ACROSS TT

News

شیر افضل مروت نے تحریکِ انصاف اور علیمہ خان پر مالی بےضابطگیوں کے سنگین الزامات عائد کر دیئے

شیر افضل مروت نے تحریکِ انصاف اور علیمہ خان پر مالی بےضابطگیوں کے سنگین الزامات عائد کر دیئے؛ پی ٹی آئی نے 26 نومبر کے نام پر 38 کروڑ روپے اکٹھے کیے جس کا باقاعدہ کوئی حساب نہیں، فنڈز علیمہ خان اور خدیجہ شاہ کے زیرِ انتظام تھے، وکلاء کو 1 ارب سے زائد روپے دیئے جا چکے، علیمہ خان بشریٰ بی بی کیلئے ایک دن کی مار ہیں۔

Pakistan responds to UNHRC statement, cites judicial process and detention standards

Pakistan has rejected allegations raised in a UN Human Rights Council statement, with sources saying the claims rely on politicised narratives rather than verified facts and risk prejudging matters currently before the courts.

آئی ایم ایف کا اعتراف: پاکستان کی معیشت میں بحالی، مضبوط سرپلس اور اصلاحات میں نمایاں پیش رفت

آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کی معیشت نے توقعات سے زیادہ استحکام دکھایا ہے۔ 14 سال بعد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس، بڑھتے زرمبادلہ ذخائر، افراطِ زر پر مؤثر قابو اور جاری اصلاحات نے اقتصادی بنیادیں مضبوط کی ہیں، اگرچہ موسمیاتی خطرات اور ساختی چیلنجز برقرار ہیں۔ سیلاب سے غذائی قیمتوں میں اضافہ ہوا، مگر مجموعی افراطِ زر قابو میں رہا۔آئی ایم ایف کا اعتراف: پاکستان کی معیشت میں بحالی، مضبوط سرپلس اور اصلاحات میں نمایاں پیش رفت

Pakistan’s economy rebounds as IMF praises growth, surplus and reform momentum

Pakistan’s economic recovery has gained credibility after the IMF praised stronger than expected growth, improved external balances and the country’s first current account surplus in fourteen years. The Fund notes that reserves are rising and inflation is contained, though climate risks and reform challenges persist.

General (r) Faiz Hameed sentenced to fourteen years after court martial

Pakistan’s military has sentenced former Lieutenant General Faiz Hameed to fourteen years after a far reaching court martial that examined accusations of political meddling, secrecy violations and misuse of authority, with further investigations now under way into his alleged attempts to engineer political agitation.
Newsroomآئینی عدالت کا قیام ضروری ہے، ججز کی تعیناتی کا نظام بھی...

آئینی عدالت کا قیام ضروری ہے، ججز کی تعیناتی کا نظام بھی درست کرنا ہو گا۔ بلاول بھٹو زرداری

میثاقِ جمہوریت کے تحت آئینی عدالت قائم ہونی چاہیے جس کا مینڈیٹ آئینی معاملات کی تشریح ہو گا، ججز کی تعیناتی کا نظام بھی درست کرنا ہے، ججز کا کام ڈیم بنانا یا قیمتیں طے کرنا نہیں بلکہ آئینی ذمہ داریاں پوری کرنا ہے، ججز تقرری عمل میں شفافیت بےنظیر بھٹو کا مطالبہ تھا۔

spot_img

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عدالتی نظام درست کرنے کیلئے آئینی عدالت ضروری ہے، سپریم کورٹ میں 15 فیصد کیسز آئینی ہوتے ہیں جنہیں 90 فیصد ٹائم ملتا ہے، میثاقِ جمہوریت کے تحت آئینی عدالت قائم کی جانی چاہیے جہاں ججز ڈیم بنانے اور قیمتیں چیک کرنے کی بجائے اپنا اصل کام کریں، ججز کی تعیناتی کے نظام کو بھی درست کرنا ہو گا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملک بھر کے وکلاء نمائندگان سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میثاقِ جمہوریت کے تحت آئینی عدالت قائم کی جانی چاہیے، آئینی عدالت کا قیام بےنظیر بھٹو کا ویژن تھا، ہمیں عدالتی تقرریوں کا عمل درست کرنا ہے، وفاق کے ساتھ ساتھ صوبوں میں بھی آئینی عدالتیں ہونی چاہئیں، آئینی عدالت کا مینڈیٹ آئینی معاملات کی تشریح ہو گا، ججز کی تعیناتی کے نظام کو بھی درست کرنا ہو گا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ افتخار چودھری کے بعد پاکستان میں روایت چلی آ رہی ہے کہ آپ کی رشتہ داری ہے تو آپ جج بنیں گے، اس کا نقصان ہمارے عدالتی عمل کو ہوا ہے، ججز کی تقرری کے عمل میں شفافیت بےنظیر بھٹو کا مطالبہ تھا، جج کا کام ڈیم بنانا یا ٹماٹر پکوڑے کی قیمتیں طے کرنا نہیں بلکہ آئینی ذمہ داریاں پوری کرنا ہے، شہید بی بی کہتی تھیں کہ اگر ججز نے جلوس نکالنے ہیں تو باقاعدہ پارٹی بنائیں، انہیں معلوم تھا کہ عدالت سے سیاست ہو گی تو اس سے آئین، جمہوریت اور عوام کا نقصان ہو گا۔

سابق وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے وکلاء نے پاکستان کو 1973 کا آئین دیا، آپ کی محنت سے ہم نے پارٹی کی بنیاد رکھی، آپ کی جدوجہد سے ہم نے پرویز مشرف کی آمریت کو شکست دی، وکلاء نے ہمیشہ آمروں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے، آمرانہ دور میں وکلاء نے جمہوریت بحالی کیلئے کوششیں کیں، شہید محترمہ بےنظیر بھٹو نے ناانصافی دیکھی، ان کے والد کا عدالتی قتل ہوا، شہید بےنظیر بھٹو کا ویژن تھا کہ ہمیں آئینی عدالت قائم کرنا ہو گی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہمیں انصاف کیلئے 50 برس تک انتظار کرنا پڑا، قائدِ عوام کیلئے انصاف کا انتظار کرنا پڑا، بیٹی کے بعد نواسہ نواسی آئے تب جا کر انصاف کی باری آتی ہے، عوام کو ہم نے جلدی اور فوری انصاف دلوانا ہے، سپریم کورٹ میں 15 فیصد کیس آئینی ہوتے ہیں جبکہ سپریم کورٹ ان 15 فیصد کیسز کو 90 فیصد ٹائم ملتا ہے، جب 15 فیصد کیسز 90 فیصد وقت لیتے ہیں تو کیا ان کیلئے الگ عدالت نہ بنائی جائے؟

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو سیاست سے نقصان پہنچا ہے، پیپلز پارٹی نے چارٹر آف ڈیمو کریسی (میثاقِ جمہوریت) پر دستخط کیے ہیں، اٹھارہویں ترمیم کے ذریعہ ججز کی تعیناتی کا نظام وضع کیا گیا، افتخار چودھری نے جو بنیاد ڈالی اسے کبھی ثاقب نثار نے تو کبھی گلزار احمد نے آگے بڑھایا، پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ عوام کا فیصلہ ہو گا کہ جج کون بنے گا، عدالتوں میں اتنے سارے کیسز پینڈنگ ہیں، ججز کی تعیناتی کے نظام کو درست کرنا ہو گا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں حکومت کی تجویز ناکافی ہے، وفاقی عدالت میں آئینی عدالت بن سکتی ہے تو صوبائی عدالتوں میں بھی ہونی چاہئیں، اگر آپ مطمئن نہیں تو پھر آئینی عدالت کو بننا چاہیے، میں اپنا مؤقف دینے کیلئے آج یہاں خود کھڑا ہوں، آج بھی وکلاء میرے بازو ہیں، چارٹر آف ڈیموکریسی کے تحت وعدے کے مطابق ترمیم کرنے تک پیچھے نہیں ہٹوں گا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عوام کو جلد اور فوری انصاف ہماری ترجیحات میں شامل ہے، عوام کو جلد انصاف کی فراہمی کے لیے اقدامات یقینی بنانے ہیں، وکلا میں سے کچھ لوگ پھر چیف تیرے جانثار کا نعرہ لگائیں گے، وکلاء جانتے ہیں کہ انصاف کی فراہمی میں کتنی مشکلات ہیں، کسی شخصیت کے بجائے عوام کے حق میں نعرہ لگایا جائے، جانتا ہوں وکلاء کو مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے استعمال کیا جائے گا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اٹھاون ٹو بی کو پہلے چیف جسٹس نے یوسف رضا گیلانی کے خلاف اور پھر جسٹس کھوسہ نے میاں نواز شریف کی دو تہائی اکثریت کی حکومت کے خلاف استعمال کیا، آئینی عدالت بنانی چاہیے جہاں زیادہ وقت لینے والے تمام کم کیسز سنے جائیں، جہاں پر ججز ڈیم بنانے اور قیمتیں چیک کرنے کی بجائے اپنا اصل کام کریں، اگر اس آئینی ترمیم میں ایسا ہو جائے تو بہتر ہے ورنہ اس کیلئے نئی ترمیم پر کام ہونا چاہیے

Read more

میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے

مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔

Celebrity sufferings

Reham Khan details her explosive marriage with Imran Khan and the challenges she endured during this difficult time.

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
spot_img

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

error: