ACROSS TT

News

پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کو اب وطن واپس جانا ہوگا، خواجہ آصف

پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کو اب وطن واپس جانا ہوگا، پچاس سال سے جاری افغان مہاجرین کی موجودگی اب ختم ہونی چاہیے۔ پاک افغان سرحد کو مکمل طور پر کنٹرول میں لایا جائے گا تاکہ غیرقانونی آمد و رفت، اسمگلنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا جا سکے۔

Pakistan says 200 militants killed as army repels cross-border attack by Afghan Taliban and India-backed militants

Pakistan’s Armed Forces repelled an unprovoked Taliban and India-backed militant attack, destroying several camps and positions. ISPR said the assault, timed with the Taliban foreign minister’s India visit, left over 200 militants dead and 23 Pakistani soldiers martyred.

بھارت اگر شکست کی خفت براستہ کابل مٹانے کی کوشش کریگا تو بھارت و افغانستان دونوں قیمت چکائیں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف

افغانستان کی سرزمین سے پاکستان کے خلاف حملے بھارتی ایما پر ہو رہے ہیں اور ان کے سہولت کار بھی بھارتی ہیں۔ اگر بھارت پاکستان سے اپنی شکست کی خفت براستہ کابل مٹانے کی کوشش کرے گا تو نہ صرف بھارت بلکہ افغانستان کو بھی اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

Afghan based militants, safe havens and political patronage driving unrest in KPK, warns DG ISPR

Pakistan Army spokesman Lieutenant General Ahmed Sharif Chaudhry warned that militants operating from Afghanistan, political disarray over national policy, and sluggish judicial processes have reignited the terror threat in Khyber Pakhtunkhwa, calling for unity and decisive action to restore stability and national confidence.

خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کی واپسی میں ایک شخص کا مرکزی کردار ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کی واپسی میں ایک شخص کا مرکزی کردار ہے، ریاست اور عوام کو ایسے فرد کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جائے گا۔ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل، جھوٹے بیانیے کا سدباب اور خوارج کے سہولت کاروں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی ہی پائیدار امن کی ضمانت ہے۔
Newsroomمنتخب وزیراعظم کو آئین و قانون میں گنجائش نہ ہونے کے باوجود...

منتخب وزیراعظم کو آئین و قانون میں گنجائش نہ ہونے کے باوجود بلیک لاء ڈکشنری پر نکال دیا گیا، نواز شریف

میں وزیراعظم تھا اور مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر فارغ کر دیا گیا، مجھے نکالنے کیلئے بلیک لاء ڈکشنری کا سہارا لیا کیونکہ آئین و قانون میں کوئی گنجائش نہیں تھی، مقصد صرف ایک سیلیکٹیڈ کو لانا تھا۔

spot_img

لاہور (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سپریم لیڈر میاں محمد نواز شریف نے کراچی سمیت صوبہ سندھ سے امیدواروں کے انتخاب کیلئے منعقدہ پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین و قانون میں گنجائش نہ ہونے کے باوجود 2017 میں ایک منتخب وزیراعظم کو نکالا گیا جبکہ مقصد صرف ایک سیلیکٹیڈ کو لانا تھا۔

میاں نواز شریف نے کہا کہ 1999 میں ایسا ہوا کہ صبح میں وزیراعظم تھا اور پھر رات کو مجھے ہائی جیکر بنا دیا گیا، میں 2017 میں وزیراعظم تھا لیکن پھر اپنے ہی بیٹے سے ایک لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ نہ لینے پر مجھے فارغ کر دیا گیا اور وہ بھی بلیک لاء ڈکشنری کو بنیاد بنا کر کیونکہ پاکستانی قانون میں کوئی ایسی گنجائش موجود نہیں تھی، وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر فارغ کر دیا جائے گا، مجھے نکالنے کا مقصد صرف اپنے سیلیکٹیڈ کو لانا تھا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان 2017 میں خوشحال تھا، لوڈشیڈنگ ختم ہو چکی تھی، پیٹرول سستا تھا اور روپیہ مستحکم تھا، سی پیک آ رہا تھا، پاکستان دفاعی و اقتصادی لحاظ سے محفوظ تھا، پاکستان سیاسی لحاظ سے بھی مضبوط تھا یہاں تک کہ بھارتی وزیراعظم بھی پاکستان آئے جبکہ دنیا کہہ رہی تھی کہ پاکستان جلد ایک علاقائی طاقت بن جائے اور جی 20 میں بھی شامل ہو جائے گا۔

قائدِ مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ 2017 میں 6 اعشاریہ 2 فیصد گروتھ ریٹ تھا، مہنگائی کا نام و نشان تھا، آٹا مہنگا تھا نہ چینی مہنگی تھی، بجلی مہنگی تھی نہ گیس مہنگی تھی، دالیں مہنگی تھیں نہ گوشت مہنگا تھا، غریبوں کے گھر آباد تھے اور بچے سکول جاتے تھے، لوگوں کو روزگار مل رہا تھا اور کروڑوں لوگ غربت کی لکیر سے باہر نکل رہے تھے۔

میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان 2017 میں ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن تھا، خطہ کے باقی ممالک ہم سے پیچھے تھے مگر پھر سب کچھ ریورس کر دیا گیا، ہم نے آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا، ہم غیر ملکی قرضے واپس کر رہے تھے، ہم نے چین کا قرضہ واپس کیا، اگر وہ مومینٹم جاری رہتا تو پاکستان آج بہت آگے جا چکا ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ آر ٹی ایس بٹھا کر جو حکومت لائی گئی وہ ایک موٹروے تک نہ بنا سکی، اگر ہماری حکومت نہ توڑی جاتی تو وہ موٹر وے بن جاتی، ہم نے کراچی سے دہشتگردی کو ختم کیا، ہم نے کراچی میں 2200 میگاواٹ پاور پلانٹ قائم کیا، ہم نے سندھ میں کوئلہ نکالا اور اس سے بجلی بن رہی ہے۔

میاں نواز شریف نے مزید کہا کہ میں چترال والوں سے پوچھوں گا کہ آپ ٹنل مجھ سے بنواتے ہیں اور ووٹ کسی اور کو دیتے ہیں، ہم ترقی والے لوگ ہیں، ہم غریبوں کا دکھ درد بانٹنے والے لوگ ہیں۔

Read more

میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے

مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔

Celebrity sufferings

Reham Khan details her explosive marriage with Imran Khan and the challenges she endured during this difficult time.

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
spot_img

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

error: