لندن (تھرسڈے ٹائمز) — برطانیہ نے پاکستان میں فوجی عدالتوں کے حوالے سے حالیہ پیش رفت (سانحہ 9 مئی کے 25 مجرموں کیلئے سزاؤں) پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے عدالتی عمل میں شفافیت اور منصفانہ ٹرائل کے حقوق کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔
منصفانہ ٹرائل کے عالمی معیار پر زور
برطانوی حکومت نے اپنا مؤقف بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی عمل میں شفافیت اور منصفانہ طرزِ عمل کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ فوجی عدالتوں کے ذریعہ شہریوں کے مقدمات کا فیصلہ شفافیت اور آزادانہ تحقیقات میں ممکنہ طور پر کمی کے بارے میں خدشات کو جنم دیتا ہے۔
دفترِ خارجہ، کامن ویلتھ اور ڈویلپمنٹ آفس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ منصفانہ ٹرائل جمہوری طرزِ حکمرانی کی بنیاد ہے۔ عدالتی طریقہ کار کو انٹرنیشنل کوویننٹ آن سول اینڈ پولیٹیکل رائٹس جیسے بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق رکھنا تمام ریاستوں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
قومی خودمختاری اور عالمی معیارات
برطانیہ نے پاکستان کی خودمختاری کا احترام کرتے ہوئے انسانی حقوق کیلئے بین الاقوامی عہد کی پاسداری کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ برطانوی حکومت نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قانونی کارروائیوں کو مکمل شفافیت اور احتساب کے ساتھ انجام دے۔
اصلاحات اور احتساب
برطانیہ کے بیان نے فوجی عدالتوں کے ذریعہ مقدمات چلانے کے وسیع اثرات کو اجاگر کیا ہے جو شہریوں کے اعتماد اور گورننس پر مرتب ہوتے ہیں جبکہ شفاف اور آزادانہ عدالتی کارروائیوں کو استحکام اور عوامی اعتماد کے فروغ میں بنیادی حیثیت حاصل ہے۔
برطانیہ نے عدالتی خودمختاری اور احتساب کو مضبوط کرنے والی اصلاحات کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے عالمی برادری کے ساتھ مل کر عدل اور منصفانہ طرزِ عمل کی مشترکہ اقدار کو برقرار رکھنے کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ یہ کوششیں گورننس کے عالمی فریم ورک میں اعتماد کو برقرار رکھنے کیلئے کلیدی حیثیت رکھتی ہیں۔