جلال پور جٹاں (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف نے پارٹی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کو چور کہنے والا عمران خان خود ملکی تاریخ کی سب سے بڑی چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے، عمران خان انتقام نہیں بلکہ اپنے اعمال کی سزا بھگت رہا ہے۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ نواز شریف تین بار وزیراعظم منتخب ہوئے لیکن کبھی ایک پائی کی بھی چوری ثابت نہ ہو سکی جبکہ عمران خان ایک بار وزیراعظم بنا اور تاریخ کی سب سے بڑی چوری کرتے ہوئے پکڑا گیا، القادر ٹرسٹ میں عمران خان اور اس کی اہلیہ نے اپنے لیے زمینیں حاصل کیں، عمران خان نے کابینہ سے بند لفافوں پر دستخط کرائے گئے یعنی کابینہ کی آنکھوں پر پٹی باندھی گئی۔
مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر کا کہنا تھا کہ تاریخ کی سب سے بڑی چوری کرنے والے عمران خان سے جب 60 ارب کی کرپشن کے متعلق سوال پوچھا جائے تو کہتا یے کہ پیسے پاکستان میں ہی تو ہیں، حساب مانگا جائے تو وہ وہیل چیئر پر بیٹھ جاتا ہے، سوال پوچھا جائے تو پیروں پر پلستر اور سر پر بالٹی ڈال کر آ جاتا ہے، اس کو جیل میں دیسی مرغیاں اور ایکسرسائز مشینیں دی گئی ہیں لیکن اگر اس کو دینی ہیں تو پھر باقی تمام قیدیوں کو بھی فراہم کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ جو آج جیل میں اپنے اعمال کی سزا بھگت رہا ہے وہ جلسوں میں تقاریر کے دوران نواز شریف پر چوری کے الزامات لگایا کرتا تھا مگر کبھی اپنے الزامات کو عدالت تک نہیں لایا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ جھوٹ بول رہا ہے، برطانیہ سے آنے والے 199 ملین پاؤنڈز کے بدلہ میں زمینیں حاصل کی گئیں جس کا ایک ٹرسٹی عمران خان اور دوسری اس کی بیوی پنکی پیرنی ہے، عمران خان نے اپنے جرائم کی سزا سے بچنے کیلئے 9 مئی کو پاکستان پر حملہ کر دیا اور پورے ملک میں آگ لگا دی۔
مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ جب 21 اکتوبر کو نواز شریف وطن واپس آئے تو خوشی سے میری آنکھوں میں آنسو آ گئے، مخالفین کہتے تھے کہ نواز شریف کی سیاست ختم ہو گئی ہے اور وہ تاریخ کا حصہ بن چکا ہے مگر 21 اکتوبر کو جب نواز شریف وطن واپس آئے تو عوام کیلئے سڑکیں چھوٹی پڑ گئی تھیں، موٹرویز بلاک ہو گئیں، ریل گاڑیوں میں جگہ کم پڑ گئی کیونکہ پورے پاکستان سے لوگ نواز شریف کے استقبال کیلئے باہر نکل آئے تھے۔
چیف آرگنائزر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ 21 اکتوبر کو نواز شریف کے مخالفین بیٹھ کر ٹیلی ویژن دیکھتے ہوئے سوچ رہے ہوں گے کہ اللّٰه تعالٰی نواز شریف کو کس عزت اور شان کے ساتھ واپس لایا ہے، نواز شریف نے پاکستان میں کھربوں کے منصوبے لگائے لیکن مخالفین لاکھوں ڈالرز کی فیسیں بھر کر بھی نواز شریف کے خلاف پھوٹی کوڑی کی بھی کرپشن کا ثبوت نہیں لا سکے کیونکہ نواز شریف ایماندار شخص ہے۔
مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو 22 سالوں میں صرف ایک بار انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی، نواز شریف نے 11 برس جلاوطنی بھگتی، ڈھائی برس جیل کاٹی، نواز شریف کی بیٹی کو جیل میں اس کے سامنے گرفتار کیا گیا، اس کو بیوی کی وفات کی خبر جیل میں ملی، کیا یہ لیول پلیئنگ فیلڈ ہے؟ کیا مخالفین آج نواز شریف سے یہی لیول پلیئنگ فیلڈ مانگ رہے ہیں؟ کیا ایسی لیول پلیئنگ فیلڈ چاہیے سب کو؟
انہوں نے عدالتی نظام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عدالتی نظام میں ناانصافی کرنا اتنا آسان ہے کہ نواز شریف کو جھوٹے مقدمات میں سزا دینے کیلئے بلیک لاء ڈکشنری کا سہارا لیا گیا، وہ ڈکشنری بلیک نہیں تھی بلکہ ان لوگوں کی نیتیں بلیک تھیں جو نواز شریف کو سزا دلانا چاہتے تھے، نواز شریف کو سات برس بعد بھی انصاف رینگ رینگ کر مل رہا ہے، نواز شریف آج بھی جھوٹے مقدمات بھگت رہے ہیں، ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے جو کہتے ہیں کہ نواز شریف کو فیور مل رہا ہے۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ انشاءاللّٰه ائندہ انتخابات میں جلال پور جٹاں سمیت پورے ملک میں نواز شریف کا شیر جیتے گا۔