spot_img

Columns

Columns

News

پاک بھارت جنگ کے دوران کراچی پر بھارتی حملے کی خبریں من گھڑت تھیں، بھارتی آرمی چیف

پاکستان اور بھارت مابین جنگ کے دوران کراچی پر بھارتی حملہ سے متعلق پھیلائی گئی خبروں کی کوئی حقیقت نہیں، معلوم نہیں کہ ایسی فیک نیوز کہاں سے آئیں، ہم ایسی گمراہ کن باتیں پھیلانے والوں کو ڈھونڈتے رہ گئے۔

Indian Army Chief denies fake reports of Karachi attack during India-Pakistan conflict

NEW DELHI (THE THURSDAY TIMES) — Indian Army Chief General...

Pakistan’s Defence Minister accuses Afghan Taliban of backing India sponsored terrorism

Pakistan’s Defence Minister Khawaja Asif has accused Afghanistan’s Taliban-led government of supporting terrorism under Indian patronage and spreading false narratives to conceal its internal divisions and governance failures. Speaking through an official statement on X, Asif said there is complete consensus among Pakistan’s political and military leadership on security and foreign policy toward Afghanistan, emphasising that Islamabad’s approach remains rooted in peace, stability, and the national interest.

افغان طالبان حکومت بھارتی سرپرستی میں دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہی ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف

افغان حکومت بھارتی سرپرستی میں دہشتگردی کی پشت پناہی کر رہی ہے، افغان حکومت اپنی ناکامیوں اور داخلی عدم استحکام پر پردہ ڈالنے کیلئے بیرونی ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے، پاکستان خطہ میں قیامِ امن استحکام کیلئے پُرعزم اور دہشتگردی کے خلاف متحد ہے۔

پاکستان میں 2007 کے بعد سمندر سے تیل اور گیس کی تلاش دوبارہ شروع، لائسنس جاری

پاکستان نے 2007 کے بعد پہلی بار آف شور تیل و گیس تلاش کے 23 بلاکس کی نیلامی مکمل کر لی ہے۔ چار مقامی کمپنیوں کے کنسورشیم کو لائسنس دیے گئے ہیں جبکہ ترکی کی کمپنی ٹی پی اے او نے بھی شراکت داری اختیار کی ہے۔ ابتدائی سرمایہ کاری 8 کروڑ ڈالر ہوگی جو کامیاب ڈرلنگ کی صورت میں ایک ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔
Op-Edپی ڈی ایم کی حکومت اور درپیش چیلنجز
spot_img

پی ڈی ایم کی حکومت اور درپیش چیلنجز

ہماری برباد معیشت ہی حکومت کے لئے حقیقی خطرہ بہت بڑا چیلنج اور سب سے بڑا دشمن ہے۔ مہنگائ جیسے عفریت اور اژدھا کو کچلنے میں اگر حکومت کامیاب ہوجاتی ہے تو پھر کوئ بھی آیندہ انتخابات میں انکا راستہ نہیں روک سکے گا۔

Op-Ed
Op-Ed
Want to contribute to The Thursday Times? Get in touch with our submissions team! Email views@thursdaytimes.com
spot_img

آج پی ڈی ایم کی وفاقی حکومت کو قائم ہوئے دس مہینے سے زیادہ کا عرصہ ہوچکا ہے۔ اس پورے عرصے میں اپوزیشن میں بیٹھی جماعت پی ٹی آئ مسلسل سڑکوں پر اور احتجاج میں رہی ہے۔ مسلسل دھرنوں، ریلیوں اسمبلیوں سے استعفے اور اسمبلیوں  کی تحلیل نے ملک میں ایک سیاسی افرا تفری اور عدم استحکام کو جنم دیا۔ ملک مسلسل افواہوں اور پروپیگنڈے کی زد میں رہا۔ سیاسی بحرانوں نے ملک کو اپنی لپیٹ میں لئیے رکھا۔

عدالتوں کے متنازعہ فیصلوں نے جلتی پر تیل کا کام کیا اور حکومت کے خلاف افواہوں کو تقویت ملتی رہی ۔ آئینی اداروں کے درمیان کھینچاتانی اور کشمکش نے ملک میں ایک ہیجان کی سی کیفیت بپا کییے رکھی۔

اس سیاسی بے چینی اور غیر یقینی نے ملکی معیشت کو بری طرح متاثر کیا۔ ملک کی معاشی صورت حال جو پہلے سے بدحال تھی اس حکومت کے قائم ہونے کے بعد مزید ابتر ہوتی چلی گئ ۔ حالانکہ پی ڈی ایم کی حکومت اس نعرے کے ساتھ  آئ تھی کہ وہ ملک کی برباد معیشت کو سنبھالا دیں گے۔ مہنگائ جو کہ ایک بلا کا روپ دھار چکی تھی اس سے غریب کو نجات دلائیں گے۔ روزگار کے بہترین مواقع پیدا کریں گے ۔ روہے کی دن بدن کی گرتی ساکھ کو بحال کریں گے ۔

عوام کو بھی ایک گمان ضرور تھا اسے خوش فہمی کہیں یا بد گمانی کہ پی ڈی ایم کی تجربہ کار حکومت معاشی گرداب میں پھنسے  ملک کو ضرور نکالے گئ اور معیشت کی ڈولتی، ہچکولے کھاتی کشتی کو ضرور کنارے لگائے گی۔ مگر جیسے جیسے وقت گزرتا چلا گیا عوام کی یہ ساری خوش فہمیاں ڈراونے خواب کی شکل اختیار کرتی چلی گئیں۔ مہنگائ کا ایسا خطر ناک اور ناقابل برداشت طوفان بپا ہوا جو غریب اور لوئر مڈل کلاس طبقہ کو خس و خاشاک اور پتنگوں کی طرح اپنے ساتھ اڑا کر لے گیا۔ مہنگائ کے اس طوفان میں غریب اپنا آپ اور اپنا وجود کھو بیٹھا ہے۔ اس کےلئے  جسم اور جان کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہوگیا ہے۔ چولھے ٹھنڈے ہوچکے ہیں۔ قوت خرید ختم ہوکر رہ گئ۔ بجلی گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے بھاری بوجھ تلے غریب دب کر رہ گیا ہے ۔ ایسی گھٹن اور حبس ہے کہ سانس لینا دوبھر ہوگیا ہے۔

باقی ضروریات چھوڑیں اس وقت صرف پیٹ کی آگ بجھانا  غریب  کے لئے بہت بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ حکومت غریبوں کے ان رستے زخموں پر مرہم لگانے کی بجائے نمک چھڑک رہی ہے۔ ملکی معیشت آخری سانسیں لے رہی ہے۔ نبض ہے کہ تھمتی ہی چلی جارہی ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر اپنی آخری حدوں کو چھو رہے ہیں۔ سٹاک مارکیٹ نزع کی حالت میں ہے  اور برآمدات ہیں کہ سکڑتی ہی چلی جارہی ہیں۔ درآمدات کا یہ حال ہے کہ کئ کئ ہفتوں سے ضروری خام مال اور مشینری بندرگاہوں پہ رل رہا ہے مگر ایل سیز کھولنے کے لئے ہمارے پاس مطلوبہ مقدار میں ڈالرز ہی نہیں ہیں۔ غرض ایک کینسر نے معیشت کو جکڑ رکھا ہے۔

حکومت کے لئے روزمرہ کے ریاستی معاملات کی انجام دہی بھی مشکل ہوتی جارہی ہے۔ عالمی ساہو کار آئ ایم ایف الگ سے آنکھیں دکھا رہا ہے۔ اپنی من مانی شرائط کے لئے مسلسل ہمارے اوپر دباو بڑھا رہا ہے۔

ایسے حالات میں حکومت کو چاہئیے اپنی تمام تر توجہ اور دھیان اس لاغر اور بیمار معیشت کی بہتری پر مرکوز رکھے اسکی ٹوٹتی اکھڑتی سانسیں بحال کرنے کی فکر کرے۔ اسکی ڈوبتی نبض اور بے ترتیب ہوتی دھڑکنوں کا خیال کرے۔ اس وقت حکومت کے لئے اور اس میں شامل جماعتوں کی سیاسی بقا کے لئے سب سے بڑا چیلنج صرف اور صرف بستر مرگ پہ پڑی معیشت ہے۔ اگر خدا ناخواستہ حکومت اس بیمار معیشت کے لئے مسیحائ کا کردار نہ نبھا سکی اسکی سانسیں بحال نہ کراسکی تو یہ حکومت اور اس میں شامل جماعتیں بھی اپنے کریاکرم کا انتظام کر لیں ۔

اس حکومت کے لئے عمران خان کوئ خطرہ نہیں ہے وہ ایک قصہ پارینہ ہے۔ وہ اپنی سیاسی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے۔ حکومت کو چاہئیے خان صاحب کو اپنے اعصاب پر سوار کرنے اور اسکے پیچھے وقت برباد کرنے کی بجائے اپنا سارا فوکس اور توانائی برباد معیشت کو سنبھالا دینے میں خرچ کرے۔ ہماری برباد معیشت ہی حکومت کے لئے حقیقی خطرہ بہت بڑا چیلنج اور سب سے بڑا دشمن ہے۔ مہنگائ جیسے عفریت اور اژدھا کو کچلنے میں اگر حکومت کامیاب ہوجاتی ہے تو پھر کوئ بھی آیندہ انتخابات میں انکا راستہ نہیں روک سکے گا۔

The contributor, Muhammad Farooq Chandia, is an engineer.

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

Read more

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
error: