ACROSS TT

News

PIA eyes UK comeback with direct flights set to restart post-Eid

TLDR: • PIA resumes UK flights after hiatus • EU flight...

پی آئی اے کی عیدالفطر کے فوری بعد برطانیہ کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی

پی آئی اے کی چار سال بعد برطانیہ کیلئے براہِ راست پروازوں کی بحالی، عیدالفطر کے فوری بعد لندن اور مانچسٹر کیلئے براہ راست پروازیں چلائی جائینگی ۔ اس سے قبل یورپی یونین کی پابندی کے خاتمے کے بعد جنوری میں پیرس کے لیے براہِ راست پروازیں بحال کی گئی تھیں۔

ریاست کو خطرات کا سامنا ہے، موجودہ حالات میں نواز شریف اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان

ریاست خطرے میں ہے، ان حالات میں نواز شریف فیصلہ کن کردار ادا کرسکتے ہیں۔ موجودہ حکومت کٹھ پتلی ہے جبکہ وزیراعظم، صدر اور وزیرداخلہ نااہل ہیں۔ آصف زرداری سیاسی بحران سے لطف اندوز ہورہے ہیں، وہ ٓصوبائی اسمبلیوں کو خریدنے کی استطاعت رکھتے ہیں۔ مولانا

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کارکردگی پر پنجاب کے عوام کا اعتماد کا اظہار، سروے رپورٹ

پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز کی کارکردگی پر 60 فیصد شہریوں نے بھرپور اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ عوامی رائے کے مطابق، گزشتہ ایک سال کے دوران صوبے کی ترقی میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے اور دیگر صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے مقابلے میں مریم نواز کی کارکردگی کو زیادہ مؤثر اور بہتر قرار دیا گیا ہے۔

امریکا اور اسرائیل کا فلسطینیوں کو مشرقی افریقہ منتقل کرکے غزہ کو سیاحتی تفریحی مقام بنانے کا منصوبہ، جریدہ فنانشل ٹائمز

امریکہ اور اسرائیل کا جنگ سے تباہ حال غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو نکال کر انہیں مشرقی افریقی ممالک میں بسانے کا منصوبہ۔ اس کا مقصد غزہ کو ایک ساحلی تفریحی سیاحتی مقام میں تبدیل کرنا ہے۔
AnalysisEconomyعام انتخابات کے بعد عالمی سطح پر پاکستان کی پوزیشن مسلسل بہتر...

عام انتخابات کے بعد عالمی سطح پر پاکستان کی پوزیشن مسلسل بہتر ہو رہی ہے، فچ ریٹنگز

انتخابات کے بعد عالمی سطح پر پاکستان کی معاشی پوزیشن بہتر ہو رہی ہے، بجٹ نے IMF ڈیل کے امکانات بڑھا دیئے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ FY24 کی GDP کے 0.3 فیصد تک محدود ہونے کی توقع ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 15.1 بلین ڈالرز تک پہنچ چکے ہیں۔

spot_img

نیویارک (تھرسڈے ٹائمز) — امریکی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی ’’فچ‘‘ کے مطابق پاکستان میں آئندہ مالیاتی سال کیلئے پیش کیے گئے بجٹ نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے کے امکانات کو مضبوط کر دیا ہے جبکہ یہ بجٹ جزوی طور پر بھی نافذ ہو جائے تو پاکستان کا مالیاتی خسارہ کم ہو جائے گا جبکہ اس سے بیرونی دباؤ میں بھی کمی آئے گی۔

آئندہ مالی سال (جو کہ 30 جون 2025 کو ختم ہو گا) کیلئے 13 جون کو جاری کیا گیا بجٹ وزیراعظم شہباز شریف کی مخلوط حکومت کی طرف سے پیش کیا جانے والا پہلا بجٹ ہے، یہ بجٹ جی ڈی پی کے 5 اعشاریہ 9 فیصد کے ہیڈ لائن خسارے اور 2 فیصد بنیادی سرپلس کا منصوبہ ہے جبکہ اس میں وسیع پیمانے پر ٹیکس میں اضافہ اور صوبائی سطح پر اہم مالی کوششوں کی جانب اشارہ کیا گیا ہے، بجٹ میں نمایاں طور پر زیادہ ترقیاتی اخراجات شامل ہیں اور مالی سال 2025 میں شرح نمو 3 اعشاریہ 6 فیصد تک جاتی نظر آ رہی ہے۔

فچ ریٹنگز کے مطابق یہ بجٹ جزوی طور پر نافذ ہو گا اور اس سے 0 اعشاریہ 8 فیصد کے بنیادی سرپلس کا تخمینہ لگایا جا سکتا ہے، سخت پالیسیز سے حکومت کی توقع کے برعکس ترقی کے امکانات کم ہو سکتے ہیں، گزشتہ برس 3 اعشاریہ 5 فیصد رہنے والی ترقی کی شرح آئندہ برس 3 فیصد پر آ سکتی ہے تاہم اس کے باوجود آئندہ مالی سال کا بنیادی خسارہ ہدف کے مطابق رہے گا۔

امریکی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی نے لکھا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران حکومت نے غیر مقبول سبسڈی اصلاحات کی ہیں جو مالیاتی اعتبار سے فائدہ مند رہیں، پاکستان نے رواں برس اپریل میں عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اپنا 9 ماہ کا سٹینڈ بائی ارینجمنٹ مکمل کیا اور مئی میں آئی ایم ایف نے ایک نئی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پر اتفاق کرنے کی جانب اہم پیش رفت کا اشارہ دیا۔

حکومتی قرضہ گزشتہ مالی سال کی نسبت جی ڈی پی کے 68 فیصد تک کم ہو جائے گا جس کی وجہ افراطِ زر اور ڈیفلیٹر اثرات ہیں جو ملکی سود کے بڑھتے ہوئے اخراجات کو پورا کرتے ہیں، توقع ہے کہ افراطِ زر اور سود کی لاگتیں مل کر کم ہوں گی، سٹیٹ بینک آف پاکستان نے 10 جون کو پانچ سالوں میں پہلی بار پالیسی ریٹ میں 150 بی پی سے 20 اعشاریہ 5 فیصد تک کمی کی ہے جبکہ آئندہ مالی سال میں افراطِ زر کی شرح 12 فیصد اور پالیسی ریٹ 16 فیصد متوقع ہے۔

فچ ریٹنگز کے مطابق فروری کے عام انتخابات کے بعد سے پاکستان کی بیرونی پوزیشن میں مسلسل بہتری آئی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مالی سال 2024 کی جی ڈی پی کے 0 اعشاریہ 3 فیصد (صرف 1 بلین امریکی ڈالرز) تک محدود ہونے کی توقع ہے جو کہ مالی سال 2023 میں 1 فیصد تھا، گھریلو طلب میں کمی نے درآمدات کو کم کر دیا ہے، اس حوالہ سے مضبوط زرعی برآمدات نے بھی مدد کی ہے جبکہ مجموعی ذخائر (سونے سمیت) اب 15 اعشاریہ 1 بلین امریکی ڈالرز ہیں جو کہ مالی سال 2023 میں 9 اعشاریہ 6 بلین امریکی ڈالرز تھے۔

Read more

میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے

مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔

Celebrity sufferings

Reham Khan details her explosive marriage with Imran Khan and the challenges she endured during this difficult time.

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
spot_img

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

error: