ریو ڈی جنیرو (تھرسڈے ٹائمز) — برازیلین سپریم کورٹ کے جسٹس الیگزینڈر ڈی مورائس نے ایک غیر معمولی فیصلے میں ملک بھر میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنیوں کو سابقہ ٹوئٹر، یعنی X تک رسائی بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ اقدام ایلون مسک کے برازیل میں قانونی نمائندہ مقرر نہ کرنے اور غلط معلومات پھیلانے والے اکاؤنٹس کو ہٹانے سے انکار کے بعد اٹھایا گیا ہے۔
جسٹس مورائس نے مسک پر جمہوری اقدار کو نقصان پہنچانے اور برازیل کے قانون کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایکس کے ذریعے غلط معلومات کی ترسیل سے برازیل کے جمہوری نظام کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
مزید برآں، حکم کے مطابق جو افراد وی پی این جیسے پرائیویسی ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے اس پابندی کو نظرانداز کرنے کی کوشش کریں گے، انہیں روزانہ 50,000 برازیلین ریئس (تقریباً 9,000 امریکی ڈالر) تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ فیصلہ برازیل میں آن لائن مواد کے ضوابط پر بڑھتے ہوئے تنازعات کی عکاسی کرتا ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح قومی حکام عالمی ٹیکنالوجی کمپنیوں سے نمٹنے کے لیے نئے قوانین متعارف کرا رہے ہیں۔