ACROSS TT

News

بیرونِ ملک مقیم پاکستانی وطن کے حقیقی سفیر ہیں جو پاکستان کا عالمی تشخص بلند کر رہے ہیں، فیلڈ مارشل عاصم منیر

بیرونِ ملک مقیم پاکستانی وطن کے حقیقی سفیر ہیں، جو نہ صرف پاکستان کا عالمی تشخص بلند کر رہے ہیں بلکہ ترسیلاتِ زر، سرمایہ کاری اور مختلف شعبوں میں فعال کردار ادا کرتے ہوئے ملکی معیشت کی مضبوطی میں بھی کلیدی حصہ ڈال رہے ہیں۔

JJ Spaun wins US Open 2025 with dramatic 65-foot birdie at Oakmont

JJ Spaun claimed his first major title at the US Open 2025 with a sensational 65-foot birdie on the final hole, beating Robert MacIntyre in a chaotic, rain-delayed finale at Oakmont.

US lawmaker Melissa Hortman and husband killed in targeted political attack in Minnesota

US lawmaker and former Minnesota House Speaker Melissa Hortman and her husband were killed in a politically motivated attack at their home. Authorities believe the shooting is part of a broader threat campaign targeting elected officials.

پاکستان همبستگی خود را با ایران اعلام کرد و تجاوزگری اسرائیل را به شدت محکوم نمود

نخست‌ وزیر شهباز شریف با رئیس‌جمهور ایران تماس برقرار کرد، تجاوزگری اسرائیل را به شدت محکوم نمود و حمایت کامل خود را از حاکمیت و دفاع ایران اعلام کرد. وی با به‌رسمیت شناختن حق دفاع ایران بر اساس منشور سازمان ملل متحد، بر ضرورت واکنش مشترک در برابر ظلم و ستم‌های اسرائیل تأکید نمود۔

پاکستان کا ایران سے اظہارِ یکجہتی، اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت

وزیراعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر سے رابطہ، اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت اور ایرانی خودمختاری و دفاع کی مکمل حمایت کا اظہار، اقوامِ متحدہ چارٹر کے تحت ایران کے حقِ دفاع کو تسلیم کرتے ہوئے اسرائیلی مظالم کے خلاف مشترکہ ردعمل کی ضرورت پر زور دیا۔
Newsroomنواز شریف آئندہ انتخابات میں کامیابی کے بعد پاکستان کے وزیراعظم ہوں...

نواز شریف آئندہ انتخابات میں کامیابی کے بعد پاکستان کے وزیراعظم ہوں گے، اسحاق ڈار

آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ ن کی کامیابی کے بعد نواز شریف ہی وزیراعظم ہوں گے، نواز شریف کسی سے انتقام نہیں لینا چاہتے، مسلم لیگ نواز اقتدار میں آ کر ایک غیر جانبدار کمیشن تشکیل دے گی اور یہ قومی خدمت ہو گی۔

spot_img

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان مسلم لیگ (ن) کے راہنما اور سینیٹ میں قائدِ ایوان اسحاق ڈار نے ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ نواز کی کامیابی کے بعد میاں نواز شریف ہی پاکستان کے وزیراعظم ہوں گے۔

سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف آئندہ انتخابات میں حصہ لیں گے، میاں نواز شریف کو ایک سازش کے تحت اقتدار سے نکالا گیا اور سیاست سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی، میاں نواز شریف کو پاناما سازش کے تحت تاحیات نااہل قرار دیا گیا مگر پارلیمنٹ نے قانون سازی کر کے نااہلی کی مدت کا تعین کر دیا ہے۔

مسلم لیگ نواز کے راہنما کا کہنا تھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے کیس میں سپریم کورٹ نے ماضی کے فیصلوں کے خلاف اپیل کا راستہ بند کر دیا ورنہ ہم پاناما کیس کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنا چاہتے تھے کیونکہ اس فیصلہ میں میاں نواز شریف کے ساتھ ناانصافی کی گئی، نواز شریف کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا ازالہ ہونا چاہیے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ 1997 کے انتخابات کے بعد میاں نواز شریف کو صرف ایک بار الیکشن میں حصہ لینے دیا گیا جبکہ تین بار انہیں انتخابات میں حصہ نہیں لینے دیا گیا، ہم بھی لیول پلیئنگ فیلڈ چاہتے ہیں، اگر آصف زرداری نے کہا ہے کہ وہ نواز شریف کو وزیراعظم نہیں بننے دیں گے تو یہ ان کی ذاتی خواہش ہو سکتی ہے اور خواہش تو کوئی بھی کر سکتا ہے مگر پاکستان کے عوام آئندہ انتخابات میں اپنا فیصلہ سنائیں گے۔

صدرِ پاکستان عارف علوی کے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نواز عارف علوی کے خلاف آئین شکنی کا مقدمہ درج کروانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی کیونکہ پاکستان میں دہشتگردی سمیت کئی دیگر مسائل سر اٹھا چکے ہیں اور ہمیں اپنی توجہ ملکی مسائل کو حل کرنے پر مرکوز رکھنی چاہیے، عارف علوی کی بطور صدر مدت مکمل ہو چکی ہے لہذا انہیں اخلاقی طور پر عہدہ چھوڑ دینا چاہیے، سپریم کورٹ کے حالیہ ریمارکس کے بعد اب ہر گز انہیں عہدہ پر نہیں رہنا چاہیے۔

اسحاق ڈار نے انکشاف کیا ہے کہ تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد ہمارا پلان تھا کہ ہم اسمبلی تحلیل کر دیں گے جبکہ وزیراعظم میاں شہباز شریف بھی اس فیصلہ میں شامل تھے اور اس حوالہ سے تیاریاں بھی مکمل ہو چکی تھیں مگر جب عمران خان نے یہ دھمکی دی کہ وہ اسلام آباد پر چڑھائی کریں گے اور وہاں آ کر ہمیں اسمبلی سے نکالیں گے تو میاں نواز شریف نے فیصلہ کیا کہ اب اسمبلی تحلیل نہیں کی جائے گی بلکہ ان دھمکیوں کا مقابلہ کیا جائے گا۔

سابق وفاقی وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نواز ان تمام عناصر کو عوام کے سامنے لانا چاہتی ہے جو تحریکِ انصاف کیلئے سہولت کاری میں ملوث رہے، ایک غیر جانبدار کمیشن تشکیل دیا جانا چاہیے جو شفاف تحقیقات کے بعد ایک مکمل رپورٹ پیش کرے اور اس رپورٹ کو پاکستان کے عوام کے سامنے رکھا جائے تاکہ تمام حقائق واضح ہو جائیں۔

سینیٹر اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریکِ انصاف جیسی کچھ اندرونی اور کچھ بین الاقوامی قوتیں بھی پاکستان کو دیوالیہ کرنا چاہتی تھیں، عمران خان کے ایک وزیر نے خود یہ بیان دیا تھا کہ عمران خان ایسی معاشی سرنگیں بچھا کر جا رہا ہے کہ آنے والی حکومت سنبھال نہیں سکے گی، نواز شریف نے حکومت چھوڑی تو مہنگائی 46 سالوں کی کم ترین سطح پر تھی، ہماری کارکردگی کو کسی نے دیکھنا ہے تو 2013 سے 2017 تک ہونے والی ترقی و خوشحالی کو دیکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ 2018 میں آر ٹی ایس بند کر کے دھاندلی کی گئی اور ہمارا مینڈیٹ چھینا گیا، اس سے قبل ہمارے خلاف دھرنے دلوائے گئے اور ہماری حکومت کو کمزور کیا گیا، پراجیکٹ 2011 یعنی عمران خان کو لانچ کرنے کیلئے پاکستان کو تباہی کی طرف دھکیل دیا گیا، اپریل 2022 میں ہمارا ہدف پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانا تھا، تب حکومت لینا کوئی آسان فیصلہ نہ تھا، ہم نے اپنی سیاست کو داؤ پر لگا کر ریاست کو بچایا۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نواز کا ایک ٹریک ریکارڈ ہے، ہماری کارکردگی سب کے سامنے ہے اور مخالفین بھی ہماری اچھی کارکردگی کے معترف ہیں، پاکستان میں سب سے زیادہ ترقی و خوشحالی مسلم لیگ نواز کے ادوارِ حکومت میں ہوئی، ہم اپنی کارکردگی کی بنیاد پر عوام میں جائیں گے، آئندہ انتخابات میں کامیابی کیلئے مسلم لیگ نواز کی کارکردگی ہی کافی ہے۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان کے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کے ساتھ ہمیشہ ایک خلوص کا رشتہ رہا ہے اور ہمارے ایک سینیئر کولیگ نے شاہد خاقان عباسی کو مینارِ پاکستان جلسہ میں آنے کیلئے قائل کرنے کی کوشش کی مگر وہ نہیں آئے حالانکہ انہیں آنا چاہیے تھا، شاید انہیں ری امیجننگ فورم کی وجہ سے کوئی مجبوری درپیش ہو گی، چوہدری نثار علی خان کے متعلق کچھ نہیں کہہ سکتا، ان کے متعلق اگر کوئی فیصلہ کرنا ہوا تو وہ نواز شریف ہی کریں گے۔

اسحاق ڈار سے جب موجودہ فوجی قیادت کے متعلق میاں نواز شریف کی رائے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے مینارِ پاکستان جلسہ میں واضح طور پر کہا ہے کہ وہ کسی سے انتقام نہیں لینا چاہتے بلکہ سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، نواز شریف نے کبھی کسی کے خلاف سازش نہیں کی بلکہ ہر بار نواز شریف کے خلاف سازشیں کی جاتی ہیں کیونکہ نواز شریف آئین کی بالادستی کی بات کرتے ہیں۔

سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس کے متعلق حکومتی رپورٹ کے خلاف ٹویٹ کو ڈیلیٹ کرنے کیلئے جنرل (ر) باجوہ نے میرے مشورے پر عمل کیا، اس وقت تک جنرل (ر) باجوہ کا رویہ درست تھا اور اسی لیے میں ان کو سپورٹ کرتا رہا مگر پھر بعد میں وہ دباؤ کا شکار ہو کر مسلم لیگ نواز کے خلاف استعمال ہوئے۔

Read more

میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے

مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔

Celebrity sufferings

Reham Khan details her explosive marriage with Imran Khan and the challenges she endured during this difficult time.

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
spot_img

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

error: