تحریک انصاف نے جمہوریت کے تحفظ کے نام پر امریکہ سے مدد طلب کرلی ہے۔ یہ بات جرمن نیوز ایجنسی ڈی ڈبلیو نے شائع کی ہے۔
نیوز ایجنسی کیمطابق پاکستانی امریکن سیاسی ایکشن کمیٹی نے تحریک انصاف کے کہنے پر سو اراکین کانگرس سے رابطہ کیا ہے تاکہ امریکی حکومت کوپاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کے حوالے سے خط لکھا جائے۔
رپورٹ کیمطابق اس خط پر اس وقت نوے اراکین کانگرس دستخط کرچکے ہیں اور یہ خط 28 اپریل کو سیکرٹری آف اسٹیٹ انتھونی بلنکن کو بھجوایا جائیگا۔
اس حوالہ سے شہباز گل جو عمران خان کے قریبی ساتھی رہے ہیں اس وقت امریکہ میں موجود ہیں اور انہوں نے پاکستانی امریکن سیاسی ایکشن کمیٹی کے سالانہ عشائیے سے بھی خطاب کیا ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں پاکستان میں ان لوگوں کیلئے حمایت کی اپیل کی جو ملک میں آئینی جمہوریت کو برقرار رکھنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔
ڈی ڈبلیو کیمطابق تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے امریکہ میں اپنی ملاقاتوں میں اس بات کی یقین دہانی کروانے کی کوشش کی ہے کہ تحریک انصاف اور عمران خان امریکہ مخالف نہیں ہیں لیکن جسطرح عمران خان نے اپنی حکومت کے خاتمے پرامریکہ کومورد الزام ٹھہرایا ہے اسکے بعد وہ واشنگنٹن کا اعتماد کھو چکے ہیں۔
اس حوالے سے جریدہ وال اسٹریٹ جرنل میں شائع آرٹیکل کیمطابق عمران خان کا دوسری مرتبہ حکومت میں آنا ممکنہ طور پر پاکستان کے اندرونی مسائل میں مزید اضافہ کر دے گا اور پاکستان کے امریکہ کے ساتھ تعلقات کی خرابی کا بھی باعث بن سکتا ہے۔