پشاور (تھرسڈے ٹائمز) — گزشتہ روز اسلام آباد سے روپوش ہونے والے وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اچانک خیبرپختونخوا اسمبلی پہنچ گئے، خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان قوم کی جنگ لڑ رہے ہیں اور عوام عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، بُرے وقت میں چھوڑنے والا بزدل ہے، کل پوری رات خیبرپختونخوا ہاؤس میں تھا، ہماری جنگ جاری ہے، ہم مرتے دم تک یہ جنگ لڑیں گے، میں پھر آؤں گا۔
گزشتہ روز وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا اسلام آباد میں خیبرپختونخوا ہاؤس سے اچانک غائب ہو گئے جس کے بعد پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے ان کی گرفتاری اور اغواء کے متضاد بیانات دیئے جبکہ وفاقی حکومت نے گرفتاری کی تردید کی تھی، وزیرِ اعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی مبینہ گمشدگی کے حوالے سے خیبرپختونخوا اسمبلی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جو 5 گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کے ہنگامی اجلاس میں وزیر اعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا کی مبینہ گمشدگی اور اسلام آباد میں خیبرپختونخوا ہاؤس پر مبینہ دھاوا بولنے کے خلاف قرارداد پیش کی گئی، خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی حکومت اور اپوزیشن کے اراکین نے اظہار خیال کیا جبکہ اسی دوران وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اچانک اسمبلی میں پہنچ گئے۔
وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے پشاور مین خیبرپختونخوا اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان قوم کی جنگ لڑ رہے ہیں، مجھے اپنے ہاؤس اور ارکان پر فخر ہے، عوام عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، عوام کو سلام پیش کرتا ہوں، ہمارے لوگوں کو توڑا نہ جاتا تو خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن کا کوئی ایک رکن بھی نہ ہوتا، آئی جی اسلام آباد سے کہتا ہوں کہ گرفتار کرنا ہے تو کریں میں یہاں کھڑا ہوں۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ہم پر حملہ کیاگیا، ہماری پارٹی کا نشان واپس لیا گیا، ہماری دو تہائی اکثریت والی حکومت چھینی گئی، ہماری پارٹی پر حملے کرنے والے روزانہ بےنقاب ہو رہے ہیں، تحریکِ انصاف کو سوا 4 کروڑ ووٹ ملے، ہم سے حکومت چھین لی گئی اور اب تک یہ سلسلہ جاری ہے، یہاں وہ سب بیٹھے ہیں جنہوں نے برے وقت میں بھی پارٹی نہیں چھوڑی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک میں جلسے جلوس کی اجازت کیوں نہیں دی جا رہی؟ پی ٹی آئ دورِ حکومت میں بلاول بھٹو زرداری نے مارچ کیا اور کسی نے نہیں روکا مگر کل پی ٹی آئی کارکنان کو اسلام آباد جانے سے روکنے کیلئے تشدد کیا گیا، ان کے پاس طاقت ہے اور ہمارے پاس بھی طاقت ہے، اسلام آباد پہنچنے کے بعد آمنے سامنے آنے اور تصادم ہونے کا خطرہ تھا، آئی جی اسلام آباد سرکاری غنڈہ ہے، وہ اس فلور پر معافی مانگے ورنہ اس کے خلاف ایف آئی آر ہو گی۔
وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ بُرے وقت میں چھوڑنے والا بزدل ہے، آئی جی اسلام آباد نے خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں توڑ پھوڑ کی، میری سرکاری گاڑی کو توڑا گیا، آئی جی اسلام آباد کو اتنا نیچے نہیں جانا چاہیے، کل پوری رات خیبرپختونخوا ہاؤس میں تھا، آپ نے چار چھاپے مارے، میرے گارڈز کو مارا اور لوٹا بھی گیا، اسلام آباد پولیس کی کارکردگی دیکھیں کہ میں ساری رات وہیں تھا مگر انہیں نہیں ملا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بار بار کہتا رہا ہوں کہ اپنی اصلاح کرو،مولانا صاب نے بھی کہہ دیا ہے کہ عمران خان کی حکومت گرانے کیلئے مجھ سے بھی بات ہوئی تھی، کیا عمران خان کی سوچ کو آپ ختم کر سکتے ہیں؟ ہماری جنگ جاری ہے، ہم مرتے دم تک یہ جنگ لڑیں گے، میں پھر آؤں گا، آپ کسی کی بہن اور کسی کے بچوں کو اٹھا رہے ہیں، آپ نے بھی قبر میں جانا ہے، کب تک رہو گے، اس ملک کے آئین کا سوچو اور اس ملک کا سوچو۔
وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور ہمارے ٹیکس پر یہ سرکاری غنڈے بنے ہوئے ہیں، ہم اپنی بےعزتی کا بدلہ لیں گے، میں پورے 12 اضلاع سے گزر کر یہاں پہنچا ہوں، یہ سوچ رہے تھے کہ ہم نہیں جا سکیں گے مگر ہم ڈی چوک پہنچے ہیں جہاں کا کہا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز سے آج فاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو کسی ادارے نے گرفتار نہیں کیا بلکہ وہ خود روپوش ہوئے ہیں جبکہ گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا تھا کہ علی امین گنڈا پور نے گاڑی کی ڈگی میں فرار ہو کر خیبرپختونخوا کی ناک کٹوا دی ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے علی امین گنڈا پور کی خیبرپختونخوا ہاؤس سے نکلنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جاری کی گئی تھی۔