ACROSS TT

News

Pakistan stock exchange rallies to 103,000 points amid investor confidence

Pakistan’s stock exchange hits a record 103,000 points as the KSE 100 index surges, driven by policy reforms and investor confidence. High trading volumes highlight strong momentum for economic growth.

پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ تیزی: 100انڈیکس 103,000کی سطح عبور کرگیا

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتہ کے پہلے روز ریکارڈ ساز تیزی۔ بینچ مارک کے ایسی سی انڈیکس 1800 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ تاریخ کی نئی بلند ترین سطح 103,000 پر پہنچ گیا۔

ترامب يصعد المواجهة مع بريكس بشأن عملة بديلة

ترامب يهدد دول بريكس بعقوبات اقتصادية صارمة إذا مضت في إطلاق عملة تنافس الدولار، مما يثير جدلًا حول مستقبل الاقتصاد العالمي. السياسات العدوانية قد تعيد تشكيل التجارة الدولية وتحفز جهود إزالة الدولار.

Donald Trump threatens BRICS over de-dollarisation push

Trump warns BRICS against creating a rival currency to the US dollar, threatening 100% tariffs; his aggressive trade policies signal heightened global tensions over de-dollarisation.

پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا

حکومت کی جانب سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا۔ پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے 72 پیسے فی لیٹر اضافہ جبکہ ڈیزل کی قیمت میں بھی 3 روپے 29 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا۔
Newsroomشنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے موقع پر احتجاج بین الاقوامی تعلقات خراب...

شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے موقع پر احتجاج بین الاقوامی تعلقات خراب کرنے کی کوشش ہو گی، حسین حقانی

شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے موقع پر احتجاج اور ہنگامہ آرائی بین الاقوامی تعلقات خراب کرنے کی کوشش ہو گی، پی ٹی آئی پاکستان پر امریکہ کی جانب سے دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے مگر فرق نہیں پڑ رہا، عمران خان نے سفارتی سطح پر ایسی باتیں کیں جو تھڑے پر بیٹھ کر کی جاتی ہیں۔

spot_img

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا سربراہی اجلاس ہونا پاکستان کیلئے اعزاز کی بات ہے، اس موقع پر احتجاج اور ہنگامہ آرائی پاکستان کے بین الاقوامی سطح پر تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش ہو گی، بھارتی وزیرِ خارجہ کا پاکستان آنا بہت اہم ہے، پی ٹی آئی کا نعرہ ’’خان نہیں تو پاکستان نہیں‘‘ صرف ان لوگوں کیلئے ٹھیک ہے جنہوں نے اپنے دماغ بند کر لیے ہیں، پی ٹی آئی پاکستان پر امریکہ کی جانب سے دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے مگر کوئی فرق نہیں پڑ رہا۔

امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے ایک نجی نیوز چینل پر سینئر جرنلسٹ ابصار عالم کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا سربراہی اجلاس ہونا پاکستان کیلئے بڑے اعزاز کی بات ہے، ایس سی او کانفرنس کے موقع پر اسلام آباد میں کسی بھی قسم کا احتجاج اور ہنگامہ آرائی پاکستان اور شنگھائی تعاون تنظیم کے مابین تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش ہو گی۔

حسین حقانی نے کہا ہے کہ فی الحال پاکستان اور بھارت کے مابین تعلقات بہت اچھے نہیں ہیں، دونوں ممالک میں ایک دوسرے کے سفراء تک موجود نہیں ہیں،ایسے موقع پر بھارتی وزیرِ خارجہ جے شنکر کا پاکستان آنا بہت اہم ہے جس سے آئندہ کیلئے دونوں ممالک کے مابین بات چیت کے دروازے کھل سکتے ہیں، اس کی مثال 1989 میں راجیو گاندھی کا سارک کانفرنس کیلئے پاکستان آنا تھا جس کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کے دروازے کھل گئے تھے۔

حسین حقانی کا کہنا تھا کہ ایسے موقع پر اسلام آباد میں کسی بھی قسم کا احتجاج اور ہنگامہ آرائی ایک طرف پاکستان اور بھارت کے درمیان کسی بھی طرح کی بات چیت کے دروازے مزید بند رکھنے کی کوشش ہو گی جبکہ ایسے موقع پر احتجاج شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کے ساتھ بھی پاکستان کے تعلقات کو خراب کرنے کا باعث بن سکتا ہے، بھارت کے اندر بیٹھے کچھ متشدد عناصر پاکستان کے اندرونی حالات کی بےچینی سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

پاکستان کی جانب سے اپریل 2008 سے نومبر 2011 تک امریکہ میں سفیر تعینات رہنے والے حسین حقانی کا کہنا تھا کہ بھارت میں موجود ایسے متشدد عناصر چاہتے ہیں کہ اگر پاکستان پر اندرونی دباؤ پیدا ہو تو ہم اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بیرونی دباؤ میں بھی اضافہ کریں اور سفارتی سطح پر پاکستان کیلئے کچھ مسائل پیدا کر سکیں، بھارت کے اندر موجود ان عناصر کی جانب سے تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے ذریعہ پاکستان پر بیرونی دباؤ بڑھانے کے حالات پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک طرف ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بھی بیٹھتے ہیں اور دوسری طرف امریکہ سے جنگ لڑ کر کوئی آزادی کی باتیں بھی کرنے لگتے ہیں، عمران خان کی جانب سے امریکہ کے سفارت کار کا نام لے کر یہ الزام عائد کیا گیا کہ اس نے ہمارے سفارت کار سے ایسا کہا، سفارتی سطح پر ایسی باتیں نہیں کی جاتی ہیں، عمران خان نے سفارتی سطح پر وہ باتیں کی ہیں جو تھڑے پر بیٹھ کر کی جاتی ہیں، ایسی باتوں سے بین الاقوامی سطح پر ممالک کے مابین تعلقات خراب ہوتے ہیں۔

حسین حقانی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی مجموعی سیاست کسی حکمتِ عملی کے بغیر چل رہی ہے، ایسا لگتا ہے کہ عمران خان غصے میں ہیں اور ان کے فالوورز اس غصے کو عمل میں لا کر انہیں خوش کرنے کی کوششیں کرتے رہتے ہیں، احتجاج کیلئے کوئی حکمتِ عملی ہوتی ہے کہ میں دباؤ ڈالوں گا تو یہ نتیجہ نکلے گا لیکن پی ٹی آئی کے احتجاج میں ایسی کوئی چیز نظر نہیں آتی، پی ٹی آئی کی یہ حالت ہے کہ چند جذباتی نوجوان نکلتے ہیں اور ہَلاّ گُلاّ کر کے پھر واپس چلے جاتے۔

حسین حقانی کا کہنا تھا کہ ایک صوبے کا وزیرِ اعلٰی بھی سرکاری وسائل اور سرکاری گاڑیاں استعمال کرتے ہوئے جلوس لے کر وفاق کی جانب چل پڑتا ہے، وہ ہنگامہ آرائی کرتا ہے اور کچھ ایسی ویڈیوز بنواتا ہے جو ٹک ٹاک، ٹویٹر، یوٹیوب اور انسٹاگرام پر استعمال کی جا سکیں، پھر اس کے بعد سب گھروں کو چلے جاتے ہیں، اس سب کے نتیجہ میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آ سکتی، عمران خان کو ان چیزوں پر غور کرنا ہو گا مگر غور کرنا اور حکمتِ عملی بنانا ان کی صلاحیتوں سے ماوراء ہے۔

سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے کہا کہ میں تاریخ کا طالب علم ہوں اور دنیا کی تاریخ یہ بتاتی ہے کہ سیاست میں چند لمحوں کیلئے تو غصہ آ سکتا ہے لیکن جس کسی نے غصہ کو اپنے اوپر حاوی کر لیا اور غصہ کی بنیاد پر سیاست کرنے کی کوشش کی تو پھر اس کی سیاست کو اسی غصہ نے اڑا کر رکھ دیا، عمران خان یہ بات نہیں سمجھ سکتے کہ سیاست میں لڑنے جھگڑنے کے ساتھ ساتھ بات چیت بھی کرنا پڑتی ہے۔

حسین حقانی نے کہا کہ پی ٹی آئی کا نعرہ ’’خان نہیں تو پاکستان نہیں‘‘ ان لوگوں کیلئے ٹھیک ہے جنہوں نے اپنے دماغ بند کر لیے ہیں اور ایسے ہی لوگوں کیلئے قرآن کریم میں ’’صُمٌّ بُكْمٌ عُمْيٌ فَهُـمْ لَا يَرْجِعُوْنَ‘‘ کی آیت موجود ہے، ان لوگوں نے کچھ سوچنا سمجھنا نہیں ہے کیونکہ یہ لوگ سوچنے سمجھنے کی بجائے صرف ایک شخص سے محبت کرتے ہیں، پی ٹی آئی جو کچھ کر رہی ہے اس سے کسی پر کوئی دباؤ نہیں پڑ رہا بلکہ پی ٹی آئی خود بےنقاب ہو رہی ہے۔

حسین حقانی نے کہا کہ پی ٹی آئی (پاکستان تحریکِ انصاف) کوششیں کر رہی ہے کہ پاکستان پر امریکہ کی جانب سے کوئی دباؤ ڈالا جائے مگر ایسا کچھ نہیں ہو رہا، پی ٹی آئی نے چند ارکانِ امریکی کانگریس سے خط بھی لکھوا لیا اور چند دیگر لوگوں کو بھی چندہ فراہم کر کے ان سے بھی اپنی پسند کی بات کہلوائی مگر اس سے کہیں کوئی فرق نہیں پڑ رہا، اس سے پاکستان پر کوئی دباؤ پیدا نہیں کیا جا سکا۔

سابق سفیر حسین حقانی نے مزید کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مابین میثاقِ جمہوریت طے پایا، اگر پاکستان تحریکِ انصاف بھی اس میثاقِ جمہوریت میں شامل ہو جائے تو معاملات حل ہو جائیں گے اور پاکستان آگے بڑھے گا۔

Read more

میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے

مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔

Celebrity sufferings

Reham Khan details her explosive marriage with Imran Khan and the challenges she endured during this difficult time.

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
spot_img

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

error: