سیالکوٹ (تھرسڈے ٹائمز) — وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جیل میں بیٹھا عمران خان پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہا ہے، پی ٹی آئی ملکی ترقی کا راستہ روکنا چاہتی ہے، پی ٹی آئی کی پوری ڈیفینیشن یہی ہے کہ عمران خان نہیں تو پاکستان نہیں، ڈاکٹر اسرار احمد اور حکیم سعید نے کہا تھا کہ عمران خان اسلام دشمن قوتوں کا ایجنٹ ہے، پاکستان کی بقاء اور سلامتی ہماری ریڈ لائن ہونی چاہیے، وفاق پر یلغار روکنے کیلئے پوری طاقت اور وسائل بروئے کار لائیں گے۔
وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیل میں بیٹھا ایک شخص پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہا ہے، پی ٹی آئی (پاکستان تحریکِ انصاف) ملکی ترقی کا راستہ روکنا چاہتی ہے، یہ لوگ ریاست کو بلیک میل کر کے عمران خان کو رہا کرانا چاہتے ہیں، ان کی سوچ وہی ہے جو شاندانہ گلزار نے بیان کی تھی کہ عمران خان نہیں تو پھر پاکستان بھی نہیں۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ایک ہفتہ پہلی بھی اسلام آباد پر یلغار کی ہے، وفاق پر حملے کیلئے ایک صوبے کی تمام مشینری اور وسائل استعمال کیے گئے، عمران خان اور پی ٹی آئی مُلک میں دہشتگردوں کو دوبارہ آباد کرایا، شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر پی ٹی آئی کی جانب سے ڈی چوک میں احتجاج کی کال مُلک دشمنی کا ثبوت ہے، پی ٹی آئی مُلک میں انتشار پھیلانے سے باز نہیں آ رہی۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر اسرار احمد اور حکیم سعید نے کہا تھا کہ عمران خان اسلام دشمن قوتوں کا ایجنٹ ہے، پی ٹی آئی نے کبھی دہشتگردی کی مذمت نہیں کی، یہ لوگ شہداء کے جنازوں میں شرکت نہیں کرتے، عمران خان کی سازشوں کے تانے بانے مُلک دشمن قوتوں سے ملتے ہیں، پی ٹی آئی ایک بار پھر 9 مئی جیسا حملہ کرنا چاہتی ہے، پی ٹی آئی والے نہیں چاہتے کہ پاکستان ترقی کرے۔
وفاقی وزیرِ دفاع نے کہا کہ آج پھر عمران خان نے جیل سے ٹویٹ کیا، یہ ایسا شخص ہے جس کے کئی چہرے ہیں، پی ٹی آئی کے لوگوں نے کئی کئی جماعتیں بدلی ہوئی ہیں، اگر اسٹیبلشمنٹ اقتدار میں آنے کیلئے عمران خان کی مدد کرے اور انہیں اقتدار میں لانے کیلئے سازشیں کرے تو یہ لوگ کہتے ہیں کہ آرمی چیف ہمارا باپ ہو گا، پھر کوئی فوج پر تنقید کرے تو اس سے متعلق یہ لوگ عجیب قسم کی باتیں کرتے تھے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ مُلک ترقی کی راہ پر گامزن ہے، سرمایہ کاری آ رہی ہے، مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے، بجلی میں 460 ارب روپے ریلیف ملا ہے، کوئی ایسا شعبہ نہیں ہے جو شہباز شریف کی قیادت میں جس میں بہتری نہ آئی ہو، پی ٹی آئی ملکی ترقی کا کا راستہ روکنا چاہتی ہے، پی ٹی آئی کی پوری ڈیفینیشن یہی ہے کہ عمران خان نہیں تو پاکستان نہیں، یہ جو ڈی چوک پر احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے اس کے پیچھے بھی یہی ایک نظریہ اور یہی ذہنی کیفیت ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے راہنما خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ ہماری یہ اپروچ ہونی چاہیے کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں مگر پی ٹی آئی ہر چیز کا حوالہ عمران خان کو بنانا چاہتی ہے، پاکستان کی بقاء اور سلامتی ہماری ریڈ لائن ہونی چاہیے، ہم مُلک آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، وفاق پر یلغار روکنے کیلئے پوری طاقت اور وسائل بروئے کار لائیں گے۔
وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے یاد دہانی کرائی کہ جب یہ خود حکمران تھے تو کیا انہوں نے میاں نواز شریف کو کسی سے ملاقات کا حق دیا تھا؟ میاں نواز شریف جیل میں اپنی بیمار اہلیہ سے بات کرانے کی گزارش کرتے رہے مگر انہیں بات نہیں کرنے دی گئی، ہم جب قید تھے تو کیا ہمیں کسی پریس سے ملنے کا حق تھا؟
خواجہ آصف نے عدلیہ کے کردار سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ کیا عدالتوں کو نظر نہیں آ رہا کہ عمران خان ملک کی سالمیت کے ساتھ کیا کر رہا ہے؟ عدالتوں کو اس بات کا نوٹس لینا چاہیے، عدالتوں کو اس بات کا نوٹس لینا چاہیے، ہمارا اس سب میں کوئی مفاد نہیں لیکن قومی مفاد میں عدالتوں کی ذمہ داری ہے کہ اس معاملہ پر نوٹس لیں، ہمارے سانس لینے پر یہ عدالتیں سوموٹو لیتی رہی ہیں، عدالتوں نے دھڑا دھڑ عمران خان کو ریلیف دیا، جتنا ریلیف عمران خان کو ملا اتنا کسی سیاسی لیڈر کو نہیں ملا۔