اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پاکستان نیشنل یوتھ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کا مقصد ملک میں بےیقینی اور ناامیدی پیدا کرنا ہے، انہوں نے سوشل میڈیا پر خبروں کی دوہری جانچ پڑتال کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ درست تحقیق اور مثبت سوچ کے بغیر معاشرے میں افراتفری پھیلے گی۔
پاکستان نیشنل یوتھ کانفرنس میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ بھی موجود تھے جبکہ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی خطرے اور سازش سے نمٹنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں، پاکستان اپنی خودمختاری پر کبھی سمجھوتا نہیں کرے گا، مسلح افواج دہشتگردی کا مقابلہ کر سکتی ہیں، مسلح افواج کو پوری قوم کے تعاون اور حمایت کی ضرورت ہے۔
پاکستان کی بری فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے اور اللّٰه تعالٰی نے پاکستان کو بےشمار معدنی وسائل، زراعت اور نوجوان انسانی سرمائے سے نوازا ہے، پاکستان بنانے کی واحد وجہ یہ تھی کہ ہمارا مذہب، تہذیب اور ثقافت ہندوؤں سے بالکل مختلف ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے ہم مغربی ثقافت کو اپنا لیں۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو اپنے ملک، قوم، ثقافت اور تہذیب پر بھروسہ کرنا چاہیے، پاکستان کے نوجوانوں کو یقین ہونا چاہیے کہ وہ ایک عظیم ملک اور قوم سے تعلق رکھتے ہیں، نوجوان ملک کی روشن روایات کے مشعل بردار اور پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں، نوجوان علامہ محمد اقبال اور قائداعظم کے خوابوں کی تعبیر ہیں جبکہ روشن مستقبل کی تمام امیدیں انھی سے وابستہ ہیں۔
جنرل عاصم منیر نے دہشتگردی کی لعنت کا مقابلہ کرتے ہوئے قوم کی طرف سے دی گئی قربانیوں کا بھی تذکرہ کیا جبکہ آرمی چیف نے معاشرے میں شدید نوعیت کی پولرائزیشن پھیلانے والے پاکستان کے دشمنوں کی سازشوں سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان مایوسی سے دور رہیں اور نظم و ضبط کے ساتھ حقیقی علمی جستجو کے ذریعہ قوم کی تعمیر میں شامل ہوں۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دہشتگردی کی لعنت کے خلاف جنگ میں مکمل عزم اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ مسلح افواج کے کردار کو سراہا، ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیاں نوجوانوں کی شراکت اور حمایت کے بغیر ممکن نہیں تھی جو کہ آبادی کے لحاظ سے 65 فیصد ہیں۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ذمہ دار شہری ہونے کی حیثیت سے ہم سب کو ماضی قریب میں کیے گئے پاکستان کے خلاف دشمنوں کے شیطانی پراپیگنڈے کو مسترد کرنا چاہیے اور اجتماعی طور پر اس کا مقابلہ کرنا چاہیے، نوجوان قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں تعمیری کردار ادا کر سکتے ہیں بشرطیکہ وہ پراپیگنڈا کا شکار ہونے کی بجائے ریاستی اداروں سے ملنے والی مستند معلومات کے ذریعہ حقائق پر توجہ مرکوز رکھیں اور ان کی جانچ پڑتال کریں۔
ذریعہ قوم کی تعمیر میں شامل ہوں۔