ملک خداداد پاکستان اسوقت اپنی تاریخ کے تلخ اور مشکل ترین وقت سے گزر رہا ہے ملکی تاریخ کا بدترین سیلاب پورے پاکستان میں تباہ کاریاں مچا رہا ہے ملک کے طول و عرض میں سیلاب کی وجہ سے قیمتی جانوں کا ضیا ع ہورہا ہے ہزاروں ایکٹر پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں لوگوں کی زندگی کی جمع پونجی لٹ گئی ہے گھر بار تباہ ہوچکے ہیں نہ لوگوں کے پاس سر چھپانے کو چھت رہی ہے نہ تن ڈھانپنے کو کپڑے رہے اور نہ ہی بھوک مٹانے کو روٹی کا نوالہ میسر ہے۔
ایسے دلخراش موقع پر کوئی شخص ایسا نہیں جو اس صورتحال سے پریشان نہ ہوا ہو ہر شخص اس مشکل کی گھڑی میں اپنے ہم وطنوں کیلئے مدد کے جذبہ سے بڑھ چڑھ کو حصہ لینے کی کوششوں میں مصروف ہے چاہے وہ حکومت وقت ہوکوئی سیاسی جماعت ہوکوئی ادارہ ہو یا فرد واحد ہو ہر ایک کی کوشش ہے کہ اس مشکل وقت میں اپنی استطاعت کیمطابق اپنے ہم وطنوں کی مدد کی جائے۔
اس موقع پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف پچھلے کئی روز سے خود سیلاب زدگان کی امداد کیلئے کی جانیوالی کوششوں کی نگرانی کررہے ہیں بالکہ خود آن گراونڈ موجودہ ہیں انکے ساتھ پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری بھی موجود ہیں جمیعت العلمائے اسلام کے رضاکار آن گراونڈ موجود ہیں الخدمت خلق فاونڈیشن بڑا اچھا کام کررہی ہے۔

مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے اپنی جماعت کے نمام اراکین اسمبلی عہدیداران اور کارکنان کو تمام سیاسی سرگرمیاں پس پشت ڈال کر سیلاب زدگان کی مدد کیلئے ہدایات جاری کردی ہیں انہوں نے کہا کہ سب لوگ جو پاکستان یا بیرونِ ملک مقیم ہیں اپنی تمام تر توانائی سیلاب زدگان کی مدد کے لئیے مختص کر دیں۔سیاست انتظار کر سکتی ہے،اس وقت ہماری اولین ترجیح مشکلات میں گھرے ہمارے بہن بھائی ہیں،جن کی تکالیف کے ازالے کیلئے ہمیں ہر ممکن اقدام کرنا ہو گا۔
لیکن عین اس موقع پر ایک ایسی جماعت اور اسکا سربراہ بھی ہیں جواس مشکل وقت میں بھی سیاست کو جاری رکھنا چاہتے ہیں بالکہ جاری وساری رکھے ہوئے ہیں جسکی مثال ہفتہ کے روز منعقد کیا گیا جہلم کا جلسہ ہے عین اس روز جب لوگ سیلاب کی تباہ کاریوں سے نبرد آزما تھے لوگ اپنے عزیزوں کو مرتا دیکھ رہے تھے اپنا مال اسباب تباہ ہوتے حسرت سے دیکھ رہے تھے توعین اسوقت جہلم میں عمران خان کی زیرقیادت جلسہ میں تحریک انصاف گانوں پارٹی ترانوں پررقص اورہلہ گلہ میں مصروف عمل تھی۔
اسی جلسہ میں عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے اپنے مخالفین کومختلف ناموں سے پکارا اور کہا کہ نواز شریف اور دیگر لوگ ہمیں درس دیتے ہیں کہ اس موقع پر سیاست نہیں کرنا چاہیے تو میں ان سب سے کہتا ہوں کہ وہ سن لیں ہم انکے خلاف ہر موسم میں جدوجہد جاری رکھیں گے انہوں نے اس موقع پر ان تمام صحافیوں کوجوانکے نظریات سے مطابقت نہیں رکھتے انہیں لفافہ صحافی قرار دیا۔
علاوہ ازیں عین اسی موقع پر جب سیلاب پورے ملک کو اپنی گرفت میں لیے ہوئے تھا تو صدر پاکستان عارف علوی جنکا تعلق بھی عمران خان کی جماعت تحریک انصاف سے ہے وہ پچیس اگست کو اپنی شادی کی پچاسویں سالگرہ ایوان صدر میں دھوم دھام سے منانے میں مصروف تھے۔
