اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں جنرل (ر) فیض حمید بھی ملوث تھے، جنرل (ر) فیض حمید نے آرمی چیف بننے کیلئے میاں نواز شریف کو کئی پیغامات بھیجے اور معافیاں مانگیں، فیض حمید قرآن کی قسمیں اٹھا کر آئندہ کیلئے یقین دہانی کرواتے رہے۔
وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں جنرل (ر) فیض حمید بھی ملوث تھے مگر یہ بات صرف فیض حمید تک محدود نہیں رہے گی، فیض حمید کی ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان کے سیاسی منظر نامے پر جو واقعات رونما ہوئے ہیں ان میں بلاواسطہ یا بالواسطہ فیض حمید ملوث تھے مگر وہ اس سب میں اکیلے نہیں تھے، انہوں نے 9 مئی اور دیگر واقعات کیلئے لاجسٹک سپورٹ فراہم کی، انہوں نے ٹارگٹس بھی طے کیے اور اپنا سازش کا تجربہ بھی فراہم کیا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور جنرل (ر) فیض حمید کا آپس میں بڑا گہرا تعلق ہے، قمر باجوہ کے سسر اور فیض حمید کے سسر کی آپس میں بڑی قربت تھی جس کی وجہ سے قمر باجوہ اور فیض حمید کے درمیان بھی بہت گہرا تعلق بنا، جو سازشیں 2013 میں شروع ہوئی تھیں ان میں جنرل (ر) باجوہ کے آرمی چیف بننے کے بعد تیزی آتی گئی۔
خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ جنرل (ر) باجوہ کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر جب نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا معاملہ چل رہا تھا تو جنرل (ر) فیض حمید نے آرمی چیف بننے کیلئے میاں محمد نواز شریف اور شہباز شریف کو کئی پیغامات بھیجے، فیض حمید نے اپنے پیغامات میں میاں نواز شریف سے معافیاں مانگیں اور آئندہ کی یقین دہانی کرانے کیلئے ایسی ایسی قسمیں اٹھائیں کہ انہیں بیان نہیں کیا جا سکتا۔
وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) باجوہ مزید توسیع یا جنرل (ر) فیض حمید کی بطور آرمی چیف تقرری چاہتے تھے مگر پھر انہوں نے آخری چند دنوں میں فیض حمید کو آرمی چیف بنانے کی ضد چھوڑ دی تھی تاہم جنرل (ر) باجوہ نے یہ بھی کہا کہ جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف نہ بنایا جائے، جنرل (ر) باجوہ نے آرمی چیف بنانے کیلئے کسی اور کا نام دے دیا جبکہ جنرل (ر) فیض حمید اور ان کے سسر نے نئے آرمی چیف کی تقرری کے آخری لمحات تک آرمی چیف بننے کیلئے پورا زور لگایا۔