ACROSS TT

News

US lawmaker Melissa Hortman and husband killed in targeted political attack in Minnesota

US lawmaker and former Minnesota House Speaker Melissa Hortman and her husband were killed in a politically motivated attack at their home. Authorities believe the shooting is part of a broader threat campaign targeting elected officials.

پاکستان همبستگی خود را با ایران اعلام کرد و تجاوزگری اسرائیل را به شدت محکوم نمود

نخست‌ وزیر شهباز شریف با رئیس‌جمهور ایران تماس برقرار کرد، تجاوزگری اسرائیل را به شدت محکوم نمود و حمایت کامل خود را از حاکمیت و دفاع ایران اعلام کرد. وی با به‌رسمیت شناختن حق دفاع ایران بر اساس منشور سازمان ملل متحد، بر ضرورت واکنش مشترک در برابر ظلم و ستم‌های اسرائیل تأکید نمود۔

پاکستان کا ایران سے اظہارِ یکجہتی، اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت

وزیراعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر سے رابطہ، اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت اور ایرانی خودمختاری و دفاع کی مکمل حمایت کا اظہار، اقوامِ متحدہ چارٹر کے تحت ایران کے حقِ دفاع کو تسلیم کرتے ہوئے اسرائیلی مظالم کے خلاف مشترکہ ردعمل کی ضرورت پر زور دیا۔

اسرائیل نے ایران کے خلاف جنگ کے دوران کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنا کر دکھا دیا

اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں کے بعد جاری کیے گئے میزائل رینج نقشہ میں پورے کشمیر کو پاکستانی حدود کا حصہ بنا کر دکھا دیا گیا۔ اسرائیل کے ساتھ بھارت کے قریبی تعلقات کے باوجود اسرائیلی افواج نے بظاہر کشمیر پر بھارتی دعویٰ تسلیم نہیں کیا۔

In war on Iran, Israel redraws Kashmir in Pakistan’s favour

India, despite being one of Israel’s most reliable arms clients and diplomatic partners, has received no symbolic validation of its Kashmir position from the Israeli Defence Forces.
Newsroomفیض حمید کو علی رضا عابدی قتل کیس میں شاملِ تفتیش کیا...

فیض حمید کو علی رضا عابدی قتل کیس میں شاملِ تفتیش کیا جائے، والدہ علی رضا عابدی

مطالبہ کرتی ہوں کہ فیض حمید کو علی رضا عابدی قتل کیس میں شاملِ تفتیش کیا جائے، ہمارے پاس بہت سارے ثبوت موجود ہیں، آرمی چیف اور چیف جسٹس ہمیں انصاف دلائیں، علی رضا عابدی کے قتل سے پہلے 6 ماہ تک ریکی کی گئی۔ ڈاکٹر صبیحہ اخلاق، والدہ علی رضا عابدی

spot_img

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — ایم کیو ایم پاکستان کے مقتول راہنما علی رضا عابدی کی والدہ نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل (ر) فیض حمید کو علی رضا عابدی قتل کیس میں شاملِ تفتیش کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مقتول راہنما اور سابق رکنِ قومی اسمبلی علی رضا عابدی کہ والدہ نے ایک نجی نیوز چینل پر معروف صحافی ابصار عالم کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) جنرل (ر) فیض حمید کو علی رضا عابدی کے قتل کیس میں شاملِ تفتیش کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

علی رضا عابدی کی والدہ صبیحہ اخلاق حسین نے کہا ہے کہ علی رضا عابدی کے قتل کو قریباً 6 سال گزر چکے ہیں مگر ابھی تک ہمیں انصاف نہیں مل سکا، ٹاپ سٹی سے متعلق انکوائری ہو رہی ہے اور ٹاپ سٹی کا مالک عبدالمعیز کنور میرے بیٹے علی رضا عابدی کا دوست تھا، جب 2017 میں عبدالمعیز کنور کو گرفتار کیا گیا اور تشدد کیا گیا تو علی رضا عابدی رکنِ قومی اسمبلی تھے، علی رضا عابدی نے قومی اسمبلی میں اس کیلئے آواز اٹھائی۔

ڈاکٹر صبیحہ اخلاق حسین کا کہنا تھا کہ اس کے بعد جنرل (ر) فیض حمید اور دیگر افراد علی رضا عابدی کے مخالف بن گئے تھے، علی رضا عابدی کے قتل سے پہلے 6 ماہ تک ریکی کی گئی، علی رضا عابدی کو دھمکیاں بھی دی گئیں اور دباؤ ڈالا گیا، اب جبکہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل (ر) فیض حمید گرفتار ہو چکے ہیں تو میں یہ مطالبہ کرتی ہوں کہ فیض حمید کو علی رضا عابدی کے قتل کیس میں شاملِ تفتیش کیا جائے۔

مقتول رکنِ قومی اسمبلی علی رضا عابدی کی والدہ نے کہا کہ میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے مطالبہ کرتی ہوں کہ وہ ہمیں انصاف دلائیں، میرے شوہر اخلاق حسین نے اپنے بیٹے علی رضا عابدی کے قتل سے متعلق دن رات محنت کر کے ثبوت اکٹھے کیے تھے، ہمارے پاس کالز کا مکمل ڈیٹا ریکارڈ موجود ہے، میری درخواست ہے اس کیس کو سامنے لایا جائے، ہمارے پاس اس کیس سے منسلک بہت سارے ثبوت موجود ہیں۔

ڈاکٹر صبیحہ اخلاق حسین نے بتایا کہ میرے بیٹے علی رضا عابدی کو شدید زخمی حالت میں ہاسپٹل لے جایا گیا، میں اپنی گود میں اپنے زخمی بیٹے کو گاڑی میں ہاسپٹل لے کر گئی جبکہ گاڑی میرے شوہر اخلاق حسین چلا رہے تھے، ہاسپٹل پہنچے تو تھوڑی دیر کے بعد ڈاکٹر نے اناؤنس کر دیا کہ علی رضا عابدی کا انتقال ہو گیا ہے، میں فوری طور پر کمرے کے اندر گئی تو میں نے دیکھا کہ اس کو کوئی طبی امداد نہیں دی گئی تھی، اس کو خون لگایا گیا نہ کوئی آکسیجن دی گئی، مین نے علی رضا عابدی کے ماتھے کا بوسہ لیا تو وہ اُس وقت تک گرم تھا۔

یاد رہے کہ 46 سالہ سابق رکنِ قومی اسمبلی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر راہنما علی رضا عابدی کو 25 دسمبر 2018 کو کراچی کے علاقہ ڈیفنس میں خیابانِ غازی پر واقع ان کے گھر کے باہر دو موٹر سائیکلز پر سوار گھات لگائے حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

Read more

میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے

مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔

Celebrity sufferings

Reham Khan details her explosive marriage with Imran Khan and the challenges she endured during this difficult time.

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
spot_img

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

error: