کراچی (تھرسڈے ٹائمز) — جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن مظلوم فلسطینیوں کی مدد کیلئے غزہ روانہ ہو گئے، وہ کسی بھی ملک کے پہلے مذہبی و سیاسی راہنما ہیں جو جنگی علاقہ کے سفر پر جا رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن تباہ حال فلسطینیوں کیلئے اپنے ساتھ خوراک اور ادویات لے کر جا رہے ہیں جبکہ ان کی نقل و حرکت کو خفیہ رکھا گیا ہے تاکہ وہ کسی رکاوٹ کے بغیر مظلوم فلسطینیوں تک پہنچ کر ان کی مدد کر سکیں۔
کراچی میں جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیلئے منعقد کی گئی کانفرنس”طوفان الاقصٰی” سے خطاب کے بعد مولانا فضل الرحمٰن اس منزل کی جانب روانہ ہو گئے جہاں سے وہ فلسطین کے مظلوم عوام تک پہنچ سکیں گے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے “طوفان الاقصٰی کانفرنس” سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہودی لابی نے پاکستان میں اپنے جس ایجنٹ کو بھیجا تھا، ہم نے اس کو شکست دی ہے اور آج وہ مکافاتِ عمل بھگت رہا ہے، ہم انشاءاللّٰه اس یہودی ایجنٹ کی طرح اسرائیل کو بھی شکست دیں گے۔
قائدِ جمعیت نے واضح طور پر اپنے اس مؤقف کا اظہار کیا تھا کہ جب تک فلسطین کو آزادی نہیں ملتی، جب تک مسجد الاقصٰی کو آزادی نہیں ملتی اور جب تک بیت المقدس کو دارالخلافہ رکھنے والی فلسطین کی ریاست قائم نہیں ہوتی تب تک ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔