نیویارک (تھرسڈے ٹائمز) — امریکی جریدہ ’’بلومبرگ‘‘ کے مطابق پاکستانی سٹاک مارکیٹ رواں برس ایشیاء میں کارکردگی کے لحاظ سے بہترین مارکیٹ ہے جو ملکی معاشی حالات میں بہتری کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہو رہی ہے جبکہ پاکستان کی وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے بجٹ سے آئی ایم ایف پروگرام کے امکانات کو تقویت ملی ہے۔
بین الاقوامی سطح کی نیوز ایجنسی ’’بلومبرگ‘‘ نے لکھا ہے کہ پاکستانی روپیہ مستحکم ہوا ہے جبکہ افراطِ زر میں کمی سے شرح سود میں ممکنہ کمی کی راہ ہموار ہوئی ہے، سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس میں رواں برس ڈالر کے لحاظ سے 27 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ سال کے آخر تک مزید 10 فیصد اضافہ متوقع ہے۔
حالیہ دنوں میں سٹاک مارکیٹ نے نئی بلندیوں کو چھوا ہے، انڈیکس اب بھی کافی سستا ہے جس کا ایک سالہ آمدنی پر مبنی تخمینہ صرف 3 اعشاریہ 8 گنا ہے جو تاریخی اوسط سے 50 فیصد کم ہے، رواں ماہ کے شروع میں پاکستان نے سیمنٹ، آٹوموبائل اور سٹیل جیسی متعدد صنعتوں پر ٹیکس میں اضافہ کر دیا گیا ہے تاکہ حکومت کے مالی حالات کا مستحکم بنایا جا سکے۔
نیو یارک میں قائم جریدے کے مطابق پاکستان سیاسی طور پر اب بھی عدم استحکام کا شکار ہے، وفاقی حکومت کی اہم ترین اتحادی جماعت پیپلز پارٹی انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط کو پورا کرنے کیلئے اٹھائے گئے کفایت شعاری کے اقدامات پر عوامی ردعمل کی صورت میں پیچھے ہٹ سکتی ہے جس سے حکومت کا تختہ بھی الٹ سکتا ہے۔
پاکستانی سٹاک مارکیٹ میں 14 روزہ ریلیٹیو سٹرینتھ انڈیکس نے جمعرات کو 70 کی سطح عبور کر لی ہے جسے عموماً ضرورت سے زائد خریداری کی سطوح کے طور پر دیکھا جاتا ہے جبکہ اس سے اصلاح کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، پاکستانی سٹاک مارکیٹ کی آئندہ تین سالوں کی رفتار بین الاقوامی خریداری، آمدنی میں اضافہ اور مضبوط مقامی لیکوڈیٹی سے چلنے کی امید ہے۔
بلومبرگ کے مطابق پاکستانی حکومت انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط کے مطابق عمل پیرا ہے، آئی ایم ایف پروگرام ملک کیلئے اہم ہے جو کہ آئندہ مالی سال میں تقریباً 24 بلین ڈالرز کے قرض کی ادائیگیوں کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہو گا، توقع ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے ساتھ آئندہ تین سالوں میں پاکستان بیرونی سطح پر ایک سازگار پوزیشن حاصل کر لے گا۔