لاہور (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سپریم لیڈر میاں نواز شریف نے ماڈل ٹاؤن میں جماعت کا انتخابی منشور پیش کیے جانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کی بھاری سیاسی قیمت ادا کی اور آئندہ بھی ملک کی خاطر جیسی بھی قیمت ادا کرنا پڑی ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ کیسا عجیب اتفاق ہے کہ ہمیں ایک بار نہیں بلکہ بار بار نکالا گیا لیکن ہم نے ہر بار واپس آ کر انتخابات میں حصہ لیا، پانچ ججز کے ایک فیصلے کے نتیجے میں اقتدار سے نکالے جانے، جیلوں میں قید کاٹنے اور انتقامی کارروائیاں برداشت کرنے کے بعد آج پھر نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، اسحاق ڈار، عرفان صدیقی اور دیگر ساتھی انتخابات کیلئے اپنا منشور پیش کر رہے ہیں۔
قائد مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ یہ کون سی جمہوریت ہے کہ ایک منتخب وزیراعظم کے بارے میں کہا جائے کہ ہم اس کی گردن میں رسہ ڈال کر کھینچیں گے اور طاہر القادری کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے ایک لانگ مارچ بھی کیا گیا، پھر حکومت بننے کے بعد پینتیس پنکچر کا الزام لگایا گیا جو غلط ثابت ہوا لیکن اس سب کے باوجود میں وزیراعظم بن کر خود بنی گالا گیا تاکہ بیٹھ کر بات کی جائے مگر پھر معلوم ہوا کہ بات کچھ اور نہیں بلکہ صرف بنی گالا سے اسلام آباد تک سڑک بنوانے کی تھی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب شہباز شریف وزیراعظم منتخب ہونے تو میں نے ان سے کہا کہ حکومت چھوڑ دیں، شہباز شریف کی الوداعی تقریر بھی تیار تھی لیکن پھر ہمیں الٹی میٹم دے دیا گیا تو ہم نے فیصلہ کیا کہ الٹی میٹم کے آگے سر نہیں جھکاتے اور نہ جھکائیں گے، میں نے شہباز شریف سے کہا کہ اب نہیں چھوڑنا بلکہ اب مقابلہ کرنا ہے۔
میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم ترقیاتی کام آج سے نہیں بلکہ نوے کی دہائی سے کر رہے ہیں، ہمیں اگر بار بار روکا نہ جاتا تو آج ملک ترقی یافتہ ہوتا، مجھے لوگ 2013 میں کہتے تھے کہ آپ خوش نظر نہیں آتے تو بتائیں جب لوگ لوڈشیڈنگ سے تنگ تھے، ملک میں دہشتگردی تھی، ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑا تھا اور پاکستان فیٹف کی گرے لسٹ میں تھا تو ایسے وقت میں کون سا وزیراعظم ہنستا اور مسکراتا؟ لیکن پھر 2017 تک میرے چہرے پر مسکراہٹ لوٹ آئی کیونکہ لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی ختم ہو گئے، عوام روزگار ملنے لگا اور مہنگائی کم ہو گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور ان کی ٹیم کو شاباش ہے، انہوں نے جانفشانی کے ساتھ کام کیا اور پاکستان جو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ہم نے اس کی بھاری سیاسی قیمت ادا کی لیکن ہم نے جو بھی کیا وہ ملک کی خاطر کیا اور آئندہ بھی ہمیں ملک کی خاطر کوئی بھی قیمت ادا کرنا پڑی تو ہم جیلیں اور جلاوطنی کاٹنے کے باوجود پاکستان کیلئے کریں گے۔