اسلام آباد—وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کے مطابق وزیراعظم پاکستان کی سربراہی میں ایکسپورٹ کونسل آف پاکستان کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، یہ کونسل ہر سہ ماہی میں کم از کم ایک اجلاس منعقد کرے گی اور برآمدات سے متعلق فیصلے کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ میٹلز اینڈ منرلز کی برآمد کی ترویج کیلئے کسی بھی آن لائن مارکیٹ پلیس کے ذریعہ مقامی خریداری پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ دی جائے گی، ایک ایکسپورٹ فسیلیٹیشن سکیم بھی جاری کی گئی ہے جس کے تحت ایکسپورٹرز کی سہولیات میں اضافہ ہو گا جبکہ تمام لسٹیڈ کمپنیز پر کم از کم ٹیکس 1.25 فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کر دیا گیا ہے۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ نئے بجٹ میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو فروغ دینے کیلئے سنتھیٹک فلامنٹ یارن پر 5 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کی جا رہی ہے اور اسی طرح پیٹ سکریپ پر بھی کسٹم ڈیوٹی کو 20 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد کیا جا رہا ہے جبکہ کپیسیٹرز، ایدھیسیو ٹیپ، مائننگ مشینری، رائس مل مشینری اور مشین ٹولز کے مینوفیکچررز کو بھی کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔