راولپنڈی (تھرسڈے ٹائمز) — آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ میں پاکستان کے تمام شہداء اور غازیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں، ہم فتنہ الخوارج کو اختتام تک پہنچائیں گے، دہشتگردوں کو جہاں پائیں گے وہیں ان کی سرکوبی کریں گے، جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے حل میں ہے، پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی اور فلسطینیوں پر بربریت کی روک تھام کیلئے سرگرمِ عمل ہے۔
جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں یومِ دفاع و شہداء کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ میں پاکستان کے تمام شہداء اور غازیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے پاکستان کے تحفظ اور بقاء کو یقینی بنایا اور جدوجہدِ قیامِ پاکستان سے لے کر آج تک تمام شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے دعاگو ہوں، شہداء کے مقدس خون نے وطن کی عظمت اور سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے پاک سرزمین کی مٹی کی آبیاری کی۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کی عظیم قوم کے جذبوں کو سلام پیش کرتا ہوں جس نے ہر آزمائش میں افواجِ پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ طاغوتی قوتوں اور دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، پاکستانی قوم ایک بہادر قوم ہے جو آزادی کی اہمیت کو نبھانا اور اس کی قیمت چکانا احسن طریقے جانتی ہے، پاک بھارت جنگوں کے دوران اور سیاچن کے محاذ پر ہزاروں شہداء وطن کی سلامتی اور حرمت کی خاطر قربان ہوئے جبکہ دہشتگردی کے خلاف طویل اور صبر آزما کارروائی کی جنگ میں قربانیوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے جو دہشتگردوں کے خاتمہ تک جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس طویل جنگ میں نہ صرف افواجِ پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں بلکہ کثیر تعداد میں غیور عوام بالخصوص خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے بہادر لوگوں نے بےمثال قربانیاں دی ہیں جو ہماری تاریخ کا سنہری باب ہیں، فتنہ الخوارج اور دہشتگردوں کے خلاف لاتعداد قربانیوں کا ثمر پاکستان کی سالمیت اور بتدریج استحکام کی صورت میں ظاہر ہے، ماضی میں جن اقدامات کا تصور بھی مشکل تھا آج وہ حقیقت کے طور پر ہمارے سامنے ہیں۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ فتنہ کے خلاف متحد آواز، پیغامِ پاکستان، مغربی سرحدوں کا باضابطہ انتظام، قبائلی علاقہ جات کی صوبوں میں شمولیت اور خیبرپختونخوا و بلوچستان میں معاشی اور سماجی ترقی کے اقدامات وہ اہم کامیابیاں ہیں جو ریاست پاکستان کے عزم اور شہداء و غازیوں کی قربانی کا ثمر ہیں، افواجِ پاکستان اور عوام کا رشتہ دل کا رشتہ ہے۔ بیرونی جارحیت کے خلاف معرکہ ہو یا دہشتگردی کے خلاف جنگ، قدرتی آفات میں امداد ہو یا قومی ترقیاتی منصوبوں میں کردار، پاکستانی قوم نے ہمیشہ افواجِ پاکستان کو بھرپور تقویت دی ہے، یہی مضبوط رشتہ پاکستان کے دشمنوں کی شکست کا ضامن ہے۔
پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جو قوتیں ملکی سلامتی کیلئے کیے جانے والے اقدامات پر ابہام کے ساتھ ساتھ افواج اور عوام میں خلیج پیدا کرنے کیلئے متحرک ہیں انہیں ہمیشہ کی طرح شکست کا سامنا کرنا پڑے گا، ہمارا عزمِ استحکام نیشنل ایکشن پلان کی کڑی ہے جس میں دہشتگردی اور انتہاء پسندی کے خلاف قومی اور ریاستی حکمتِ عملی مربوط طور پر مرتب کی گئی ہے، عزمِ استحکام کسی ایسے بڑے اور نئے آپریشن کا نام نہیں جس میں کسی علاقے کے عوام کو وہاں سے بےدخل کیا جائے گا بلکہ یہ عزم ملکی سالمیت کیلئے ناگزیر ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ ہم قوم میں انتشار، بےیقینی اور مایوسی پھیلانے والے تمام عوامل کو اپنی ذہنی ہم آہنگی کے ساتھ متحد ہو کر شکست دیں گے، قومی یکجہتی کو کمزور کرنے کے مذموم مقاصد کبھی کامیاب نہیں ہوں گے، دہشتگردوں کی حالیہ سرگرمیاں ان مایوس عناصر کی جانب سے پاکستان کو ایک کمزور ریاست بنانے کی ناکام کوشش ہے جنہیں ماضی میں بھی پاکستانی قوم اور فوج کے باہمی اتحاد نے شکست دی، آئندہ بھی غیر ملکی عناصر کی شہ پر فساد فی الارض برپا کرنے والوں اور ان کی معاونت کرنے والوں اور ان جرائم کا جواز پیش کرنے والوں پر زمین تنگ رہے گی۔
جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ہم قرآن حکیم کے ابدی احکامات سے راہنمائی حاصل کرتے ہوئے قوم کی اجتماعی دانش اور نیشنل ایکشن پلان سے اس فتنے کو اختتام تک پہنچائیں گے، ہم ان کو جہاں پائیں وہیں سرکوبی کریں گے، دہشتگردی کے پھیلاؤ میں جن بیرونی طاقتوں کا ہاتھ ہے میں انہیں بھی باور کرانا چاہتا ہوں کہ افواجِ پاکستان اور پاکستانی عوام اپنی سالمیت کا دفاع کرنا جانتے ہیں اور کبھی تمہارے مذموم ارادوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
سربراہ پاک فوج نے کہا کہ شہداء سے ہماری وفا کا تقاضا ہے کہ ہم آہنی عزم اور امید کے ساتھ اپنے روشن مستقبل کی طرف سفر جاری رکھیں اور اس سفر میں دین اسلام کی ابدی تعلیمات، اپنی درخشندہ روایات اور اقدار کو ملحوظ خاطر رکھیں۔ پاکستانی قوم افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ سینہ سپر ہے اور آنے والے وقتوں تک اس کی سالمیت کا دفاع کرتی رہے گی، پاکستان کے روشن مستقبل پر کامل یقین پاکستانیت کا ناگزیر حصہ ہے، اقوامِ عالم میں پاکستانیت ہی وہ تصور ہے جو کسی بھی تفریق سے بالاتر ہمیں ایک قوم کا درجہ دیتا ہے۔ یہی ہماری شناخت ہے جو مختلف رنگ و نسل، عقائد، زبان اور علاقائی روایات کے لوگوں پر مشتمل اس خوبصورت گلدستے کو پروئے ہوئے ہے۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ قومی یک جہتی کیلئے لازم ہے کہ ہم مذہبی عدم برداشت سے بالاتر ہو کر آئینِ پاکستان کے مطابق اقلیتوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کریں اور سیاسی نقطہِ نظر میں اختلاف کو نفرتوں میں نہ ڈھلنے دیں، عالمی و علاقائی سطح پر ہونے والی تبدیلیاں پاکستان جیسے اہم ملک پر گہرا اثر ڈالتی ہیں، یہ اثر صرف سیکیورٹی چیلنجز تک محدود نہیں بلکہ ان کے دور رس اثرات معاشی، اقتصادی اور معاشرتی شعبوں میں بھی واضح ہیں۔
پاک فوج کے سپہ سالار نے کہا کہ بھارت کے ناجائز قبضہ میں جموں و کشمیر نہ صرف ملکی بلکہ عالمی سطح کا مسئلہ ہے، کشمیری عوام قابض بھارتی عوام کے بدترین جبر اور ریاستی دہشتگردی کا شکار ہیں، بھارت آج کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت اور اقلیتوں کی نسل کشی کے ذریعہ معاشرتی تبدیلیاں کررہا ہے، جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے حل میں ہے، پاکستانی قوم مقبوضہ کشمیر کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ کشمیری عوام کو یہ یقین بھی دلاتی ہے کہ ان کو حقِ خود ارادیت ملنے تک ہم ان کی ہر طرح سے اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔
جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ آج مقبوضہ کشمیر کی طرح فلسطین کا تنازع بھی دنیا کیلئے انتہائی قابلِ فکر سوالیہ نشان ہے، غزہ میں اسرائیلی جارحیت و بربریت اور فلسطینیوں کا استحصال انسانیت اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، اسرائیلی جارحیت صرف غزہ تک ہی محدود نہیں بلکہ اسرائیلی حملے پورے خطہ اور عالمی امن کیلئے بھی بڑا خطرہ ہیں، سفارتی سطح پر پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی اور فلسطینیوں پر بربریت کی روک تھام کیلئے سرگرمِ عمل ہے اور رہے گا۔