اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستانی حکومت نے پی آئی اے (پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز) کے 75 فیصد حصص فروخت کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کو 29 اگست کو دی گئی بریفننگ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی حکومت پی آئی اے (پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز) کے 75 فیصد حصص فروخت کر گی جس کے بعد خریدار کو آئندہ تین سالوں کے دوران کم از کم 500 ملین امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کرنا ہو گی تاکہ ادارہ کو ایک بار پھر مالی طور پر مضبوط اور بحال کیا جا سکے۔
پارلیمنٹ کے ایوانِ بالا مین قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے سیکرٹری عثمان اختر باجوہ نے کہا ہے کہ پی آئی نجکاری کیلئے مزید وقت نہیں دیا جائے گا جبکہ اکتوبر میں کامیاب بولی دہندہ کا اعلان اور ابتدائی فروخت کی دستاویزات سائن کر دی جائیں گی جیسا کہ سی ایچ ایوی ایشن کی رپورٹ کے مطابق حکومت اڈ سرکاری ملکیت والے ادارہ میں اکثریتی حصص اور دیگر سرکاری ملکیت والے اداروں میں بھی مکمل یا جزوی حصص فروخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
رواں برس کے آغاز میں حکومتی اداروں نے دلچسپی ظاہر کرنے والی پارٹیز کیلئے پری کوالیفکیشن عمل کیا جبکہ کامیاب ہونے والی 6 پارٹیز میں فلائی جناح (9پی کراچی انٹرنیشنل)، ائیر بلیو (پی اے کراچی انٹرنیشنل)، عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ اور تین کنسورشیم شامل ہیں جن کی قیادت وائی بی ہولڈنگز (پرائیویٹ) لمیٹڈ، پاک ایتھنول، اور بلیو ورلڈ سٹی کر رہے ہیں۔
ایشیا پاک انویسٹمنٹس لمیٹڈ (ہانگ کانگ)، سوئس ایوی ایشن گروپ (سوئٹزرلینڈ)، ایئرپورٹ کمپیٹینس (آسٹریا)، پرل ایسیٹ مینیجمنٹ (آسٹریلیا) اور کیپیٹل اے کنسلٹنسی (ملائیشیا) کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ پاک ایتھنول کنسورشیم کے اراکین میں شامل ہیں جبکہ رپورٹس کے مطابق وائی بی ہولڈنگز کنسورشیم میں ایئر سیال (پی ایف کراچی انٹرنیشنل)، سیرین ایئر (ای آر اسلام آباد انٹرنیشنل) اور لبرٹی ڈہرکی پاور لمیٹڈ شامل ہیں۔
حکومت نے پی آئی اے (پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز) کے بیلنس شیٹ سے تقریباً 623 بلین پاکستانی روپے (دو اعشاریہ 23 بلین امریکی ڈالرز) کے واجبات ایک علیحدہ کمپنی میں منتقل کر دیئے ہیں تاہم خریدار کو تقریباً 220 بلین پاکستانی روپے (امریکی ڈالرز 789 ملین) کے واجبات کا بوجھ اٹھانا ہو گا اور پہلے بارہ مہینوں کے دوران 80 بلین پاکستانی روپے (امریکی ڈالرز 287 ملین) کی سرمایہ کاری کرنی ہو گی جو پہلے تین سالوں میں درکار 500 ملین امریکی ڈالرز سے زیادہ ہے۔
سی ایچ ایوی ایشن PRO ائیر لائنز موڈیول کے مطابق پی آئی اے 32 ائیر کرافٹ، سیونٹین اے320-200ایس، تین ATR42 500ایس، چھ بی777-200ای آرز، دو بی777-200 ایل آرز اور چار بی777-300ای آرز کے ذریعہ 12 ممالک کے 32 مقامات تک پرواز کرتے ہیں تاہم مختلف وجوہات کی بناء پر ان میں سے 16 طیارے آؤٹ آف سروس ہیں، پی آئی اے (پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز) کے نئے اکثریتی مالک کی جانب سے نئے طیاروں میں بھاری سرمایہ کاری متوقع ہے۔