ACROSS TT

News

فیلڈ مارشل کا اعزاز قوم کی امانت ہے جس کو نبھانے کیلئے لاکھوں عاصم منیر بھی قربان ہیں، فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر

فیلڈ مارشل کا اعزاز ملنے پر اللّٰه تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، یہ اعزاز قوم کی امانت ہے جس کو نبھانے کیلئے لاکھوں عاصم منیر بھی قربان ہیں، یہ انفرادی اعزاز نہیں بلکہ افواجِ پاکستان اور پوری قوم کیلئے اعزاز ہے۔

وفاقی حکومت نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل پر ترقی دینے کی منظوری دے دی

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ’’معرکہِ حق‘‘ کے دوران آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی شاندار عسکری قیادت اور جرأت و بہادری اور ملکی خودمختاری و علاقائی سالمیت یقینی بنانے پر انہیں فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دے دی گئی۔

پاکستانی قوم پہلے کبھی جھکی تھی نہ اب ہم جھکیں گے، شہادت ہمارے لیے ایک اعزاز ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

کسی ملک کو اجازت نہ دیں گے کہ اپنے جھوٹے بیانیہ کی بنیاد پر اجارہ داری قائم کرنے ہم پر چڑھ دوڑے۔ پاکستانی قوم پہلے کبھی جھکی تھی نہ اب ہم جھکیں گے، شہادت ہمارے لیے ایک اعزاز ہے۔ پاکستان و چین دنیا میں دو ذمہ دار ممالک ہیں اور خطہ میں قیامِ امن کیلئے کوشاں ہیں۔

جنگ میں بہترین ہتھیار استعمال کیا جاتا ہے، ہمارا بہترین ہتھیار عمران خان ہے۔ شبلی فراز

جنگ کے دوران اپنا بہترین ہتھیار استعمال کیا جاتا ہے اور ہمارا بہترین ہتھیار عمران خان ہے اسے استعمال کیا جائے، پی ٹی آئی اور عمران خان کی اقوامِ عالم میں بہت پذیرائی ہے۔

جنگ بندی کی درخواست بھارتی وزارت دفاع نے کی، ڈی جی آئی ایس پی آر

جنگ بندی کی درخواست بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے کی گئی۔ پورے خطہ بالخصوص پاکستان میں جاری دہشتگردی کا اصل سرپرست بھارت ہے، پاکستانی قوم اور اس کی افواج نہ کبھی جھکتی ہیں اور نہ جھکائی جا سکتی ہیں، ہم پُرتشدد نہیں بلکہ ایک سنجیدہ قوم ہیں، ہماری پہلی ترجیح امن ہے۔
Newsroomکابل جا کر طالبان حکومت سے انگیج کرنے والوں نے ملک کی...

کابل جا کر طالبان حکومت سے انگیج کرنے والوں نے ملک کی تقدیر کے ساتھ کھلواڑ کیا، اسحاق ڈار

کابل جا کر فوٹو سیشن کروانے والوں اور طالبان حکومت کے ساتھ انگیج کرنے والوں نے ملک کی تقدیر کے ساتھ کھلواڑ کیا، پارلیمنٹ اور عوام کو اعتماد میں لیے بغیر بڑے دہشتگردوں کو کیوں رہا کروایا گیا؟

spot_img

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان مسلم لیگ (ن) کے راہنما اور سینیٹ میں قائدِ ایوان اسحاق ڈار نے ایوانِ بالا سے خطاب کرتے ہوئے تحریکِ انصاف حکومت کے دوران افغانستان کے متعلق پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ طالبان حکومت آنے کے بعد ان سے انگیج کرنے کیلئے کابل جانے کی کیا ضرورت تھی؟

سینیٹر اسحاق ڈار نے تحریکِ انصاف حکومت میں انٹر سروسز انٹیلیجنس کے سابق سربراہ جنرل (ر) فیض حمید کے دورہ کابل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ کس کے کہنے پر اور کیوں کابل جا کر طالبان حکومت سے انگیج کیا گیا؟ وہ خطرناک دہشتگرد جو پاکستان میں دہشتگردی کے درجنوں واقعات میں ملوث تھے اور پھر پاکستان کی جیلوں میں قید تھے، انہیں کیوں اور کس کے کہنے پر رہا کروایا گیا؟ قوم کو ان لوگوں سے پوچھنا چاہیے کہ ان دہشتگردوں کو کیوں آزاد کروایا؟

سینیٹ میں قائدِ ایوان نے خطاب کرتے ہوئے سوالات اٹھائے کہ وہ کون تھا جو پاکستان کی تقدیر کے ساتھ کھیلتا رہا؟ کابل جا کر فوٹو سیشن کیوں کروایا گیا؟ قوم کی تقدیر کے ساتھ یہ گھناؤنا کھیل کیوں کھیلا گیا؟ کابل میں جو طے ہوا وہ پارلیمنٹ میں کیوں بیان نہیں کیا گیا؟ اس بارے میں پاکستان کے عوام کو اعتماد میں کیوں نہ لیا گیا؟ آخر کیوں اتنے بڑے دہشتگردوں کو چھوڑ دیا گیا؟

سابق وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ دہشتگردی معیشت اور لوڈشیڈنگ سے بھی بڑا مسئلہ ہے، میاں نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ نواز کی حکومت نے ہی دہشتگردی کے ناسور کو ختم کیا تھا، میاں نواز شریف کی وزارتِ عظمیٰ میں دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے ضرب عضب اور ردالفساد جیسے آپریشنز کیے گئے۔

سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ آرمی پبلک سکول کے واقعہ نے ملک و قوم کو ہلا کر رکھ دیا تھا، اس واقعہ کے بعد ہم سب نے مل کر نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا تھا، پاکستان میں بیس بیس گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ تھی، ہماری حکومت نے ہی پاکستان کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلائی، شہباز شریف کی وزارتِ عظمیٰ میں ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی توانائی کے بحران سے بڑا ناسور ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑنے کیلئے اربوں روپے درکار ہوتے ہیں، دہشتگردی کی حالیہ لہر کہاں سے آئی؟ دہشتگردی میں یہ اضافہ کیوں ہوا؟ قوم کو اعتماد میں لیے بغیر سینکڑوں دہشتگردوں کو کیوں رہا کر دیا گیا؟ کابل جا کر طالبان حکومت سے انگیج کرنے والوں سے پوچھنا چاہیے کہ انہوں نے یہ سب کیوں کیا؟

Read more

میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے

مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔

Celebrity sufferings

Reham Khan details her explosive marriage with Imran Khan and the challenges she endured during this difficult time.

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
spot_img

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

error: