اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کی جانب سے معافی کیلئے ترلوں اور منتوں کی ابتداء ہو چکی ہے، عمران خان اقتدار کی خاطر کسی بھی حد تک جا سکتا ہے، جس طرح مچھلی پانی کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی اسی طرح عمران خان اقتدار کے بغیر نہیں رہ سکتا۔
وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے ڈیڑھ برس تک حقیقت کی نفی کرنے کے بعد اب اعتراف کر لیا ہے کہ اسی نے جی ایچ کیو (جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی) کے باہر احتجاج کی ہدایات دی تھیں، دراصل یہ پانی ٹیسٹ کیا جا رہا ہے کہ کتنا گرم ہے، دنیا جانتی ہے لوگ کس کے کہنے پر جناح ہاؤس میں داخل ہوئے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے عمران خان نے جس کے بارے میں بھی نازیبا گفتگو کی پھر اسی کے پاؤں بھی پکڑے، عمران خان پرویز الٰہی، شیخ رشید اور مولانا فضل الرحمٰن کو کیا کچھ کہتا تھا اور پھر ان سب کو جپھا بھی لگا لیا، بنوں میں جو کچھ بھی ہوا ہے وہ تحریکِ انصاف کی سرپرستی میں ہوا ہے، اگر یہ لوگ معافی مانگ کر سیاسی دھارے کا حصہ بن جائیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
راہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عمران خان کا کوئی اصول ہے نہ کوئی روایات ہیں، عمران خان نے جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کے حوالہ سے جو اعتراف کیا ہے کل اپنے اس اعتراف سے بھی مکر جائے گا، تحریکِ انصاف والے فی الحال بہت زیادہ بےتاب ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو پاکستان کو بھی بیچ دیں گے، عمران خان کی جانب سے ابھی تو ترلوں کی ابتداء ہوئی ہے لیکن اس کے ترلوں پر کون اعتبار کرے گا؟
وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ مافیاز عمران خان اور اس کی جماعت تحریکِ انصاف کو فنانس کرتے ہیں، اسد قیصر کو باتیں کرنے سے قبل اپنے علاقہ میں سگریٹس پر 300 ارب روپے کی ٹیکس کی چوری بند کروانی چاہیے، شبر زیدی بتا چکے ہیں کہ یہ لوگ ٹیکس چوروں کو لے کر ان کے پاس ٹیکس معاف کروانے پہنچ جاتے تھے، یہ لوگ چوروں کی سرپرستی کرتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ یہ وہی عمران خان ہے جس نے عارف علوی کی موجودگی میں جنرل قمر جاوید باجوہ کو تاحیات ایکسٹینشن کی آفر کی اور پھر بعد میں مکر گیا، اس نے ابھی تو جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج والا اعتراف کیا ہے لیکن اس کے بعد یہ پیروں میں بھی پڑ جائے گا، اس پر کوئی اعتبار کرنے کو تیار نہیں ہے، یہ اس قدر بےاعتبار ہے کہ اس پر کوئی اعتبار نہیں کر سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریکِ انصاف نے آج بھوک ہڑتال کی مگر لوگ اکٹھے نہیں ہوئے۔