا رہا ہے، کیا ان کا بجٹ ویگو ڈالوں پر خرچ کر کے انہیں تحریکِ انصاف کے ساتھیوں اور صحافیوں کے پیچھے لگایا جا رہا ہے یا پھر وہ بجٹ دہشتگردوں کے خلاف لگایا جا رہا ہے؟
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ وہ ویگو ڈالے دہشتگردوں کے پیچھے لگائے جائیں نہ کہ تحریکِ انصاف کے لوگوں کے پیچھے، پوچھا جائے کے انٹیلیجنس کیوں ناکام ہو رہی ہے، عمران خان کے جیل میں گفتگو سننے اور کیمرہ لگانے کے بجائے ملکی استحکام پر کام کیا جائے، پاکستان کی معیشت بکھر گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی راہنما پاکستان آئے ہیں اور انھوں نے جو باور کرایا ہے اور جسے اخبارات نے بھی رپورٹ کیا وہ یہ ہے کہ قومی معاشی ترقی اور سی پیک کیلئے ملکی سکیورٹی اور سیاسی استحکام ضروری ہے، چینی عہدیدار کی جانب سے پاکستان میں آ کر یہ پیغام دینے کا یہی مطلب ہے کہ ہمیں اپنا گھر درست کرنے کا کہا جا رہا ہے۔
عمر ایوب کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ روز ہمارے کارکنوں کو پرامن احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا اور ارکانِ پارلیمنٹ کے خلاف مقدمات درج کیے گئے، میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔