اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا کے افغانستان سے مذاکرات کے بیان نے ملکی سلامتی کو داؤ پر لگا دیا ہے، کوئی صوبہ کسی دوسرے ملک سے براہِ راست مذاکرات نہیں کر سکتا، وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا نے کس حیثیت میں افغانستان سے مذاکرات کا عندیہ دیا؟
سپیکر ایاز صادق کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے راہنما اور وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی (پاکستان تحریکِ انصاف) کے 4 سالہ دورِ حکومت میں اپوزیشن کو دیوار سے لگایا گیا، اپوزیشن کو صعوبتوں اور مشکلات کاسامنا کرنا پڑا، میرے خلاف آرٹیکل 6 کا مقدمہ چلایا گیا جبکہ یہاں بیٹھے پی ٹی آئی راہنما اُس وقت خاموش رہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آج وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا بیان آیا ہے کہ ہم خود افغانستان سے مذاکرات کریں گے، وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا نے ملکی سلامتی کو داؤ پر لگا دیا ہے، کوئی صوبہ کسی دوسرے ملک سے براہِ راست مذاکرات نہیں کر سکتا، وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا نے کس حیثیت میں افغانستان سے مذاکرات کا عندیہ دیا؟ وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا کا یہ بیان زہرِ قاتل ہے۔
وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ جس راستے پر وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور خود چل رہے ہیں اور ساتھ اپنی پارٹی (پی ٹی آئی) کو چلانے کی کوشش کر رہے ہیں وہ ملکی سلامتی کیلئے خطرناک ہے، وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا کا بیان براہِ راست فیڈریشن پر حملہ ہے، ایسے بیانات ملکی سلامتی کو داؤ پر لگاتے ہیں۔
راہنما مسلم لیگ (ن) خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کا ماحول بہتر رہنا چاہیے، ہم تنگ نظری کی حکمرانی نہیں کرتے، اسپیکر نے جو روایت رکھی ہے اس پر مستقبل میں بھی عمل ہونا چاہیے۔،شیر افضل مروت نے اپنی تقریر کے اختتام پر جو باتیں کی ہیں وہ اچھی ہیں لیکن جب وہ مجھے اسمبلی میں آ کر ملے تو ان کی پارٹی ان کے پیچھے پڑ گئی، ایسا ماحول بنا دیا گیا ہے کہ کوئی اپوزیشن رکن سرکاری عہدیدار سے ملے تو برداشت نہیں کیا جاتا اور اس پر شک کیا جاتا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ میں پارلیمنٹ کا واحد رکن ہوں جس پر آرٹیکل 6 لگا تھا، میں نے ایف آئی اے کے دفتر میں متعدد پیشیاں بھگتی ہیں، یہاں پر اس پوری کابینہ کے لوگ بیٹھے ہیں جنہوں نے مجھ پر آرٹیکل 6 لگایا تھا، میں یہ باتیں تلخی پیدا کرنے کیلئے نہیں کر رہا بلکہ یاد دہانی کیلئے کر رہا ہوں تاکہ انہیں یاد رہے کہ یہ ماضی میں کیا کرتے رہے ہیں، ہم سیاست دانوں کی یاداشت بڑی کمزور ہوتی ہے۔
وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف منشیات کا جھوٹا مقدمہ چلایا گیا اور ان کا وزیر (شہریار آفریدی) قسم کھا کر کہتا تھا کہ جان اللّٰه کو دینی ہے، پی ٹی آئی حکومت میں میاں نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز شریف کو بھی جیلوں میں قید کیا گیا، وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر راہنماؤں نے بھی جیلیں بھگتی ہیں، صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ کو رات کے وقت گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی (پاکستان تحریکِ انصاف) کی حکومت نے ماضی میں پروڈکشن آرڈرز جاری مہ کر کے آئین اور قانون کی تعظیم نہیں کی، انہوں نے آئین کو محترم نہیں سمجھا، اگر یہ ایوان چلانا ہے تو جو روایت ہم نے قائم کی ہے اس پر عمل ہونا چاہیے، اسد قیصر نے جو روایت قائم کی اس پر عمل نہیں ہونا چاہیے، مجھ پر آرٹیکل 6 لگا اور دیگر راہنماؤں کو گرفتار کیا گیا تو اسد قیصر یہاں خاموش بیٹھے رہتے تھے۔
یاد رہے کہ وزیرِ اعلٰی علی امین گنڈاپور نے گزشتہ روز افغانستان سے مذاکرات کیلئے اپنا وفد بھیجنے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ ہم خود افغانستان سے مذاکرات کریں گے، انہوں نے شکوہ بھی کیا کہ ایپکس کمیٹی میں متعدد بار وفد بھیجنے کی درخواست کی مگر کسی نے توجہ نہیں دی۔