لاہور (تھرسڈے ٹائمز) — وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یومِ آزادی کی آمد آمد ہے لیکن بدقسمتی سے غزہ میں مسلمانوں پر جو مظالم ڈھائے جا رہے ہیں ان کی وجہ سے یہ خوشیاں ماند پڑ گئی ہیں، پوری دنیا اسرائیلی جارحیت پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں اقلیتوں کے قومی دن پر خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یومِ آزادی کی آمد آمد ہے، آج ہم اقلیتوں کا دن منا رہے ہیں، بدقسمتی سے غزہ میں جو مظالم جاری ہیں ان کی وجہ سے ہماری خوشیاں ماند پڑ گئی ہیں، اسرائیلی حکومت اور بینجمن نیتن یاہو اپنی فوج کے ساتھ مل کر فلسطینیوں پر مظالم ڈھا ہیں، کل نمازِ فجر کے وقت نہتے مسلمانوں پر بمباری کی گئی اور بچوں سمیت 100 سے زائد مسلمان شہید ہوئے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج کے دن قائداعظم نے تاریخی خطاب میں کہا تھا کہ یہاں سب کو مساوی آئینی حقوق ملیں گے، اقلیتیں ملکی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، آج کی تقریب کا انعقاد خوش آئند ہے۔ مسیحی، ہندو، سکھ اور پارسی کمیونٹی سمیت تمام اقلیتوں نے پُرامن شہری بن کر خالص پاکستانی بننے کا ثبوت دیا، مسیحی برادری کے مشنری سکولز سے 77 سالوں میں لاکھوں بچوں اور بچیوں نے اعلٰی تعلیم حاصل کی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ فلسطینیوں پر دن رات آگ برس رہی ہے لیکن پوری دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، جو عالمی ادارے قیامِ امن کیلئے معرضِ وجود میں آئے تھے، وہ قرارداد پاس کرتے ہیں مگر اس کی رتی برابر بھی وقعت نہیں، اسرائیلی جارحیت پر صرف لفاظی سے کام لیا جاتا ہے لیکن اس سے آگے کچھ نہیں کیا جاتا، دنیا کی تاریخ میں اس سے بدترین ظلم و زیادتی کی کوئی اور مثال نہیں ملتی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پارسی کمیونٹی سمیت دیگر اقلیتی کمیونٹیز کی تجارت میں بھی پاکستان کیلئے بےپناہ خدمات موجود ہیں، سپریم کورٹ میں بھی ہندو مذہب کے جج نے انصاف کی فراہمی کیلیے بھرپور کردار ادا کیا، سکھ برادری نے بھی پاکستان کے استحکام اور ترقی کیلئے بھرپور خدمات انجام دی ہیں، ہماری تاریخ میں کچھ دلخراش واقعات ہوئے جس سے اقلیتی برادری کو تکلیف پہنچی اور ان کے اندر خوف کا احساس پیدا ہوا، ان واقعات کے بعد اس زمانے کی حکومتوں نے بھرپور کردار ادا کیا اور مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لائے لیکن اقلیتی کمیونٹی کے تحفظ کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں جتنے بھی اقدامات اٹھائیں گی وہ کم ہوں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ حالیہ دہشتگردی کے واقعات میں بہت سے افسران اور جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، ان میں اقلیتی سپاہی اور افسران بھی شامل تھے جبکہ پاکستان بننے سے پہلے جو پنجاب اسمبلی تھی وہاں جب قرارداد پیش کی گئی تو اقلیتی برادری نے پاکستان کے حق میں ووٹ دیا اور یہ کوئی معمولی بات نہیں، ہمیں ان واقعات کو یاد رکھنا چاہیے۔