اسلام آباد—وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے گزشتہ روز ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کے الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی ختم ہو چکی ہے اور اب نئے قانون کے تحت نواز شریف الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹینڈ بائی معاہدہ 9 ماہ کیلئے طے پایا ہے، آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد اسی ماہ 1.1 ارب ڈالرز مل جائیں گے جبکہ سعودی عرب سے 2 ارب ڈالرز اور متحدہ عرب امارات سے 1 ارب ڈالرز بھی جولائی میں مل جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 ماہ کا وقت بہت مشکل تھا، میری ٹیم کے افراد کہتے تھے کہ ایسا لگتا ہے آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں ہو سکے گا لیکن میں کہتا تھا کہ جون کے آخری ہفتہ تک ہمارا آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہو جائے گا اور واقعی ہمارا معاہدہ ہو گیا ہے۔
وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ میرے اندازے کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر 4 ارب ڈالرز تک ہوتا نظر آ رہا ہے جبکہ جولائی کے ماہ میں ہی ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالرز ہو جانے کی توقع ہے، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے ساتھ اس معاہدے کے تحت 5.6 بلین ڈالرز کی بیرونی فنانسنگ حاصل ہو گی، ہمیں مالی نظم و ضبط اپنانا ہو گا اور اپنی برآمدات میں بھی اضافہ کرنے پر توجہ دینی ہو گی۔
مسلم لیگ نواز کے تاحیات قائد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے متعلق بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا کہ نواز شریف عمرہ کی ادائیگی کیلئے متحدہ عرب امارات سے سعودی عرب جا رہے ہیں، اس کے بعد وہ برطانیہ جائیں گے اور پھر جب پارٹی کہے گی نواز شریف برطانیہ سے پاکستان آ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی ختم ہو چکی ہے اور نئے قانون کے تحت نواز شریف اب الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں، نواز شریف پر وہی کیس تھا جس میں مریم نواز شریف کو بری کر دیا گیا اور اب نواز شریف بھی بری ہو جائیں گے، پاکستانی معیشت 2013 میں ڈیفالٹ کے قریب تھی مگر پھر نواز شریف نے ہی پاکستانی معیشت کو 2017 تک دنیا کی 24ویں بڑی معیشت بنا دیا تھا، ہمیں آج بھی نواز شریف کی قیادت کی ضرورت ہے۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ہم نے دسمبر تک بیرونی فنانسنگ کا انتظام کر لیا ہے، نئی حکومت کو پیسوں کے انتظام میں کوئی مسئلہ نہیں ہو گا، ہم نے ورلڈ بینک کا تین سال سے تاخیر کا شکار پروگرام بھی مکمل کیا ہے۔