ملک کے موجودہ تلخ اور پریشان کن حالات میں ایک اچھی خبر بھی سامنے آئی ہے کہ یورپی یونین نے پاکستان کو ہائی رسک تھرڈ ممالک کی فہرست سے خارج کر دیا ہے لہذا اب یورپ میں پاکستانی کاروباری اداروں اور افراد پر قانونی اور معاشی آپریٹر کی اضافی شرائط لاگو نہیں ہوں گی۔
یورپی کمیشن نے فروری 2019 میں پاکستان سمیت 23 ممالک کی فہرست جاری کی تھی جہاں انسدادِ منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے قوانین بہت کمزور ہیں۔ کہا گیا کہ یہ ممالک یورپی یونین کے فنانشل سسٹم کیلئے خطرہ ہیں۔ یورپی کمیشن کی جانب سے ان 23 ممالک کو یہ ہدایات جاری کی گئیں کہ وہ جلد از جلد ان کمزوریوں پر قابو پانا یقینی بنائیں۔
یورپی کمیشن نے رکن ممالک کی مشاورت سے جولائی 2018 میں انسدادِ منی لانڈرنگ کی پانچویں ہدایات اور 54 ترجیحی اختیارات کے تناظر میں نئے اور پہلے سے زیادہ سخت طریقہ کار کے تحت ایک فہرست جاری کی تھی جس کے مطابق یورپی یونین کے انسدادِ منی لانڈرنگ قوانین کے ماتحت بینک اور دیگر ادارے رقوم کی مشتبہ منتقلی کی نشاندہی کیلئے مالی معاملات میں صارفین اور دیگر مالیاتی اداروں کو منسلک کر کے نگرانی کو مزید بہتر اور مؤثر بنانے کے پابند ہوں گے۔
یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کو ہائی رسک تھرڈ ممالک کی فہرست سے خارج کرنے کی خبر یقیناً ایک تازہ ہوا کا جھونکا ہے۔ یہ پاکستان کیلئے ایک بڑی تجارتی اور سفارتی کامیابی ہے جس کا کریڈٹ بہرحال موجودہ وفاقی حکومت کو جاتا ہے جس کی مؤثر خارجہ پالیسی اور معاشی معاملات میں اصلاحات کے باعث یہ ممکن ہو سکا۔
یورپی یونین کی ہائی رسک تھرڈ ممالک کی فہرست میں فی الوقت افغانستان، بارباڈوس، برکینا فاسو، کمبوڈیا، جزائر کیمین، کانگو، نارتھ کوریا، جبل الطارق، ہیٹی، ایران، جمائیکا، اردن،مالی، مراکش، موزمبیق، میانمار، پاناما، فلپائن، سینیگال، جنوبی سوڈان، شام، تنزانیہ، ٹرینیڈاڈ اور ٹوبیگو، یوگنڈا، متحدہ عرب امارات، وانواتو اور یمن شامل ہیں۔
یورپی یونین کی جانب سے اس فہرست سے پاکستان کے خروج کو ایک اہم قدم قرار دیا گیا ہے اور یقیناً تجارتی و سفارتی سطوح پر یہ پاکستان کیلئے ایک اہم اور مثبت قدم ہے۔ پاکستان کے کاروباری اداروں اور افراد کیلئے یورپ میں قانونی اور معاشی آپریٹر کی اضافی شرائط لاگو نہیں ہوں گی۔ یورپی یونین کا یہ فیصلہ دنیا میں پاکستان کے متعلق منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی معاونت کا تاثر زائل ہونے میں بھی مددگار ثابت ہو گا۔