اقوام متحدہ کے تعاون کیساتھ نو جنوری کو پاکستان جنیوا میں ایک بڑی بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کر رہا ہے جس کا بنیادی مقصد پاکستان میں آنیوالے حالیہ تباہ کن سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد پاکستان میں تعمیرنو کیلئے مدد کی فراہمی ہے
واضع رہے کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد پندرہ سو سے زائد قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں اور تقریبا اسی لاکھ افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں تعمیر نو کیلئے سولہ بلین ڈالرسے زائد کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس میں لاکھوں گھروں کی تعمیر، ہزاروں کلومیٹرپر محیط سڑکوں اور ریلوے ٹریک کی تعمیرنو شامل ہے۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اپنے وفد کے ہمراہ جنیوا جاچکے ہیں جہاں وہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریز کیساتھ مشترکہ طور پر کانفرنس کی میزبانی کرینگے اور بحالی فریم ورک پیش کرینگے۔
واضع رہے کہ اس کانفرنس میں کئی ممالک کے سربراہان، بین الاقوامی تنظیموں، نجی شعبے، سول سوسائٹی، این جی اوز سمیت مختلف حکومتوں کے وفود، وزرا اور اعلی سطحی نمائندے شرکت کرینگے جن میں فرانس کے صدر میکرون بھی شامل ہیں
اس کانفرنس میں آئی ایم ایف کا وفد بھی شریک ہوگا جس سے وزیرخزانہ اسحاق ڈار ملاقات کرینگے آئی ایم ایف سے پاکستان کے معاملات آئیندہ قسط کے حوالے سے التوا کا شکار ہیں اوروزیرخزانہ اس قسط کی بحالی کیلئے وفد سے بات چیت کرینگے۔