اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ عمران خان کو دو ہفتوں کے اندر رہا نہ کیا گیا تو پھر خدا کی قسم ہم عمران خان کو خود رہا کریں گے، ہم نے اپنے سر پر کفن باندھ لیے ہیں، اگر کوئی ہمارے راستے میں رکاوٹ بنا تو اسے ہتھکڑیاں لگا کر گھسیٹوں گا، این او سی ہو یا نہ ہو اگلا جلسہ لاہور میں ہو گا۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے آج اسلام آباد کے علاقہ سنگجانی کی مویشی منڈی میں جلسہ کا انعقاد کیا جس سے وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا واضح پیغام ہے کہ ہم عمران خان کے ساتھ ہیں، ہم عمران خان کے ساتھ اس لیے کھڑے ہیں کیونکہ وہ حق کی بات کر رہا ہے، جو جابر حکمران کے خلاف آواز نہیں اٹھاتا وہ مسلمان نہیں ہے، آج ہم آواز اٹھا کر جہاد کر رہے ہیں لیکن اگر ظلم بند نہ ہوا تو پھر ہم جانی جہاد بھی کریں گے۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے جو این آر او دیا ہے ہمیں بتایا جائے اس سے عوام کو کیا فائدہ ہوا؟ تمام ادارے سن لیں تم لوگوں نے حلف اٹھایا ہوا ہے اور اگر تم نے حلف کی پاسداری نہ کی تو اس دنیا میں ہمیں حساب دو گے اور وہاں جاکر اللّٰه کو حساب دو گے، میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ ہمارا ہزاروں ارب روپیہ لوٹنے کے بعد این آر او کون دے رہا ہے؟ این آر او دینے والوں تم ہار چکے ہو اور عمران خان جیل میں بیٹھ کر جیت چکا ہے، تم ذلیل ہو رہے ہو اور اس کو جیل میں عزت مل رہی ہے۔
وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا نے اپنی پگڑی اتار کر کہا کہ میں نے اپنی پگڑی جس کو ہم کفن کہتے ہیں وہ آپ کے حوالے کر دی ہے، ہم نے عمران خان کیلئے مرنا بھی ہے اور آخری حد تک لڑنا بھی ہے، ہم نے اپنے سر پر کفن باندھ لیے ہیں اور اب عمران خان رہا ہو گا، خیبرپختونخوا کے عوام نے طاقت کے زور پر اپنا مینڈیٹ چوری نہیں ہونے دیا، اب خیبرپختونخوا میں ہماری گرفت ہے اور ہماری طرف سے آپ کو دعوت ہے کہ آپ وہاں آئیں، کسی کا باپ بھی آپ کی طرف آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھ سکتا۔
علی امین گنڈاپور نے پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ منہ زبانی کہنے سے کہ تم سیاست نہیں کرتے کچھ نہیں ہوتا، سیاست تو کر ہی تم رہے ہو، کسی اور کو تو چھوڑ ہی نہیں رہے ہو، میں آج سن رہا تھا کہ خواجہ آصف کہہ رہا تھا جنرل (ر فیض حمید نے ریٹائرمنٹ کے بعد ہم سے رابطے رکھے تھے، جنرل (ر) فیض حمید کیا ہمیں وراثت یا جہیز میں ملا تھا؟ وہ تو تمہارا جنرل تھا، تم اپنا ادارہ اور اپنے جرنیل درست کرو، تم اپنے ادارے کی اصلاح کرو۔
چیف منسٹر خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) فیض کو ڈی جی سی اور ڈی جی آئی ہم نے بنایا، اب وہ غلط کرے ہمارے کھاتے میں اور اچھا کرے تو تمہارے کھاتے میں، اپنے ادارے کی اصلاح کرو، اگر تم نے فوج کو ٹھیک نہ کیا تو پھر ہم فوج کو ٹھیک کریں گے، یہ ہماری فوج ہے اور اس میں ہمارے بھائی ہیں۔
وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کچھ خواتین صحافیوں کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ تم جو ہمارے خلاف کمپین چلاتے ہو تمہارا خیال ہے کہ ہمیں بلیک میل کرو گے؟ میں لعنت بھیجتا ہوں ایسی صحافت پر، کچھ (خواتین صحافی) بیٹھی ہوئی ہیں جو کہتی ہیں ’’مینوں نوٹ وکھا میرا موڈ بنے‘‘، میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ میں انہیں ننگا کر کے پوری دنیا کو بتاؤں گا کہ یہ صحافی نہیں لفافی ہیں۔
وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے دھمکی دی کہ عمران خان کو دو ہفتوں کے اندر رہا نہ کیا گیا تو پھر خدا کی قسم ہم عمران خان کو خود رہا کریں گے، میں اس کیلئے قیادت کروں گا اور پہلی گولی میں کھاؤں گا، اب پیچھے مت ہٹنا کیونکہ اگر ہم پیچھے ہٹے تو نہ دوبارہ ایسا موقع ملے گا نہ دوبارہ ایسا لیڈر ملے گا، اگر کوئی ہمارے راستے میں رکاوٹ بنا تو اسے ہتھکڑیاں لگا کر گھسیٹوں گا۔
علی امین گنڈا پور نے چیلنج بھی کیا کہ این او سی ہو یا نہ ہو، اگلا جلسہ لاہور میں ہو گا، اگر مینارِ پاکستان پر جلسہ کی اجازت ہو گی تو ٹھیک ہے لیکن مینڈیٹ چورو ہم سے پنگا مت لینا، پنگا لیا تو تمہارا وہ حال کریں گے کہ تمہیں بنگلہ دیش بھول جائے گا، تمہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔