ACROSS TT

News

Bondi Beach attackers were father and son aged 50 and 24

The attackers behind the Bondi Beach shooting have been identified as a father aged 50 and his 24-year-old son following one of Sydney’s deadliest recent attacks.

Australian resident Naveed Akram denies role after image falsely linked to Bondi Beach shooting

Naveed Akram has publicly denied any involvement in the Bondi Beach shooting after his image was wrongly circulated online, highlighting the dangers of misinformation during breaking news events.

شیر افضل مروت نے تحریکِ انصاف اور علیمہ خان پر مالی بےضابطگیوں کے سنگین الزامات عائد کر دیئے

شیر افضل مروت نے تحریکِ انصاف اور علیمہ خان پر مالی بےضابطگیوں کے سنگین الزامات عائد کر دیئے؛ پی ٹی آئی نے 26 نومبر کے نام پر 38 کروڑ روپے اکٹھے کیے جس کا باقاعدہ کوئی حساب نہیں، فنڈز علیمہ خان اور خدیجہ شاہ کے زیرِ انتظام تھے، وکلاء کو 1 ارب سے زائد روپے دیئے جا چکے، علیمہ خان بشریٰ بی بی کیلئے ایک دن کی مار ہیں۔

Pakistan responds to UNHRC statement, cites judicial process and detention standards

Pakistan has rejected allegations raised in a UN Human Rights Council statement, with sources saying the claims rely on politicised narratives rather than verified facts and risk prejudging matters currently before the courts.

آئی ایم ایف کا اعتراف: پاکستان کی معیشت میں بحالی، مضبوط سرپلس اور اصلاحات میں نمایاں پیش رفت

آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کی معیشت نے توقعات سے زیادہ استحکام دکھایا ہے۔ 14 سال بعد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس، بڑھتے زرمبادلہ ذخائر، افراطِ زر پر مؤثر قابو اور جاری اصلاحات نے اقتصادی بنیادیں مضبوط کی ہیں، اگرچہ موسمیاتی خطرات اور ساختی چیلنجز برقرار ہیں۔ سیلاب سے غذائی قیمتوں میں اضافہ ہوا، مگر مجموعی افراطِ زر قابو میں رہا۔آئی ایم ایف کا اعتراف: پاکستان کی معیشت میں بحالی، مضبوط سرپلس اور اصلاحات میں نمایاں پیش رفت
Newsroomثاقب نثار صدر پاکستان بننا چاہتے ہیں، جسٹس شوکت صدیقی

ثاقب نثار صدر پاکستان بننا چاہتے ہیں، جسٹس شوکت صدیقی

ثاقب نثار کی شخصیت ایسی ہے کہ وہ بغیر مفاد کسی بھی قسم کی عمل میں شریک نہیں ہوتے اور ان کا سارا عدالتی کیریئر  ایسا ہی ہے۔ اس وقت جو آئینی غیر آئینی، قانونی یا غیر قانونی جو سرگرمیاں جاری ہیں ان سب کا مقصد وہی وعدہ ہے جو عمران خان کی جانب سے اُن سے کیا گیا ہے۔

spot_img

 وی نیوز کیساتھ انٹرویو میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق سینئر جج شوکت عزیز صدیقی کا کہنا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اب صدر پاکستان بننا چاہتے ہیں اور ثاقب نثار کی صدر پاکستان بننے کے لیے تگ و دو کے بارے میں ان کے پاس مصدقہ اطلاعات ہیں۔

جسٹس شوکت صدیقی نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ان سے کہا ہے کہ اگر ہم انتخابات میں منتخب ہو کر حکومت بناتے ہیں تو صدر پاکستان کے عہدے کے لئے ہمارے امیدوار آپ ہوں گے اسی لیے ثاقب نثار قانونی، غیر قانونی، آئینی، غیر آئینی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

جسٹس شوکت عزیز نے کہا کہ ثاقب نثار کی شخصیت ایسی ہے کہ وہ بغیر مفاد کسی بھی قسم کی عمل میں شریک نہیں ہوتے اور ان کا سارا عدالتی کیریئر  ایسا ہی ہے۔ اس وقت جو آئینی غیر آئینی، قانونی یا غیر قانونی جو سرگرمیاں جاری ہیں ان سب کا مقصد وہی وعدہ ہے جو عمران خان کی جانب سے اُن سے کیا گیا ہے۔

سابق جسٹس شوکت صدیقی کے مطابق موجودہ آئینی و قانونی بحران کا حل فل کورٹ ہے لیکن میں اس حق میں نہیں کہ سپریم کورٹ کے کسی حکم کو آپ پارلیمنٹ کی قرارداد کے ذریعے مسترد کریں۔

شوکت عزیز صدیقی نے مزید کہا کہ عدالتیں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ساتھ خصوصی سلوک کر رہی ہیں جس سے عدالتوں کے بارے میں تاثر قائم ہوتا ہے کہ یہ کمپرومائزڈ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضمانت قبل از گرفتاری کے مقدمات میں اگر ملزم عدالت کی پہلی کال پر حاضر نہیں ہوتا تو اس کی درخواست ضمانت مسترد کر دی جاتی ہے لیکن عمران خان کے معاملے میں عدالتیں صبح سے شام تک ان کا انتظار کرتی ہیں جس سے عدالتوں کے کمپرومائزڈ ہونے کا تاثر مزید گہرا ہوتا ہے۔

جسٹس شوکت صدیقی نے اس موقع پر کہا کہ شوکت صدیقی کا کہنا تھا کہ جس طرح سے عمران خان کو روٹین سے ہٹ کر ریلیف دیا جا رہا ہے، اس سے اس بات کی نفی ہوتی کہ قانون کی نظر میں تمام شہری برابر ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عدالتیں عمران خان کے ساتھ ایک عام درخواست گزار کی بجائے ایک خصوصی درخواست گزار کے طورسلوک کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ ان کی ٹانگ میں سوجن ہو گئی ہے اور شوکت خانم ہسپتال کی رپورٹ بھیج دی۔ انہوں نے کہا کہ عدالتیں پرائیویٹ ہسپتالوں کے سرٹیفکیٹس تو قبول ہی نہیں کرتیں۔ اگر کوئی اور عام ملزم ہوتا تو اس کو پولیس کی حراست میں سرکاری ہسپتال کے میڈیکل بورڈ کے پاس معائنے کے لئے جانا پڑتا۔

شوکت صدیقی کا کہنا تھا کہ ملک میں آئینی اور قانونی بحران کی وجہ سے ایک ہیجانی کیفیت ہے جس کا حل صرف فل کورٹ بنانے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی سپریمیسی قائم کرتے کرتے ہمیں باقی اداروں کے اختیارات اور آزادیوں پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے۔

جسٹس شوکت صدیقی نے کہا کہ موجودہ صورتحال سے نکلنے کا واحد راستہ یہی ہے کہ سپریم کورٹ کے تمام جج صاحبان مل بیٹھیں اورکوئی حل نکالیں۔ اگر تناؤ برقرار رہتا ہے تو اللہ نہ کرے ہم کسی غیر آئینی اقدام کی طرف نہ چلے جائیں۔ چیف جسٹس صاحب کو دل بڑا کر کے فل بینچ بنانا چاہیے کیونکہ یہ پورے ملک کا معاملہ ہے۔

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پر بات کرتے ہوئے جسٹس شوکت صدیقی نے کہا کہ سپریم کورٹ کو اسے معطل نہیں کرنا چاہیے تھا لیکن اس پر سپریم کورٹ کو فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس پر آئینی ترمیم کی ضرورت ہے اور میری رائے میں یہ ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے نہیں بدلا جا سکتا۔ اور اس پر بھی فل کورٹ کی ضرورت ہے۔

چودہ مئی کو پنجاب میں الیکشن ہونے کے حوالے سے سوال پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ زمینی حقائق کی روشنی میں یہ بڑا واضح ہے کہ اس تاریخ کو الیکشن اب نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ جو کہا جاتا ہے کہ 90 روز میں انتخابات کروانا آئینی ذمے داری یا ضرورت ہے لیکن اس کے ساتھ یہ بات بھی اہم ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے یہ انتخابات کروانے ہیں اور صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کرانا بھی آئینی ذمے داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ وہ صاف شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کا انعقاد نہیں کروا سکتا تو پھر یہ 90 روز کی قدغن بے معنی ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ میں جو نظرثانی کی درخواست دائر کی ہے اس نے اس میں یہی موقف اپنایا ہے بلکہ انہوں نے تو یہ بھی کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے ان کے اختیارات میں مداخلت کی ہے۔

شوکت صدیقی کے مطابق چیف جسٹس صاحب نے اشارہ دیا تھا کہ 14 مئی کو انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے وفاقی حکومت نے نظر ثانی اپیل دائر نہیں کی۔ اب چونکہ ایک نظرثانی درخواست دائر ہو گئی ہے تو امید ہے کہ اس فیصلے پر نظر ثانی ہو جائے گی کیونکہ اس سے پہلے کسی درخواست کی عدم موجودگی میں سپریم کورٹ کے لیے بھی اس فیصلے پر نظرثانی کرنا مشکل تھا۔

Read more

میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے

مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔

Celebrity sufferings

Reham Khan details her explosive marriage with Imran Khan and the challenges she endured during this difficult time.

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
spot_img

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

error: